تحریر۔۔۔ڈاکٹر عظمیٰ فیاض احمد
قدرت کی خوبصورتی دیکھنے کیلئے ہزاروں لوگ دنیا کے مختلف ممالک کا سفر کرتے
ہیں دنیا کے کئی بڑے اور مشہور شہروں کی خوبصورتی دیکھنے کیلئے اپنی
فیملیوں کے ساتھ ان ممالک کا سفر کرتے ہیں اور قدرت کے ان حسین مناظر سے
لطف اندوز ہوتے ہیں پچھلے دنوں مجھے قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کا موقع
ملا جب میں نے ان حسین و جمیل وادیوں ، تازہ چشموں ، آسمان کو چھوتے ہوئے
پہاڑوں اور تروتازہ پھلوں سے اپنی صبح کا آغاز کیا تو مجھے اﷲ تعالیٰ کی
نعمتوں کا اندازہ ہوا کہ خدا وند کریم نے ہمیں کیسی کیسی نعمتوں سے نوازہ
ہے
تیری قدرتوں کا شمار کیا ، تیری وسعتوں کا حساب کیا
تو محیط عالم رنگ و بو ،تیری شان جل جلال ہو
قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ تم اپنے پروردگار کی کون کونسی
نعمتیوں کو جھٹلاؤ گے اگر انسان اس آیات کریمہ کا بغور مشاہدہ کرے تو ہمیں
قدرت کے نظاروں اور نعمتوں کا باخوبی پتہ چلے کہ خدا وند کریم کا کتنا کرم
ہے ہم پر جو ہم کو اس پیارے ملک پاکستان میں پیدا کیا اور اس ملک کو اسلام
کے نام پر حاصل کیا گیا اس ملک پاکستان میں چاروں موسم ایک خاص ترتیب سے
آتے جاتے ہیں جو ایک ملک کی ترقی کیلئے ایک خاص اہمیت رکھتے ہیں ہمارے
پیارے ملک پاکستان میں کئی خوبصورت شہر ہیں جن میں ایک شہر گلگت بلتستان ہے
اگر خدا وند کریم کے قدرتی نظاروں کو دیکھنا ہو تو زندگی میں ایک دفعہ
لازمی گلگت بلتستان کا دورہ کریں آپ کو پاکستان کی حقیقی خوبصورتی کا
اندازہ ہو جائے گا اور معلوم ہو جائے گاکہ کس طرح سے اﷲ تعالیٰ کی رحمت
ہمارے پیارے ملک پاکستان پر برستی ہے دنیا کے زیادہ تر ممالک میں یہ
خوبصورتی قدرتی نہیں ہوتی لیکن ہم اﷲ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے کہ
ہمیں یہ سب چیزیں قدرت کی طرف سے ایک تحفہ کے طور پر ملی ہیں اور ہم ان کی
قدر نہیں کرتے ہمیں چاہیے کہ ان خوبصورت وادیوں ، دلفریب آبشاروں اور آسمان
کو چھوتے ہوئے پہاڑوں کی حفاظت کریں اور ان کے حسن کو دوبالا کرنے میں اہم
کردار ادا کریں
صبح کو باغ میں شبنم پڑتی ہے فقط اس لئے
کہ پتا پتا کرے تیرا ذکر با وضو ہو کر
آجکل دنیا میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سیرو تفریح کے غرض سے دنیا کے بڑے
بڑے ممالک کا دورہ کرتے ہیں جس کی بدولت اس ملک کی معیشت پر منافع بخش
اثرات مرتب ہو تے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے پیارے ملک پاکستان میں یہ سب
قدرتی مناظر موجود ہیں مگر وہ اہمیت نہیں ہے آخر کیوں ۔ کیونکہ ہم نے اپنے
ملک کے قدرتی نظاروں کو اہمیت دینے کے بجائے دوسرے ممالک کی چیزوں کو زیادہ
عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں-
خدا وند کریم کا خاص کرم ہے کہ ہمیں قدرت کی طرف سے یہ قدرتی مناظر مفت میں
ملے ہیں اس لئے ہمیں اس کا احساس اور قدر نہیں ہے مگر ہمیں اپنے ملک کی
بقاء کیلئے اور اﷲ تعالیٰ کی واحدنیت کو دنیا میں بتانے کیلئے ان قدرتی
مناظر کا خیال رکھنا ہمارا اولین فریضہ ہے جس سے تمام دنیا کے لوگوں پر دین
اسلام واضع ہو سکے ان خوبصورت مناظر کی خوبصورتی میں اضافہ کریں تاکہ
سفیدپوش لوگ ان علاقوں کا دورہ کریں جس کے ساتھ وہاں پربسے لوگوں کیلئے
روزگار کے مواقع کھل سکیں اور پاکستان کی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہو
سکیں یہ پاکستان کی ترقی میں ایک خاص اہمیت کے حامل ہیں ہمارے لوگوں میں
ایک رجحان بہت اہم ہے کہ کسی بھی چیز کی ظاہری خوبصورتی کو ترجیح دیتے ہیں
حالانکہ یہ بالکل نامناسب ہے کیونکہ ظاہری خوبصورتی وقتی ہوتی ہے لیکن اس
کے برعکس قدرتی خوبصورتی مستقل ہوتی ہے مگر ہم ظاہری خوبصورتی کو زیادہ
اہمیت دیتے ہیں جس کی بدولت ہم پسماندگی کا شکار ہو جاتے ہیں دنیا میں کسی
بھی ملک کی ترقی کا زیادہ تر انحصار اس کی ملک کی سیاحت پر ہوتا ہے اسی لئے
آجکل دنیا میں زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں سیاحت کی شرح بھی زیادہ ہوتی ہے
اسی لیے وہاں پر روزگار کے مواقع بھی زیادہ میسر ہوتے ہیں کیونکہ جتنے
زیادہ لوگ سیروتفریح کے غرض سے آئیں گے اتنا ہی زیادہ کاروبار ہو گا اور
اتنی ہی زیادہ معیشت ترقی کرے گی جس کی بدولت ملک سے بیروزگاری کا خاتمہ
ہوگاہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ جتنی ہو سکے ہمیں اپنے ملک کی معیشت کو بڑھنے
میں اہم کردار ادا کریں جس کی بدولت ہمارے ملک سے بیروزگاری کا خاتمہ ہو
سکے اور ہمارا پیارا ملک پاکستان دنیا میں ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں
شمار کیا جائے - |