سما ء اویس اکرم، نوید احمد، غزالی بلوچ، محمد عمر(کالج
آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائینسز جھنگ،سب ۔کیمپس یوواس لاہور)
اپنے طوطوں کی بہتر نشوونما اور افزائش کیلئے ان کی غذائیت کا خاص خیال
رکھیں۔ان کی غذائیت میں مندرجہ ذیل اجزاء شامل ہیں:
۱۔کاربوہائیڈریٹ ۲۔پروٹین۳۔لپڈز۴۔پانی۵۔وٹامنز۶۔منرلز۔ان تمام کے حصول
کیلئے مندرجہ ذیل اجزاء کا استعمال ضروری ہے:
تِل، سورج مکھی کے بیج، مکئی، مونگ پھلی،جوار اور باجرہ وغیرہ۔ان تمام
بیجوں کو مکس کر کے پانی میں بھگو لیں اور اپنے طوطوں کو یہی خوراک دیں۔صرف
یہی کافی نہیں، بلکہ پھل مثلاً سیب، امرود اور انگور وغیرہ بھی کھانے کو
دیں اور سبزیوں میں مثلاًکدو، کھیرا اور ٹینڈے وغیرہ بھی دے سکتے ہیں۔جب
طوطوں کا بریڈنگ سیزن یعنی انڈے دینے کا موسم قریب آجائے تو ان کی غذا میں
کیلشیم اور فاسفورس کو شامل کر دیں۔
اکثر اوقات طوطے پالنے والے حضرات کایہ گلہ ہوتاہے کہ ہمارے طوطوں کے انڈے
بغیر چھلکے کے ہوتے ہیں تو اس کی وجہ کیلشیم کی کمی ہے۔لہذا اس کی روک تھام
کیلئے کیلشیم اور فاسفورس ضروری ہیں۔
سیرپ کیلشیم۔پی ۱۲۰ ملی لیٹر (کیلشیم اور فاسفورس)۔روزانہ دو سی سی پینے
والے پانی ایک لیٹر میں شامل کریں۔
بعض دفعہ جب انڈوں سے بچے نکلتے ہیں تو کمزور ہوتے ہیں اور ان کے پاؤں مڑے
ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثر مر جاتے ہیں۔اس کی وجہ وٹامنز اور منرلز کی
کمی ہوتی ہے۔وٹامنز بی۱، بی ۶ اور بی۱۲بہت ضروری ہیں۔ویٹ سی زول پاؤڈر۔ایک
چٹکی ایک لیٹر پینے والے پانی میں ڈالیں اور روزانہ پانی تبدیل کریں۔اپنے
طوطوں کی جنسی صلاحیت بڑھانے کیلئے وٹامن۱ے، ای اور ڈی کا استعمال
کروائیں۔لہذا مندرجہ ذیل استعمال کریں۔مچھلی کے تیل کے کیپسول(کاڈ لیور)یا
کیپسول ایویان۔ہر دو دن بعد ہر پرندے کو ایک قطرہ پلائیں۔
احتیاطی تدابیر:
۱۔طوطوں کی بہتر صحت اور بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ان کے پنجرے کی
روزانہ صفائی کریں۔
۲۔پنجرے میں کاغذ یا اخبار ڈال دیں اور ہر ہفتے تبدیل کریں۔
۳۔پنجرے کی لمبائی پرندے کے پروں کی لمبائی کے دوگنی ہونی چاہیئے۔
۴۔طوطوں کو ایسی جگہ رکھیں جہاں سورج کی روشنی پہنچ سکے۔
۵۔ان کے پنجرے کو اپنی آنکھوں یا قد سے زیادہ اوپر نہ لٹکائیں۔
۶۔اپنے پرندوں خاص طور پر طوطوں کو ایسی جگہ رکھیں جہاں پر آپ آجارہے ہوں۔
۷۔طوطوں کو باورچی خانہ کے قریب نہ رکھیں۔
۸۔اپنے طوطوں کو مکمل غذا دیں ۔کسی ایک چیز کی کمی بہت سارے مسائل پیدا
کرسکتی ہے۔
۹۔بیمار پرندوں کو جلد از جلدویٹرنری ڈاکٹر سے چیک کروائیں۔
اﷲ پاک بہتر کارساز ہے، ہم صرف کوشش کر سکتے ہیں۔ |