آج کی بات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاہ باباحبیب عارف کیساتھ
یہ زندگی کے میلے دُنیا میں کم نہ ھونگے آفسوس ھم نہ ھونگے ۔۔۔۔۔
آپ نے روشنیوں میں چمکتے ھوۓ وسیع محلوں خوبصورت گداز بنگلوں اور بڑے
بڑےہوٹلوں میں بادشاہوں ۔۔نوابوں ۔۔حکمرانوں۔۔ قاضیوں۔۔سپہ سالاروں ودیگر
خوانین اور اُنکے چہیتے بچوں کے سالگریں مناتے ھوۓ شاٸد دیکھےھونگے یا شرکت
نہ کی ھو توانکا تذکرہ توضرور سُنا ھوگا جسمیں دُنیا کے بڑے بڑے بادشاہ
اُمرا ٕ وغیرہ وغیرہ قیمتی تحفے دیکر سالگرہ کی تقریب کورونق بخشتے ہیں
اورھرقسم بہترین کھانے پینے کاانتظام بڑے دھوم سے ھوا ھوتاھے لیکن آج میں
آپکو ایک ایسے تقریب میں لے کرجارہا ھوں جہاں دوننھنی منی میلی کچیلی
شہزادیوں کے سالگرہ میں ایسے مہمان شریک ھونگے جو کسی کے وہم وگماں میں بھی
نہیں ھونگے یہ سالگرہ ایک سرعام محل میں انوکھے انداز میں منایا جارہا ھے
لیکن سالگرے میں شرکت سے پہلے یہ بات بھی ضروری ھے کہ یہ دوپیاری پیاری
بچیاں مجھے کیسی ملی تومیرے پیارے اورعزیزدوستوں آج جب میں نےفیسبُک کھولا
تومیرے ایک بہت ہی پیارے اور نٸے نویلے دوست عبدالجباردریشک کاپوسٹ جو اُس
نے کٸی اوردوستوں کیساتھ مجھے بھی ٹیگ کرکے اپنے وال سے پوسٹ کیاتھا میں نے
پوسٹ پر لکھی ھوٸی تحریر پڑھی اور اپنے ٹوٹےپھوٹے لفظوں میں عبدالجبار
دریشک کو داد دیا اور ان دو نھنی منی پریوں کی تصویر کو کلک کرکے سیو کرلیا
اسطرح کی بہت تصویریں ھم دیکھتے ہیں کس کس تصویر کارونا روٸینگے لیکن اس
تصویر میں دُنیا کی جو حسرت اور تمناٸیں پوشیدہ ھے اُسکوآشکار کرنے کے لیے
مجھے بھی میری مجبوری اورآرزووں نے چندالفاظ لکھنے پر مجبور کیا کہ میرے
عزیزوطن کی یہ دو بچیاں جہاں اپنے سوچ اورحثیت کے مطابق اپنی سالگرہ منارھے
ہیں یہ اُن بادشاہوں۔اُمرا ٕ ۔وغیرہ سے ھزاردرجے پُررونق اورپُروقار ھے
کیونکہ ایمان کی بدولت میں پورے یقین سے یہ بات کہہ رہاھوں کہ کاٸنات
کامالک اور فرشتے بھی اس انوکھے اور انمول سالگرے میں خاص مہمان ھونگے
کیونکہ یہ سالگرہ ان شہزادیوں نے دُنیا کے بےحس اور بے ضمیر لوگوں کی نظروں
سے بچاکر منانے کاپروگرام منعقد کیا تھا جہاں دیکھنے سُننے والا مالک
ِکاٸنات سب کچھ بذاتی خود دیکھ رہا ھے لیکن ہمارے اردگرد اِس بے رونق دُنیا
کے لوگ اس دُنیا کوروشن سمجھتے ہیں پراس میں اندھے بہرے بےحس اوربےضمیر لوگ
نہ ہی اِنہیں دیکھ سکتے ہیں اورنہ ہی سُن سکتے ہیں
میرے وطن کے بے بس بچوں میں تم پر ایسا بہار کردوں۔۔۔۔
میں اِن بے حس اور بے ضمیروں کی جانیں تم پر نثار کردوں
{شاہ باباحبیب عارف}
|