امت مسلمہ میں جس شخص کو آنحضرت ﷺ نے سب سے بڑھ کر حیا
دار قرار دیا ہے اس کا تذکرہ بھی یہاں کرنا ضروری بنتا ہے ۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :میری
امت میں ابو بکر سب سے بڑھ کر مہربان ہیں ، میری امت میں سے عمر دین کے
بارے میں بڑے سخت ہیں ، عثمان سب سے بڑھ کر حیا دار ہیں اور سیدنا معاذ بن
جبل رضی اللہ عنہ کو حلال و حرام کا علم سب سے زیادہ ہے۔
(مسند احمدحدیث نمبر 11884)
ابو جمیع سالم سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : حسن نے سیدنا عثمان رضی اللہ
عنہ اور ان کے شدت حیا کا تذکرہ کیا اور کہا : وہ گھر میں ہوتے اور دروازہ
بند ہوتا ، تب بھی اپنے اوپر پانی ڈالنے کے لیے کپڑا نہیں اتارتے تھے اور
حیا ء کی وجہ سے وہ اپنی پشت کو سیدھا نہیں کرپاتے تھے ۔
(مسند احمد حدیث نمبر 12251)
سید ہ عائشہ رضی اللہ عنھا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی ران سے کپڑ ا
ہٹا کر بیٹھے ہوئے تھے ، اسی اثنا میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اجازت
چاہی ، آپ نے انہیں اجازت دے دی ، جبکہ آپ اسی طرح رہے ، پھر سیدنا عمر رضی
اللہ عنہ نے اجازت طلب کی ، آپ اسی طرح ہی رہے ۔ پھر سیدنا عثمان رضی اللہ
عنہ نے اجازت طلب کی تو آپ نے اپنی ران پر کپڑا ڈال لیا ۔ جب یہ سارے لوگ
چلے گئے تو میں نے آپ ﷺ سے پوچھا : اے اللہ کے رسول ! جب ابو بکر و عمر رضی
اللہ عنہما نے اجازت طلب کی تو آپ نے انہیں اجازت دے دی اور آپ اسی حالت پر
بیٹھے رہے ، لیکن جب عثمان رضی اللہ عنہ نے اجازت چاہی تو آپ نے (ران پر )کپڑا
ڈال لیا؟ آپ ﷺ نے جواب دیا : عائشہ : میں اس آدمی سے حیا کیوں نہ کروں کہ
اللہ کی قسم فرشتے بھی جس سے حیا کرتے ہیں ۔
|