فتنہ طالبان

طالبان جو کہ اسلام کا لبادہ اًوڑ ھ کر جسطرح دین محمدی ﷺ کی روح کو مجروح کر رہے ہیں اس سے نہ صرف مسلمانیت کا امیج بھری طرح متاثر ہورہا ہے بلکہ اب مسلمانوں کو دنیا بھر میں ایک دہشت گرد مذہب کے طور پر پہچانے جانے لگا ہے۔ اسلام امن و آشتی کا مذہب ہے کوئی یہ کیا جانے کہ اسلام کہتا ہے کہ من قتل نفساً متعمداً فکاًنما قتل الناس جمیعا۔ یعنی جس نے کسی شخص کی جان بے وجہ لے لی تو گویا اس نے پوری انسانیت کا خون کیا ہے۔

حضور نبی اکرم ﷺ نے بھی ارشاد فرمایا ہے کہ ایک مسلمان کے لئے حرام ہے دوسرے مسلمان کا خون اس کی عزّت اور اسکا مال۔ یہاں یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوجاتا ہے کہ اسلام امن بھائی چارے اور تعلیم و ترقی کا درس دیتا ہے ، اسلام نے تعلیم کو فرض قرار دیا اور اسکی فرضیت علمی میں مرد او ر عورت کو یکساں مقام عطا کیا ہے اسلام نے سلطنت اسلامیہ کے اندر رہنے والے تمام غیر مسلموں کی جان و مال ،عزت و آبرو اور ان کے دین کی حرمت اور عبادت گاہوں کی حفاظت کی گارنٹی دی ہے مگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ طالبان کس اسلام کی باتیں کر رہے ہیں؟ ان کے نزدیک نہ کوئی دوست ہے نہ کوئی دشمن نہ کوئی مسلم ہے اور نہ کوئی غیر مسلم ۔ ان کوئی پرواہ نہیں کہ ان کے بہیمانہ حملوں سے قرآن شہید ہورہا ہے یا مسجد۔۔

اللہ کے گھر پر حملہ کرنا اور اللہ کے بندوں پر خود کش حملے کروانا کس قسم کا جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ کس دلیل کی بنا پر اللہ کے راہ میں اللہ کے گھر کو اور اللہ کے حضور سجدہ ریز ہونے والوں کو بم سے اُڑانے کو جہاد کہا گیا ہے۔ ہاں اگر یوں کہا جائے کہ یہ ایک ایسا جہاد ہے جو اللہ کے راستے پر چلنے والوں کے خلاف ہے یا یوں کہا جائے کہ یہ جہاد غیراللہ کی راہ میںہے تو بات کچھ سمجھ آتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ لوگ طالبان کہلانے کے لائق نہیں البتہ ظالمان کہلانے کے لائق ضرور ہیں اور یہ جہادی نہیں بلکہ فسادی ہیں۔جو اللہ کی زمین میں فتنہ اور فساد پھیلارہے ہیں جو دین کی طرف بلانے کے بجائے دین میں موجود لوگوں کا صفایا کر رہے ہیں ۔ یہ اللہ کے گھروں کی تعمیر کے بجائے اللہ کے گھروں کو تباہ کرنے کے مشن پر کام کررہے ہیں۔

تاریخ شاہد ہے کہ جب بھی اللہ کی راہ میں جہاد ہوا اللہ نے مجاہدین کی مدد فرمائی ہے اگرچہ دشمن دس گنا بھی زیادہ کیوں نہ تھے ۔ اور پھر فتح کے بعد ان جگہوں میں مثالی امن واشتی اور بھائی چارے کو فروغ ملا ہے۔ جہالت ختم اور تعلیم و ترقی کا دور شروع ہوا ہے۔

اسلام نے ہمیشہ تعلیم و تبلیغ کو اپنا ہتھیار بنایا اور جہالت کے خاتمے کے لئے مراکز قائم کیے۔ یہانتکہ فتح مکہ کے بعد آپﷺ نے اپنے دشمنوں کو عام معافی کا اعلان کیا تھا۔ مگر یہاں کھیل ہی الگ ہے ۔یہ کس کی جنگ لڑ رہے ہیں ان کو پیسا اور فنڈ کون دیتا ہے ان کے مقاصد کیا ہیں ابھی تک یہ بھی واضح نہیں ہیں۔

طالبان کی اس ناپاک جنگ نے وطن عزیز کو بے پناہ نقصان پہنچایا ۔ ہر شعبہ ہائے زندگی کے لوگ ان کے ٹارگٹ ہیں ۔ فوج ، پولیس ، عدلیہ،میڈیا، مذہب ،مسجد و مدرسہ ،ہسپتال۔۔ یہاں تک کہ بچے بوڑھے ،مرد عورت غرضکیہ وطن عزیز کا کوئی بھی فرد ان جہادی نما فسادیوں کے شر سے محفوظ نہیں۔ قیامت کے قریب دنیا میں بہت سے فتنے پیدا کرنے والے گروہ پیدا ہونے کی جو خبر دی گئی تھی ان ہی فتنوں میں سے ایک شاید فتنہِ طالبان بھی ہیں۔

ان حالات میں ہمیں عزم و استقلال اور ثابت قدمی سے دین پر مستحکم رہنا ہوگا اور وطن عزیز کی دفاع کے لئے سب کو اپنے طور پر فرض نبھانا ہوگا۔ انشاءاللہ ہم اس فتنہ پر وروں سے بہت جلد نجات پائیں گے اور ہمارا مقام اور status بحال ہوجائے گا۔۔۔۔۔
habib ganchevi
About the Author: habib ganchevi Read More Articles by habib ganchevi: 7 Articles with 5414 views I am a media practitioner.I love to read and write... View More