بھارت میں ایک گاؤں ایسا بھی واقع ہے جہاں گزشتہ 400 سال
کے دوران کسی عورت نے بھی بچے کو جنم نہیں دیا- اور اسی کی وجہ بھی انتہائی
عجیب و غریب بتائی جاتی ہے-
|
|
سنکا شام جی نامی اس بھارتی گاؤں کے رہائشیوں کے مطابق گاؤں کی حدود میں
کسی عورت کو بھی بچے جنم دینے کی اجازت نہیں ہے- اور زچگی کے لیے خاتون کو
گاؤں کی حدود سے باہر ایک اسپتال لے جایا جاتا ہے-
ماضی اگر کسی خاتون نے گاؤں کی حدود میں بچے کو جنم دینے کی کوشش کی بھی ہے
تو بچہ یا تو پیدائشی معذور پیدا ہوا ہے یا پھر ماں اور بچے میں کسی ایک کو
جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے-
گاؤں والے اس سب کی وجہ دیوتاؤں کا غصہ قرار دیتے ہیں- گاؤں کے رہائشیوں کا
عقیدہ ہے کہ جب سترھویں صدی میں گاؤں میں ایک مندر تعمیر کیا جارہا تھا تو
تمام لوگ اس تعمیر میں حصہ لے رہے تھے جبکہ ایسے میں ایک عورت نے تعمیر کا
کام چھوڑ کر اپنی گندم پیسنا شروع کردی-
گاؤں والوں کے مطابق عورت کی اس حرت پر دیوتاؤں کو غصہ آگیا اور انہوں نے
بددعا دے ڈالی کہ آج کے بعد کوئی بھی عورت اس گاؤں میں بچے کو جنم دے گی-
اس وقت کے بعد سے بچوں کی پیدائش گاؤں کی حدود سے باہر ہوتی ہے-
|
|
گاؤں کی تمام خواتین زچگی کے لیے گاؤں کی حدود سے باہر قائم اسپتال جاتی ہے
اور کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے گاؤں والوں نے گاؤں کی حدود سے
باہر ہی ایک کمرہ بھی تعمیر کر رکھا ہے-
|