دور کے ڈول سہانے

یہ کہاوت ہم اکثر و بیشتر سنتے آئے ہیں اپنی روز مرہ کی زندگی میں ،کچھ لوگوں نے ایسے کئیں ڈول دیکھے بھی ہوں گے اور ایسے کئیں ڈولوں سے کچھ لوگوں کا واسطہ بھی پڑا ہوگا۔۔۔ اور دل سے صدا نکلی ہوگی کہ جناب آپ وہ ڈول ہیں جو دور سے ہی سہانے لگتے ہیں تو ذرا فاصلہ رکھیے ۔۔۔ اور بعض لوگ اپنے ڈول ہونے سے بے بہرہ ہوتے ہیں اور دوسروں کی زندگیوں کو عذاب جاں بنا دیتے ہیں۔۔۔۔ ایسے ہی کچھ ڈول کا ذاتی تجربہ اس نا چیز کو بھی ہے۔۔۔ کچھ کا تو منہ کھلتے ہی پتہ چل گیا تھا اور کچھ کا اندازہ وقت کے ساتھ ہوا۔۔۔ ایک ڈول سے کچھ دنوں پہلے ہی رابطہ ہوا۔۔ جو دکھنے میں چودھویں کے چاند جیسا کہ دیکھنے والا دیکھتا رہ جائے۔۔۔ آواز میں ایسی شائستگی کہ سننے والا سنتا رہ جائے۔۔۔ لیکن وہ بڑھے بوڑھے کہتے ہیں نہ کہ کسی کا ظرف دیکھنا ہو تو اس کو ضرورت سے زیادہ عزت دے کر دیکھو اگر وہ واقعی مستحق ہے۔۔ تو مزید منکسر المزاجی کا مظاہرہ کرے گا۔۔ ورنہ آپ کو ایک سبق مل جائے گا۔۔۔ تو جناب میں نے بھی یہی کیا۔۔میں نے بھی ضرورت سے زیادہ عزت دی پھر موصوف ساتویں آسمان پر ایسے چڑھے کہ الامان الحفیظ ۔۔ پھر کیا تھا نہ آواز میں میں وہ شائستگی رہی نہ لہجے میں وہ مٹھاس ۔۔ پھر مجبورا اس نا چیز نے بھی یہ کہہ کر خیر آباد کہہ دیا کہ آپ جناب بھی وہی ڈول ہیں جو دور سے ہی سہانے لگتے ہیں۔۔۔۔

Rabia Fatima
About the Author: Rabia Fatima Read More Articles by Rabia Fatima: 48 Articles with 74540 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.