عائشہ طارق
خواب وہ نہیں ہوتے جو انسان سوتے میں دیکھتا ہے۔ بلکہ خواب تو وہ ہوتے ہیں
جو انسان کو سونے ہی نہیں دیتے۔ یہ وہ جملہ ہے جسں نے میرے خوابوں کے بارے
پوائنٹ آف ویؤ کو بدل دیا تھا۔
خواب انسان کو جینے کی وجہ ہوتے ہیں۔ خواب ہمیں زندگی گزارنے کی ہمّت دیتے
ہیں۔ ہر انسان کے خواب مختلف ہوتے ہیں۔ کسی کا خواب اچھا انسان بننا ہو
سکتا ہےاور کسی کا دنیا کا سب سے امیر انسان بننا ہو سکتا ہے۔ ہر انسان کے
خوابوں کا کرٹریہ الگ ہوتا ہے۔ اتنا ہی الگ جتنا ایک انسان دوسرے سے مختلف
ہوتا ہے۔ خواب بہتری کی خواہش سے پیدا ہوتے ہیں۔ خواب انسان کو تصوراتی
دنیا میں لے جاتے ہیں۔ ہمارے اردگرد ایک الگ ہی دنیا قائم کر دیتے ہیں۔ ہم
نے اپنی سوچ کو محدود کر لیا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے ہم خوابوں کی حقیقت کو
سمجھتے ہی نہیں۔
قاسم علی شاہ کہتے ہیں کہ انسان کے جتنے بڑے خواب ہوتے ہیں وہ اتنا ہی بڑا
انسان بناتا ہے۔ میرا منانا ہے کہ انسان کے خواب کو منفرد ہونا چاہیے۔ خواب
انسان کے لیے power house کا کام کرتے ہیں۔ یہ انسان کو اینرجی مہیا کرتے
ہیں۔ ان کو پورا کرنے کی لگن انسان کو محنت اور کوشش کرنے پر مجبور کرتی ہے۔
واصف علی واصف کہتے ہیں۔ خواب انسان کو تڑپ دیتے ہیں۔ اصل خواب وہ ہوتے جو
انسان کو رب کے سامنے پیش ہونے پر مجبور کرتے ہیں۔جو اسکو آنسوؤں دیتے ہیں،
سجدے دیتے ہیں۔
انسان کے خواب وقت کے ساتھ ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔ وہ بھی ہمارے شعور کے ساتھ
ساتھ grow کرتے ہیں۔ جیسے جب ہم بچے تھے اس وقت ہمارے خواب کچھ اور تھے اور
آج کچھ اور ہیں۔ کیونکہ وہ بھی انسان کے ساتھ ساتھ grow کرتے ہیں۔ اور
تھوڑے تھوڑے میچور ہو جاتے ہیں۔ خواب ہمیں جینا سکھتے ہیں۔ struggle کرنے
کے لیے اکساتے ہیں۔ وہ نہ تو انسان کو تھکنے دیتے ہیں اور نہ ہی ہارنے دیتے
ہیں۔ وہ انسان کو کچھ نہ کچھ کرتے رہنے کے لیے اکساتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ
انسان کا خواب اتنا بڑے اور منفرد ہونے چاہئیں کہ پہلی دفعہ انسان کو خود
ان کے بارے میں سوچ کر بھی خوف آئے۔ خواب بھی محبت کی طرح دل میں بے چینی
پیدا کرتے ہیں۔ ایک ہل چل سے رہتی ہے زندگی میں۔ ایک خواب دیکھنے والا
انسان اس انسان سے بہت بہتر ہوتا ہے جس کی زندگی میں نہ تو کوئی خواب ہے
اور نہ ہی کوئی مقصد ۔۔۔
خواب انسان کو محنت کرنے کے لیے اکساتے ہیں۔ مگر یہ ضروری نہیں ہے کہ انسان
کے ہر خواب کی تعبیر اس کو ملے مگر وہ کوشش انسان کو سب سے منفرد بنا دیتی
ہے۔ اس کو کسی اعلیٰ مقام پر لے جاتی ہے۔ جس کا اس نے تصورا بھی نہیں کیا
ہوتا۔ اگر انسان کی زندگی میں اس کا ہر خواب پورا ہونے لگے تو انسان کی
زندگی ایک ٹریجڈی بن جائے۔ انسان اشرف المخلوقات ہے اس کو بڑے بڑے خواب
دیکھنے کے لیے پیدا کیا ہے نہ کہ چھوٹے موٹے۔ زندگی میں باز اوقات وقت ایسا
بھی آتا ہے ۔ جب انسان کو اپنے ہی خوابوں کو اپنے ہی ہاتھوں سے خود توڑنا
پڑتا ہے۔ اور وہ وقت انسان کی زندگی کا سب تکلیف دہ وقت ہوتا ہے۔
وعدہ کیجیے خود سے کے آپ محنت کرنا اور خواب دیکھنا نہیں چھوڑیں گے۔ کیونکہ
خواب دیکھنے والا محنتی انسان ترقی ضرور کرتا ہے۔ آسمان کی بلندیوں کو ضرور
چھوتا ہے۔ اور بلندیوں کے خواب دیکھنے والوں زمین پہ چین نہیں آتا۔ ان کا
دل زمین پہ نہیں رہتا ہوا میں اڑتا ہے۔ وہ اپنی زندگی میں خوش رہنا سکھ
لیتے ہیں۔ پھر ان زندگی میں سب all is well ہو جاتا ہے۔ یہ کہنا زیادہ
مناسب ہوگا کہ ان کو سب کچھ اچھا لگنے لگتا ہے۔ اللہ ہم سب کو بڑے خواب
دیکھنے اور ان کی تعبیر کے لیے جستجو کرنے کی توفیق دے آمین۔ ہم سب کو اپنے
خوابوں کو جینے کی بہت ضرورت ہے۔
|