سرکاری سکولوں کا نظام تعلیم پہلے کی نسبت بہت بہتر ہو
چکا ہے ان میں تعلیم حاصل کرنے والے بچے اب کسی بھی طرح پرائیویٹ نظام
تعلیم میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کم نہیں ہیں اساتذہ کے بائیو میٹرک
حاضری مانیٹرنگ سسٹم بچوں کی کارکردگی چیک کرنے خراب کارکردگی کے حامل
اساتذہ کی سرزنش جیسے معاملات اس تعلیمی انقلاب اور معیار تعلیم کو بہتر
بنانے میں بہت مدد گار ثابت ہوئے ہیں گریجویٹ اساتذہ کی تعیناتی سے سرکاری
سکولوں کا معیار تعلیم بہت بلند ہوا ہے اساتذہ کو جس قدر مراعات دی گئی ہیں
بلکل اس طرح وہ بھی اپنے فرائض نہایت اچھے طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں اب
سالانہ نتائج پہلے کی نسبت بہت اچھے آ رہے ہیں اس سارے سسٹم میں ایک بات جو
بہت اچھی سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ مڈل اور پرائمری سطح پر اسسٹنٹ ایجوکیشن
آفیسرز کی آسامیوں میں اضافہ نوجوان آفیسرز کی تعیناتی بھی اس شعبہ میں ایک
انقلابی اقدام ہے یہ اے ای اوز بہت جلد معاملات کی تہہ تک پہنچ جاتے ہیں ان
کا رویہ عام پبلک کے ساتھ بہت اچھا ہے میں یہ بات اپنے تجربہ کی بنیاد پر
کہہ رہا ہوں کہ پرانے اے ای اوز کے پاس جب بھی کسی کام کے سلسلے میں گیا
ہوں مسئلہ کا حل بہت ہی کم نکلا ہے لیکن ان نوجوان اے ای اوز کے پاس جب بھی
کوئی مسئلہ پیش کیا انہوں نے فوری حل کرنے کی کوشش کی ہے تحصیل کلرسیداں
میں سید قاسم بخاری جیسے ا خوش اخلاق سسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر کی تعیناتی اس
بات کا ثبوت ہے کہ اب اس شعبہ میں اچھے افراد کی کمی نہیں ہے عام لوگوں کے
مسائل اب پہلے کی نسبت زیادہ احسن طریقے سے حل ہو رہے ہیں ایک خاص بات جس
کا ذکر کرنا بہت ضروری سمجھتا ہوں سرکاری تعلیمی دفاتر میں تو عام عوام یا
والدین کے مسائل حل ہو رہے ہیں لیکن پرائمری ،مڈل اور ہائی سکولوں خاص طور
پر خواتین ونگ میں بچوں کے والدین سے سکول ہیڈز کا رویہ اچھا نہیں ہے اکثر
اوقات والدین کو اس بات کا رونا روتے دیکھا ہے کہ وہ اپنے بچے کے سلسلہ میں
سکول گئے اور وہاں کی ہیڈ نے میرا مسئلہ بھی حل نہیں کیا اور مجھے بے عزت
بھی کر ڈالا ہے مردانہ ونگ میں اس طرح کی شکایت بہت کم ہیں وہ خوش اخلاقی
سے پیش آنے کی پوری کوشش کرتے ہیں خواتین ونگ میں والدین اور ٹیچرز کے
درمیان جو رشتہ ہوناچاہیئے اس کا فقدان ہے جو کہ قابل افسوس بات ہے دوسرا
خواتین ونگ میں ایک اور بات وہ یہ کہ بچوں کو کبھی اچھے ڈریسز کبھی اچھے
جوتے کبھی اچھے بیگز کی تنبیہ کی جاتی ہے اور اس سلسلے میں بچوں اور ان کے
والدین کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ اپنے بچون کو ہر چیز نئی خرید کر دیں تو
اس سلسلے میں عرض کرتا چلوں کہ بعض والدین اتنے مجبور ہوتے ہیں کہ وہ اپنے
بچوں کو دو وقت کی روٹی بڑی مشکل سے دے پاتے ہیں وہ اپنے بچوں کو ہر ماہ
نئے جوتے کپڑے خرید کر نہیں دے سکتے ہیں ایسے والدین سے تعاون کیا جائے نہ
کہ ان کو زہنی دباؤ کا شکار کیا جائے والدین سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں ان
کی مجبوری میں ان کا مددگار بنا جائے نہ کہ ان کی پریشانی میں مزید اضافہ
کیا جائے خواتین ونگ کو والدین کے ساتھ اپنا رویہ بہتر بنانا ہو گا اس سے
تعلیمی شعبہ میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے سرکاری سکولوں میں اب پڑھائی
کے ساتھ ساتھ کھیلوں اور تفریحی سرگرمیوں میں بھی جدت لائی جا چکی ہے جس کا
سہرا اساتذہ کرام اور محکمہ تعلیم کے افسران کو جاتا ہے سکولوں میں سرکاری
تقریبات کا انعقاد بچوں سے ان تقریبات میں پر فارمنس کروانے سے بچوں کے
اعتماد میں اضافہ کا باعث بن رہا ہے منگل کے روز گورنمنٹ گرلز مڈل سکول
پنڈوڑی لوہاراں میں محکمہ تعلیم کلرسیداں کے زیر انتظام افکار اقبال کے
حوالے سے ایک کنونشن کا انعقاد کیا گیا اس کنونشن میں اسسٹنٹ کمشنر
کلرسیداں عنبر گیلانی مہمان خصوصی تھیں ان کے علاوہ ڈپٹی ڈی او گوجرخان
میڈم نورین، ڈپٹی ڈی او ٹیکسلا میڈم ثمینہ، ڈپٹی ڈی او مری ،میڈم رفعت ،
ڈپٹی ڈی او کہوٹہ میڈم رافعہ، ڈپٹی ڈی او کوٹلی ستیاں میڈم شازیہ عظمت،
ڈپٹی دی او ز کلرسیداں میدم رافعہ میڈم صوبیہ قیوم ہیڈ مسٹریس گورنمنٹ ہائی
سکول کلرسیداں رافعہ بخاری ،ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ ہائی سکول بھکڑال عبدال قیوم
، اعظم ، تحصیل کوآرڈینیٹر چوھدری عبدال قیوم، ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ ہائی سکول
کلرسیداں خالد قریشی،اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسرز کلرسیداں سید قاسم بخاری ،
یاسر اکرام ، اعظم شہزاد صدر اے ای اوز ایسوسی ایشن راولپنڈی چیرمین یو سی
گف راجہ فیصل منور سماجی رہنما خان عثمان خان اور صھافیوں نے بھی خسوصی طور
پر شرکت کی ہے اس کنونشن مین تھصیل کلرسیداں کے تمام مراکز کے بچوں نے
خسوصی پرفارمنس پیش کر کے حاضرین کو داد دینے پر مجبور کر دیا ہے خراج
تحسین کے لائق ہیں وہ اساتذہ جنہوں نے دن رات محنت کر کے ان ننھے بچوں کو
اتنے اچھے طریقہ سے سکھا یا ہے پنڈوڑی لوہاراں سکول کی انتطامیہ نے بھر پور
میزبانی کیا حق ادا کیا ہے شرکاء نے اپنے خطابات میں علامہ اقبال کے افکار
پر بہترین طریقے سے روشنی ڈالی ہے تلاوت کلام پاک ثناء فاطمہ نعت رسول
مقبول حاجرہ صدیق زینب اور اس کی ساتھیون نے مہمانوں ویلکم کرتے ہوئے
بہترین ٹیبلو پیش کیا ہادیہ عتیق اس کی ساتھیوں،مریم نواز اس کی
ساتھیوں،آمنہ بتول اس کی ساتھیوں نے بہت اچھے ملی نحمے پیش کیئے ہیں صائقہ
عمیر نے شاہد کی مکھی کی حالات زندگی پیش کیئے ہیں حمیرا صدیق اور اس کی
ساتھیوں کرن زینب اور اس کی ساتھیوں نے بھی بہترین ٹیبلو پیش کر کے ھاجرین
سے کوب داد وصول کی ہے منیب اور اس کے ساتھیوں نے ایک مان کا پنے بیٹے کے
بارے میں خواب کا عملی نمونہ پیش کیا ہے منزہ شمیم اور اس کی ساتھیوں نے
انتہائی جزباتی انداز میں کلمہ پاک کا ورد کر کے حاجرین محفل کو خوب جوش
دلوایا ماہ نور اور اس کی ساتھیوں نے لوک گیت پیش کیا دعا طارق گروپ نے دعا
ہیش کی فاطمہ گروپ نے آخر میں تمام حاضرین کا شکریہ ٹیبلو کی صورت میں ادا
کیا تمام مہمانوں نے محکمہ تعلیم کلرسیداں اور پندوڑی لوہاراں سکول کی
انتطامیہ کا تقریب میں بہترین انتطامات کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے
|