ہمت دنیا کی وہ چیز ہے جسکے بارے میں آپ کوئی بھی نپا
تٗلا اصول نہیں بتا سکتے۔ ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ اکثر ہی جو لوگ ذیادہ مشکل
حالات میں ہوتے ہیں اکثر انکی ہمت بہت بڑی ہوتی ہے اور جو لوگ آسان حالات
میں ہوتے ہیں انکی ہمت اتنی ہی کم ہوتی ہے۔
حالات اور ہمت دو بدلنے والی چیزیں ہیں۔ کیونکہ حالات کے بارے میں کوئی
مستحکم اور ناپنے کا پیمانہ مجود نہیں ہے کہ جی ایسے حالات ذیادہ مشکل ہوں
گے اور ایسے کم مشکل ہوں گے۔ حالات تو بس حالات ہوتے ہیں۔ ہر ایک کے لئے ان
حالات میں کوئی ایک چیلنج بھی ہوتا ہے۔
ہر ایک کے لئے ہی حالات میں چھپا چیلنج مختلف ہوتا ہے۔ کسی کے لئے اکثر
باہر حالات اتنے مشکل نہیں ہوتے جتنے اندر مشکل حالات اسکے اندر ہوتے ہیں۔
میں ابھی بات بھی صرف اندر والی مشکل کی کر رہی ہوں وہ مشکل جو آپکو چین
نہیں لینے دیتی اور آپکو سمجھ نہیں آتی کہ مشکل حل کیسے ہو۔ جبکہ حقیقت میں
وہ مشکل آپکے اپنے اندر جزبات سے چھڑی ہوتی ہے۔
1۔دعا کریں
دعا کے بارے میں تو کہا جاتا ہے کہ یہ تقدیر بھی بدل دیتی ہے۔ سو دعا کرتے
رہیں۔ خشو ع و خضوع سے کرتے رہیں۔ دعا وہ عمل ہے جسکو کرنے سے انسان گھاٹے
میں کبھی بھی نہیں رہا۔ اگر دعا بالکل اس شکل میں نہیں بھی قبول ہوتی جو آپ
مانگیں تب بھی وہ بہتر شکل میں ضرور قبول ہو جاتی ہے۔
2۔ کام کریں
اندر سے چھڑی جنگ میں سب سے بڑا مسلہ یہی ہے کہ اس جنگ میں مصروف ہو کر آپ
سب سے پہلے کچھ بھی کرنے کے یا ٹھیک طرح سے کرنے کے قابل نہیں رہتے۔ جبکہ
کام اور مصروفیت اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے۔ کیونکہ کام کرنے میں ہی اکثر
آپ یہ بھولنے لگتے ہیں کہ آپ پریشان ہیں ۔ آپ جزباتی طور پر ٹھیک نہیں ہیں۔
3۔ شیر کریں
زندگی میں ایک آدھ تو انسان ضرور اییسا آپکے پاس ہونا چاہئے جس سے آپ اپنے
اندر لگی جنگ کا تزکرہ کر سکیں۔ آپکو جزباتی پریشانی ہو اور آپ اس کے سامنے
اپنی پریشانی کھول کر بیان کر سکیں۔ پھر پریشانی بھولے نہ بھی پر کم سی
ہونے لگے۔
یاد رکھیں ہمت کا ایک اصول یہ آپکو خود ، خود کو دینی پڑتی ہے کوئی دوسرا
آپکے لئے ہمت نہیں کر ستا۔ اپنے حصۓ کی ہمت آپکی اپنیی کوشش سے ہے۔ |