مرغی اور انڈے

بیان انداز اور بیان گفتگو بہت اہمیت کی حامل ہے. کیوں کہ بیان انداز نا ہو تو اچھی بات بھی مزاق بن جاتی ہے.

بالاخر اس نے مجھے ایک موقع دینے کا فیصلہ کیا۔ اس نے کہا مجھے تو تم بالکل پسند نہیں لیکن اگر میرے ممی پاپا کو پسند آ گئے تو میں تم سے شادی کر لوں گی۔

سو اس نے مجھے اپنے گھر آنے کی دعوت دی۔ میں جوش میں مقررہ وقت سے بھی آدھا گھنٹہ پہلے ڈیفینس فیز فور میں اس کے گھر کے باہر کھڑا تھا۔ یہ ایک عظیم الشان گھر تھا۔ گھر کا گیٹ کھلا تو اندر مجھے نئے ماڈل کی چار خوبصورت کاریں نظر آی۔ خیر ملازم مجھے لیکر ڈرائنگ روم میں آ گیا۔

کچھ دیر بعد اس حسینہ کے والد صاحب اور والدہ کمرے میں داخل ہوئے۔ اور میرے سامنے صوفے پر بیٹھ گئے۔ ان کی شان دیکھ کر میرے چہرے پر ہوائیاں اڑنے لگی۔ مگر وہ بہت کلچرڈ محسوس ہوتے تھے۔ ان نے ایک کاروباری قسم کی مسکراہٹ مجھ پر ڈالی۔۔

والد صاحب نے بولنا شروع کیا " بیٹا کیوں ہماری بچی کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئے ہو۔ شکل سے ہی تم یتیم سے لگتے ہو۔ میری بیٹی اس شہر کے سب سے مہنگے سکول سے پڑھی۔ پھر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے ہم نے اسے امریکہ بھیجا۔ وہ ابھی کچھ دن پہلے وہاں سے ماسٹرز کر کے واپس پہنچی۔ اس کو اس ملک کی بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں بہت بھاری تنخواہ پر جاب آفر کر رہی ہیں۔ ہمارے پاس اس کے لیے بہت سے سیاستدانوں اور بزنس مین کے بیٹوں کے رشتے آ رہے ہیں۔ آخر تم کیا چیز ہو جو اسکو اس قدر پریشان کر رہے ہو"-

انکل بولے جا رہے تھے اور میں شرم سے زمیں میں گھڑتا جا رہا تھا۔ میرا دل چاہ رہا تھا کہ زمین پھٹ جائے اور میں اس میں اتر جاؤں۔ سچ میں نے اپنی اوقات سے بہت بڑی کسی چیز کی خواہش کر دی تھی۔۔

خیر انکل نے اپنی بات جاری رکھتے ہوے مزید ارشاد فرمایا " بیٹا ہم آپ کی بے عزتی نہیں کرنا چاہتے مگر انسان کو اپنی شکل اور اوقات دیکھ کر بات کرنی چاہیے۔ تمھارے جیسے لڑکے کو تو ہم اپنی شہزادی بیٹی کا نوکر بھی نہیں رکھنا چاہتے اور تم یہ یتمیوں والا منہ اٹھا کر سیدھا اس کا رشتہ مانگنے ہی آ گئے۔ آخر تمھارے پاس ہے ہی کیا جو تم نے اتنی بڑی خواہش کر دی"-

میں نے شدید پریشانی میں اپنا تھوک نگلتے ہوئے مری ہوئی آواز میں کہا " انکل میرے پاس 🐔 چار دیسی مرغیاں ہیں جن کو ٹیکے میرا وزیراعظم لگائے گا اور ان کے بارے میں میرے پاس بل گیٹس کا ایک بیان بھی موجود ہے، اب آپ میرے مستقبل کا اندازہ لگا لیں"-

یکم دم انکل اور آنٹی کا موڈ تبدیل ہو گیا اور آنٹی نے مجھ پر پیار بھری نظر ڈالتے ہوے محبت سے کہا " بیٹانکاح تو آج ہی کر دیتے ہیں۔ رخصتی کچھ دنوں بعد کر دیں گے"-

Waqar Ahmed
About the Author: Waqar Ahmed Read More Articles by Waqar Ahmed: 5 Articles with 4884 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.