سیلفی کے دوران اموات٬ پاکستان کا چوتھا نمبر

یقیناً بہترین اور دلچسپ سیلفی لینا تفریح سے بھرپور ہوسکتا ہے- لیکن اگر آپ اس سیلفی میں گولیوں سے بھری پستول شامل کریں٬ یا پھر ایسی چٹان پر کھڑے ہو کر سیلفی کھینچنے کا ارادہ ہو جہاں سے پھسلنے کا خطرہ ہو یا کسی آبشار کے بلند مقام پر ہوں تو پھر سیلفی لیتے ہوئے آپ کو دوبارہ سوچنا ضرور چاہیے-

حال ہی میں Family Medicine and Primary Care جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں صرف سال 2011 سے لے کر سال 2017 تک 259 افراد سیلفی لینے کے دوران موت کا شکار بن چکے ہیں- یہ اعداد و شمار نئی دہلی کے میڈیکل کالجز پر مشتمل گروپ آل انڈیا انسٹیٹیوٹ میڈیکل سائنسز کے محققین کے جاری کردہ ہیں-
 

image


تحقیق کے مطابق خوفناک طریقے سے سیلفی لینے کے دوران سب سے زیادہ اموات بھارت میں واقع ہوئیں جس کے بعد دوسرا نمبر روس کا ہے- تیسرے نمبر پر امریکہ ہے جبکہ پاکستان اس ضمن میں چوتھے نمبر پر ہے- موت کا شکار بننے والے زیادہ تر مرد تھے جن کی عمر 30 سال سے کم تھی-

نصف سے زائد اموات بھارت میں واقع ہوئیں- بھارت میں 259 میں سے 159 افراد سیلفی لیتے ہوئے موت کا شکار بن گئے-

اگرچہ خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ سیلفی کھینچتی ہیں لیکن اکثر مرد حضرات دلچسپ سیلفی کے لیے خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہوجاتے ہیں- مثال کے طور پر کسی چٹان کے کنارے پر کھڑے ہوکر سیلفی کھینچے کی کوشش کرتے دکھائی دیتے ہیں تاکہ وہ ایک دلجسپ تصویر حاصل کرسکیں- یہی وجہ ہے کہ سیلفی کے دوران مردوں کی اموات یا ان کے ساتھ حادثات بھی زیادہ پیش آتے ہیں-

Drownings and fallings
تحقیق کے مطابق سیلفی کے دوران سب زیادہ اموات ڈوبنے کی وجہ سے واقع ہوئیں- عام طور پر یہ سیلفی یا تو اونچی سمندری لہروں کے قریب لی جارہی تھیں یا پھر سیلفی لینے کی کوشش میں کشتی سے سمندر میں گر گئے-

ان اموات کی دوسری سب سے بڑی وجہ “ ٹرانسپورٹ “ سامنے آئی- مثال کے طور پر کچھ نوجوانوں نے ریلوے ٹریک پر کھڑے ہوکر پیچھے سے آتی ٹرین کے ساتھ سیلفی لینے کی کوشش کی اور مارے گئے-

فہرست میں تیسری بڑی وجہ آگ اور بلند و بالا عمارات سے گرنے کو بتایا گیا ہے- آٹھ افراد کی موت خطرناک جانوروں کے ساتھ سیلفی لینے کی کوشش میں ہوئی-

امریکہ میں سیلفی لینے کے دوران سب سے زیادہ اموات اسلحہ کو سیلفی میں شامل کرنے کی وجہ سے ہوئیں- ان افراد نے اپنے سر پر پستول رکھ کر سیلفی لینے کی کوشش کی اور حادثاتی طور پر خود ہی گولی چلا دی-
 

image


محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیلفی کی وجہ سے ہونے والی اموات کے بہت سے واقعات تو سیلفی کے شعبے میں درج ہی نہیں ہوئے- مثال کے طور پر اگر ایک شخص کی موت دورانِ ڈرائیونگ سیلفی لینے کی کوشش میں ہوتی ہے تو اسے ٹریفک حادثہ شمار کرلیا جاتا ہے- اس کے علاوہ ترقی پذیر ممالک میں سیلفی کی وجہ سے ہونے والی اموات کا ذکر مقامی خبروں میں کیا ہی نہیں جاتا-

ان اموات میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے- سال 2011 میں ایسی اموات کے صرف 3 واقعات رپورٹ ہوئے تھے لیکن سال 2016 میں یہ نمبر بڑھ کر 98 تک جا پہنچا-

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ “ ان حادثاتی اموات کے شکار زیادہ تر نوجوان اور سیاح ہوتے ہیں کیونکہ ان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ دلچسپ یا منفرد تصاویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر شئیر کریں اور لوگ انہیں پسند کریں اور ان پر تبصرے بھی کریں-

بلاشبہ سیلفی خود خطرناک نہیں ہے لیکن اس کے ساتھ وابستہ انسانی رویہ انتہائی خطرناک ہے- لوگوں کو انفرادی طور پر ایسے خطرناک رویوں اور خطرناک مقامات کے بارے میں آگہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے جہاں سیلفی لینا ان کی موت کا سبب بن سکتا ہے-

'No selfie' zones
محققین مشورہ دیتے ہیں کہ تمام سیاحتی مقامات پر "no selfie zones" قائم کیے جائیں جیسے کہ پہاڑوں کی چوٹیاں٬ بلند و بالا عمارات یا پھر ایسے مقامات جہاں بلند سمندری لہریں اٹھتی ہوں- بھارت میں ایسے کئی زون قائم بھی ہیں-

اس کے علاوہ روس میں پولیس کی جانب سے ایک محفوظ سیلفی کے حوالے سے دو صفحات پر مشتمل ایک رہنما کتابچہ بھی جاری کیا گیا تھا جس کا عنوان تھا “ ایک دلچسپ سیلفی کی قیمت آپ کی زندگی ہوسکتی ہے“- یہ کتابچہ طلبا اور عام عوام کو بانٹا گیا تھا اور اس میں سیلفی کی وجہ سے ہونے والی کے اموات کے واقعات کا بھی ذکر موجود تھا-

YOU MAY ALSO LIKE:

Snapping the perfect selfie can be fun. But if it involves flying a plane or holding a loaded handgun or standing on slippery rocks near the top of a waterfall, you may want to think twice. Some 259 people worldwide have died while taking selfies, according to a study published in the Journal of Family Medicine and Primary Care.