آج ایک سوالیہ تحریر لکھ رہا ہوں جس کے موضوع کا مجھے خود
پوری طرح ادراک نہیں۔ اس کا تو مجھے پھر بھی اندازہ ہو جاتا ہے کہ مجھے کس
سے کس حد تک محبت ہے مگر یہ کس طرح معلوم ہو کہ کس کو مُجھ سے محبت ہے ؟
کبھی ایسا لگتا ہے کہ معلوم ہو جاتا ہے کسی کی آنکھوں میں نظر آتی ہے
کون کہتا ہے محبت کی زباں ہوتی ہے
یہ حقیقت تو آنکھوں سے بیاں ہوتی ہے
کسی کے عمل سے ظاہر ہو سکتی ہے لیکن یقین سے نہیں کہا جاسکتا۔
کسی کا دل بھی گواہی دیتا ہو گا اور کچھ سر پھرے زبردستی اس کے گواہ بھی لے
آتے ہوں ۔
یہ تو دل کی باتیں ہیں جو دل ہی جانتا ہے ۔ کچھ لوگ محبت کے دعویدار بن کر
دوسرے کو یقین دلاتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں لیکن پھر بھی شک ہی رہتا ہے۔
ویسے تو ضرورت بھی کیا ہے ۔ دنیاداری کے بہت سے کام اس کے بغیر بھی چل رہے
ہیں لیکن محبت کی اپنی ایک بات ہے۔
دو طرفہ محبت ہو تو کیا کہنے مگر یکطرفہ محبت اگر مرد و عورت والی ہے تو
بہت تکلیف دہ بھی ہو سکتی ہے ۔ لیکن ہونے والی چیز ہو ہی جاتی ہے ۔
کچھ رشتے ایسے ہیں جن میں یکطرفہ محبت بھی بڑی کامیابی سے جاری رہتی ہے اور
ہر لالچ سے عاری رہتی ہے اور ساری کی ساری رہتی ہے اور ہاتھ دھونے کو یہ
گنگا بہتی رہتی ہے ۔
بات ہو رہی تھی کہ کیسے پتہ چلے کہ کسی کو آپ سے محبت ہے۔ ایک محبت جس کا
مجھے اچھی طرح معلوم تھا وہ میرے والد کی میرے ساتھ تھی۔ |