ایک تھا راجا

جب بھی پاکستان کی تاریخ لکھی جائے گی تو اس میں کہا جائے گا کہ ایک تھا راجا جس کو ۵ کے ھندسے سے بڑا ھی پیار تھا۔ وہ ھر معاملے کو پانچ سال پر ٹال دیا کرتا تھا۔ ایران سے بجلی لینے میں پانچ سال لگیں گے۔ کوئلے سے بھی بجلی پیدا کرنے میں بھی پانچ سال لگیں گے۔ سمجہ نھیں آتا ھم کیا کریں کیونکہ سنا تھا اگر انسان کے اندر ذرا سی بھی شرم باقی ھو تو اس کو ڈوب مرنے میں ٹایم نھیں لگتا۔ آخر راجا جی کھل کر کیوں نھیں کہہ دیتے کہ صرف اور صرف انکے پاس رینٹل پاور کا ھی ایک اکلوتا آپشن ھے، لینا ھے تو لو اور زیادہ شور نہ کرو۔ ھم بھی خاموشی سے قبول کرلیں گے کیونکہ آخر یہ بھی تو ھمارے حکمرانوں کے کمیشن کا معاملہ ھے اور ھم ھی نے انکو ووٹ دے کر کامیاب کیا ھے بے چاروں کا کمیشن کب سے اٹکا ھوا اور انکو مل کر نھیں دے رھا۔ ھم بھی خامخواہ ضد کرنے لگ جاتے ھیں کیوں نھیں سوچتے کہ اربوں روپے انویسٹ کرکے حاصل ھونے والی سیٹ اور وزارتیں کے بدلے کچھ منافع نہ ملے تو کیا فائدہ ایسے کاروبار کا۔ آج پاکستان کی سیاست کاروبار ھی تو بن گئی ھے۔ جھاں پیسے والے افراد پارٹی ٹکٹ خرید کر الیکشن لڑتے ھیں پھر اس پیسے کو ڈبل بھی کرنا ھوتا ھے کیونکہ کاروبار تو کاروبار ھوتا ھے۔ حال ھی میں خبر سنی کہ امریکہ نے اربوں ڈالرز کی قسط جاری کی ھے پاکستان کو۔ یہ بڑی مزے دار بات ھوتی سنتے ھیں آنے کا پر جاتی کہاں ہے اس کا کسی کو آج تک پتا نھیں چل سکا۔ بالغ سیاستدان جس انسان کو لوگ نابالغ سیاستدان کہتے ھے اس نے پورے پاکستان کی عوام کے دلوں کی ترجمانی کرتے ھوئے جیمس بیکر انسیٹوٹ (امریکہ) میں اپنے اعزاز میں دیے گئے پروگرام میں امریکی اعلیٰ عہدیداران اور دیگر لوگوں کے سامنے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر وہ پاکستان کا وزیر اعظم یا صدر ھوتا تو صرف اور صرف ون پوائنٹ ایجنڈے پر بات کرتا کہ جس طرح کمبوڈیا، بھارت، سری لنکا اور دیگر ممالک کو امریکی منڈی میں رسائی دی ھے پاکستان کو بھی دی جائے۔ ھم کو امداد نہ دو ھم کو کاروبار دو۔ اگر کچھ کرنا چاھتے ھو پاکستان کی عوام کے لیے تو خود جاؤ پاکستان اور یونیورسٹی بناؤ، تعلیم پر خرچ کرو، واٹر ٹریمنٹ پلانٹ لگاؤ، انرجی پلانٹ لگاؤ، تاکہ پاکستانی عوام بھی جان سکے امریکہ پاکستان کی عوام کا دوست ھے۔ جو کرنا ھے عوام کے لیے کرو انکا دل جیتو نہ کہ پاکستان کے حکمرانوں کا۔

پاکستان کے تمام ھونہار سپوتوں کو مصطفیٰ کمال جیسی سوچ اور طرز عمل اپنانا ھوگا۔ تاکہ سامنے والے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پاکستان اور اس کی عوام کی فلاح اور بھبود کی بات کی جاسکے۔ اب پاکستان کی عوام بھت باشعور ھوتی جارھی آئندہ کا الیکشن وہ ہی جیتے گا جو پاکستان کا اور اسکی عوام فلاح اور سلامتی کا محافظ بن کر دنیا کے سامنے بات کرسکتا ھو۔
SAIF ASHIR
About the Author: SAIF ASHIR Read More Articles by SAIF ASHIR: 60 Articles with 101408 views I am 22 years old. .. View More