باطل سے دبنے والے آسماں نہیں ہیں ہم
سوبارکرچکاہے توامتحاں ہمارا...(اقبال)
ہمارے ملک کے جو حالات ہیں پوری دنیا جانتی ہے مغربی ممالک کبھی مذہب کے
نام پر توکبھی دہشت گردی کی تہمت لگا کرہمیں دنیا میں بدنام کرتے رہتے ہیں
اور بات کریں ایشیا کی تو افغانستان امریکہ کے ڈر سے پاکستان کا ساتھ نہیں
دیتا ادھر بھارت تو پاکستان کے قیام سے ہی ہمیں آنکھیں دیکھاتا آیا ہے اور
اس ملک کے ڈر سے سری لنکا اور بنگلہ دیش بھی پاکستان کی مخالفت میں آجاتے
ہیں ۔جو لوگ امریکہ سے بھیک خیرات لیتے ہیں اور امید بھی کرتے ہیں کہ خدا
نخواستہ پاک بھارت جنگ چھڑی ت امریکہ مدد کرے گا تو انکو میں یاد دلاتا
چلوں جب مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے وقت بھارت نے مشرقی پاکستان میں فوجیں
داخل کیں تھیں توپاک امریکہ دفاعی معاہدہ ہونے کے باوجود بحری بیڑانہ اپنے
مقام سے چلا نہ ہی امریکہ نے کوئی مدد کی اس وقت کے یہودی امریکی وزیرخارجہ
کی کتاب میں درج ہے کہ امریکہ نے پاکستان توڑنے میں بھارت کی مدد کی تھی اب
جس نے دو بھائیوں کو الگ کردیا وہ بھلا کیسے ہمارا مدد گار ہمدرد ہوسکتا ہے
۔مودی کی حکومت نے ویسے بھی پاکستان کے خلاف پروپگینڈے کرکے
افغانستان،ایران،عراق اور سعودی عرب کو کسی حد تک پاکستان کامخالف کردیا ہے
۔جب پاکستان پہلا اسلامی ایٹمی طاقت ملک بنا تو سب اسلامی ممالک نے سکھ کا
سانس لیا ان سب کو یہی امید تھی کہ اب کسی کی میں اتنی طاقت نہیں کہ کسی
اسلامی ممالک کی طرف میلی نظر سے دیکھے مگر ہمارے حکمرانوں نے انکی امیدوں
پر پانی پھیر دیا اور اسی امریکہ کے آگے قرضے کیلئے ہاتھ پھیلا دیے اور آج
تک اس قرض کو ہم سود پر سود اداکررہے ہیں مگرقرض اترنے کا نام تک نہیں
لیتا۔بھارت نے اسرائیل اور امریکہ سے مل کر ہمارے ملک میں دہشت گردی کی پشت
پناہی کی ہے مگر ہمارے فوجی جوانوں نے ان کا ضرب عضب کی جنگ کے تحت صفایا
کرنے کی ٹھان رکھی ہے اور آپریشن ضرب عضب جنگ 1965کا تسلسل ہے شاید بھارت
1965کی جنگ بھول گیا ہے جب وہ اپنی ناک کٹوابیٹھے تھا۔اگردیکھاجائے تو ماہ
ستمبر پاکستان کیلئے غم کا ماہ بھی ہے کیوں کہ اس ماہ میں ہمارے محسن
قائداعظم محمد علی جناح پاکستان کے قیام کے ایک سال 28دن بعد 11ستمبرکو
رحلت فرما گئے تھے ۔اس وقت کے مسلمانوں کی تکلیف سمجھنا آسان نہیں کہ اتنی
مشکلات اور ہجرت کرکے وطن پہنچیں اور اپنے محسن کا سایہ سرسے چھن جائے شاید
رب کریم نے اس قوم کا امتحان لینا ہوگا۔کیونکہ آپکی رحلت کے بعد دشمن ممالک
کے پیٹ میں مروڑ اٹھے اور ایک ناپاک سازش کے تانے بانے بننے شروع کردیئے
چندسال بعدیہ سازش ایک جنگ کی صورت میں پاکستان پر مسلط کرنے کی کوشش کی
گئی اور پاکستان کو وجود میں آئے صرف 18سال اور 22دن ہوئے تھے کہ مخالف نے
پاک فوج کو للکارا اور آج تاریخ گواہ ہے کہ پاک فوج نے للکار کا جواب شیر
کی دھاڑ میں دیا پھر وہ ہوا جو دنیا ہمیشہ یاد رکھے گی کہ مخالفین کو چھپنے
کا ٹھکانہ تک نہ ملا۔اور آج نصف صدی سے زیادہ ہوگیا کہ بھارت چین کی نید نہ
سوسکا ۔6ستمبرپاکستان کا یوم دفاع ہے بھارتی فوج بدحواسی اور گھمنڈ میں یہ
اعلان کربیٹھی کہ وہ آج شام لاہور جم خانہ میں بھارتی پرچم لگا کرجشن
منائیں گے مگربھارتی جرنیلوں کو ایسا کرارا جواب ملا کہ وہ 17دن تک صرف
اپنے فوجیوں کی لاشیں اٹھاتے رہے اب مودی کو یہ دن یاد رکھنا چاہیے کہ
جنہوں نے یہ خواب دیکھا تھا کہ لاہور جم خانہ میں بھارتی پرچم لہرائیں گے
وہ 17دن لاشیں اٹھاتے رہے شاید مودی کو وہ بھی نصیب نہ ہو مودی کیلئے مشورہ
ہے اور وہ بھی مفت کہ ملک پاکستان کو کے خلاف چالیں چلنا بند کروورنہ.....سمجھ
تو گئے ہونگے۔اسی مودی کے پاگل پن کو دیکھتے ہوئے ہمیں چاہیے کہ اس بار کا
یوم دفاع ایسے منائیں کہ پوری دنیا یاد رکھے اور جونئی نسل جو کافی حد تک
1965کی جنگ سے لا علم ہیں ان کو آگاہ کریں تاکہ انکو بھی اپنی پاک فوج کی
قربانیوں کا پتہ چلے اور وہ اپنی پاک فوج سے محبت کریں۔1965کی جنگ سے ہی
پاک فوج کا نام عالمی افواج اور تربیت یافتہ اورپروفیشنل فوج کے نام سے
گونجنے لگا۔میں نے ایک جگہ پر پڑھا تھا کہ ’’TIME MEGAZINE‘‘نے
22ستمبر1965میں پاک فوج کے متعلق لکھا تھا کہ ان کو کون ہراسکتا ہے جو جان
کی بازی لگانے سے بھی نہیں ڈرتے۔ویسے اگردیکھا جائے تو جنگ کے دوران فوجی
آگ کے شعلوں سے ایسے کھیل رہے ہونگے جیسے بچے گلی میں گولیاں کھیلتے ہیں ۔پاکستانی
فوج کے پاس یہی حوصلہ عزم ،بہادری اور حب الوطنی تھی جس وجہ سے سرخروہوئے
اگر یہ چیزیں خریدی جاتیں تو بھارت اس وقت امریکہ سے امداد لے کر خریدچکا
ہوتا۔میں پاکستان کا ایک عام سا شہری ہوں میں بارڈر پر کفن باندھ کرنہیں
جاسکتا اگر ضرورت پڑی تو دریغ بھی نہیں کروں گا مگر میرے پاس قلم کی طاقت
ہے جس کے وار سے بھارت کا سینہ چھلنی کرتارہوں گا۔1965میں بھارت کے
وزیراعظم بہادر شاستری سیاسی قد اونچاکرنے کی خاطر سرحدپارکی اور اپنی ہی
ناک کٹوا بیٹھا۔پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب سے یہ ثابت کردیا ہے کہ پاکستان
کامستقبل مضبوط ہاتھوں میں ہے کہ انہوں نے RAWکے تربیت یافتہ دہشت گردوں کے
اڈون کو نیست ونابو کرکے ہزاروں دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا۔پاک فوج
کا کردارہمیشہ مثالی رہا زلزلہ ،طوفان ،سیلاب یا کوئی اور آفت پاک فوج نے
اپنے جذبہ خدمت سے نمایاں کرداراداکیا۔6ستمبرجہاں شہداء وطن کو خراج عقیدت
پیش کرنا ہے وہاں یہ دن تجدیدعہدکا دن بھی ہے ۔آج ہم یوم دفاع ایسے منا رہے
ہیں جیسے کوئی عام دن ہو شاید ہمیں اپنے فوجی جوانوں کی قربانیاں یاد نہیں
بھارت فوج روزانہ کئی کشمیربھائیوں کے ساتھ خون کی حولی کھیلتی ہے
اورپاکستان میں آئے روز بم دھماکے اور خود کش دھماکے ہورہے ہیں پاکستان کی
سلامتی کو ختم کیا جارہا ہے اسی لیے پاکستان کا ہرفرد دامے ،سخنے قدمے
پاکستان کی امن سلامتی اور خوشحالی کیلئے اپنا کرداراداکرے۔ |