ایک کتاب میں پڑھا اور اس سے پہلے میرا زاتی تجربہ بھی
رہا کہ کسی پلان کو بہت زیادہ سوچتے رہنے سے اور ہر ایک کے سامنے بیان کرنے
سے اُس کے ٹھپ ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح کسی رشتے سے بہت زیادہ
توقعات وابستہ کرنے اور عورت مرد کے تعلق کو بہت زیادہ خیالی رنگ دینے سے
اُسکے ٹوٹنے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے-
وقت کے ساتھ انسانوں کی سوچ کے ساتھ اُنکے رنگ ڈھنگ بھی بدلتے رہتے ہیں ۔
اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوے اگر زندگی کے ساتھی کو رعایت نہ دی جاے تو
مشکلات میں اضافہ اور توقعات پر پورا نہ اُترنے سے مایوسی پیدا ہوتی ہے جو
کسی طور کسی کے لئے مناسب نہیں ۔
یہ بات کہہ دینا بہت آسان مگر اس کے مطابق سوچ کا ، وقت اور تجربے کے ساتھ
، ڈھلنا ایک صبر آزما کام اور کامیاب زندگی کے لیے انتہائ ضروری ہے-
آج حامد کو صاف نظر آنے لگا تھا ۔ اُس کی آنکھوں پر سے سانولی کی محبت کی
پٹی اُتر چُکی تھی ۔ جو لوگ سانولی کی محبت میں دھُندلا کر نظروں سے اوجھل
ہو چُکے تھے ، وہ بھی نظر آنے لگے ۔آج دل کی دھڑکنیں نارمل رفتار سے دھڑک
رہی تھیں ۔اور بھی دُکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا ، کی صدائیں بھڑک رہی
تھیں ۔ ملک میں تبدیلی آئ یا نہ آئ لیکن اس کی زات میں تبدیلیوں کی بجلیاں
کڑک رہی تھیں ۔
اب وہ کسی دوسری محبت کے انتظار اور اس راہِ خاردار کے آنے والے خطرہ کے
بلند فشار کے لئے تیار ، سکون و ثبات کی آبشار کا عارضی نظارہ دیکھ رہا
تھا۔ |