ربیع الاول کا مہینہ پوری اُمت کے لیے ایک خاص اہمیت کا
حامل مہینہ ہے۔۔یہ مہینہ آتے ہی گلیوں،محلوں اور بازاروں کو سجا لیا جاتا
ہے۔۔نبی آخر الزمان حضرت محمد ﷺ کی یوم پیدائش کی مناسبت سے نعت خوانی ،جلوس
وغیرہ سمیت مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔۔یہ میری اور آپ کی خوش
قسمتی ہے کہ قدرت نے ہم پر کتنا بڑا احسان کیا کہ ہمیں حضور ﷺ جیسی بابرکت
اور پاکیزہ ہستی عطا کی،جو انسان کامل، ہادی عالم اور وجہ تخلیق کائنات
ہیں،اس میں کوئی شک نہیں کہ حضور سے محبت کا واحد ایک دن نہیں ہے بلکہ ہر
گزرتا دن حضور سے محبت میں اضافہ ہی کرتا جا رہا ہے۔۔اللہ رب العزت نے کم و
بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیا کو اس دنیا میں مبعوث فرمایا ہر نبی کو میرے
اللہ نے معجزےبھی عطا کیے،عظمتیں بھی عطا کیں، درجات و مقامات عطا کیے،کسی
کو میرے اللہ نے خلیل اللہ بنایا، کسی کو ذبیع اللہ بنایا تو کسی کو
نوراللہ بنایا مگر ایک وقت ایسا آیا کہ نگاہ کائنات منتظر ہو گئی کہ مولا
تیری شان کے جلوے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیا میں بکھرے پڑے ہیں ،باری تعالی
ہمیں تلاش کرنا پڑتا ہے کوئی ایسا پیکر بھیج جس میں تیری شان کے سارے جلوے
مجتمے نظر آئیں اللہ پاک نے پھر انسانیت پر کرم فرمایا اور بارہ ربیع الاول
کی شب وہ نورِازلی زمین پر اتارہ اور اعلان کر دیا میری عظمت و جلالت کے
جلوے بکھرے بکھرے تلاش کرنے والوں دیکھو آج میں نے آمنہ کی گھود میں وہ نور
اُتار دیا جس میں تمیں میری شان کے سارے جلوے مجتمے نظر آئیں گے جس میں
تمیں عیسیٰ کی کلیمیت کا رنگ بھی جھلکتا ہوا نطر آئے گا،۔ موسیٰ کے معجزات
کا رنگ بھی جھلکتا نظر آئے گا اور اس میں تمیں حسنُ یوسف کی زیپاشیاں بھی
نظر آئیں گی۔۔اللہ رب العزت نے تمام انبیا کے جملے اوصاف کو اس ایک پیکر
میں جمع فرمایا اور کہا کہ اب تم اس پیکر کو دیکھو گے تو تمیں جلوے خدا نظر
آئے گا۔۔شاعر نے کیا خوب کہا
بے حد نے اجب کام کیاحد کر دی
گنجائش تنقید سبھی رد کر دی
خود تو پردے میں رہا خود کو دیکھانے کے لیے
سامنے تصویر محمد کر دی
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوری دنیا کے لئے نمونہ بن کر آئے، وہ
ہر شعبے میں اس اوج کمال پر فائز ہیں کہ ان جیسا کوئی تھا اور نہ ہی آئندہ
آئے گا۔حضرت آمنہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں ، ( جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
ولادت ہوئی تو ساتھ ہی ایسا نور نکلا جس سے مشرق سے مغرب تک ساری کائنات
روشن ہوگئی ) ۔ مسلمان تو عید میلاد صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی میں اپنے
گھروں ا ور مساجد پر چراغاں کرتے ہیں ، خالق کائنات نے نہ صرف سا ری کائنات
میں چراغاں کیا بلکہ آسمان کے ستاروں کو فانوس اور قمقمے بنا کر زمین کے
قریب کردیا ۔بے شک آپﷺ نے اپنی تعلیمات میں امن ،اخوت ،بھائی چارہ ،یکجہتی
اور ایک دوسرے کو برداشت کا درس دیا۔۔اس وقت پاکستان میں نوجوان نسل کے
دلوں میں جو شخص حضور پاک ﷺ کی محبت کو عام کر رہا ہے وہ ڈاکٹر طاہر
القادری ہیں۔۔۔اس میں کوئی شک نہیں آپ نے جشنِ عید میلاد النبی کے موضوعات
پر بے تہاشہ لیکچرز دیے۔۔۔آپ کی انہی خدمات کی وجہ ہزارہاں غیر مسلموں نے
اسلام قبول کیا آپ سے سیاسی اختلاف لوگوں کا اپنی جگہ لیکن آپ کی اسلامی
خدمات کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔۔ڈاکٹر محمد طاہر القادری ہمیشہ سے قرآن و
حدیث کے مطابق صحیح عقائد کے اِحیا و اِبلاغ میں مصروفِ عمل ہیں۔آپ نے
میثاقِ انبیاء علیھم السلام سے لے کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور بعد کے
اکابر اسلاف، پھر حیوانات، نباتات اور جمادات کا حضور نبی اکرم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حُبّی و عشقی تعلق بیان کر کے اُمتِ مسلمہ کو پیغام
دیا ہے کہ اگر اُمت چاہتی ہے کہ اُن پر اﷲ تعالیٰ کا لطف و کرم اور احسان و
اکرام ہو اور وہ پھر سے ترقی و کامیابی سے ہمکنار ہوں توضروری ہے کہ اَسلاف
کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے سینے میں عشق و محبتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم کے چراغ روشن کر لیں۔اب ہم پر یہ لازم ہے کہ آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل
کریں تبھی ہم آپ ﷺ سے محبت کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔۔آپ ﷺ کی تعلیمات کو اپنے
لیے مشعل راہ بنا لیں تو یقینا ہمارا آج اور کل دونوں سنور جائے گا۔۔ حکومت
کا 12 ربیع الاول سرکاری طور پر منانے کا فیصلہ ایک اچھا اقدام ہے۔۔اللہ
پاک اس مبارک ماہ کے صدقے پاکستان کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنائے۔۔
جن کے تلوے کا دھووَن ہے آبِ حیات
ہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی ﷺ |