انڈہ ایک اہم غذا

ہم سے اکثر ایک سوال کیا جاتا ہے کہ مرغی پہلے آئی تھی کہ انڈہ؟اس سوال کا جواب اکثر ہم نفی میں دے دیتے ہیں لیکن میرے خیال میں پہلے مرغی نے ہی جنم لیا ہو گا خیر جو بھی پہلے آیا ہو ہمیں تو اس کے کھانے سے غرض ہے ہمیں اپنی صحت برقرار رکھنے کے لئے متوازن غذا کی ضرورت ہوتی ہے

ہم سے اکثر ایک سوال کیا جاتا ہے کہ مرغی پہلے آئی تھی کہ انڈہ؟اس سوال کا جواب اکثر ہم نفی میں دے دیتے ہیں لیکن میرے خیال میں پہلے مرغی نے ہی جنم لیا ہو گا خیر جو بھی پہلے آیا ہو ہمیں تو اس کے کھانے سے غرض ہے ہمیں اپنی صحت برقرار رکھنے کے لئے متوازن غذا کی ضرورت ہوتی ہے جس میں دودھ،دالیں ،سبزیاں ،مچھلی اور گوشت شامل ہیں اس کے ساتھ ساتھ ہمیں روزانہ ورزش کی ضرورت بھی ہوتی ہے آج کے دور میں ہر شخص مصروف ہو گیا ہے اور صحیح طرح سے اپنی صحت کا خیال نہیں رکھ سکتا لیکن اس مصروفیت کے دور میں بھی ہمیں اپنے لئے چند گھنٹے ضرور نکالنے چاہیں اب اپنے اصل موضوع کی جانب آتے ہیں۔ ہمارے گھروں میں مرغی کا گوشت اور انڈہ بڑے شوق سے کھائے جاتے ہیں جس میں گھر کے تمام افراد بوڑھے ،جوان،بچے اور خواتین شامل ہیں جس طرح ہمارے جسم کے لئے دوسری غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح انڈہ بھی ہمارے لئے اتنا ہی ضروری ہے، اگر صبح ناشتے کی میز پر انڈہ نہ ہو توایسا لگتا ہے کہ ناشتے میں کوئی کمی رہ گئی ہے۔ یاد رکھیں دودھ کے بعد انڈے کا دوسرانمبر آتا ہے جس طرح دودھ میں ہمارے لئے اللہ تعالیٰ نے بہترین اجزاء رکھے ہیں اسی طرح انڈے میں بھی ہماری صحت کے لئے کئی مفید اجزاء شامل ہیں انڈے کو کئی طرح سے استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کا آملیٹ بھی بنایا جا سکتا ہے اور فرائی کر بھی کھایا جا سکتا ہے اس کے علاوہ اسے ابالا بھی جاتا ہے انڈے کو ہم آلو کے ساتھ بھی پکا سکتے ہیں اور کوفتوں میں بھی اس کااستعمال ناگزیر ہے۔

انڈہ ویسے تو مفید غذا ہے لیکن کچھ تحقیق کرنے والوں نے اسے برا بھی کہا ہے، کیونکہ انڈہ کچھ لوگوں کے لئے الرجی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے بھی انڈہ کھانا مفید نہیں ہے، لیکن کھبی کبار کھایا جا سکتا ہے۔ دوسری وجہ وہ یہ بتاتے ہیں کہ اس میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور اس کو کھانے سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ ہو جاتا ہے، اسی طرح جو افراد دل کے امراض میں مبتلا ہوں وہ بھی انڈے سے پرہیز رکھیں میرے خیال میں اگر وہ سفیدی کھا لیں تو بہتر ہے لیکن زردی سے مکمل پرہیز ہی ان کے لئے فائدہ مند ہے اگر کسی کو انڈہ کھانے سے الرجی ہو یا انڈہ کھانے کے بعد آپ اپنے آپ کو پر سکون نہ سمجھتے ہوں تو پھر انڈے سے پرہیز ہی رکھیں کیونکہ پھر یہ فائدے کی بجائے آپ کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، آپ ہمیشہ ایسی غذا کا استعمال کریں جو آپ کی صحت کے لئے مفید ہو اور جس غذا سے صحت کو خطرہ لاحق ہو ایسی غذا سے پرہیز رکھنا ہی بہتر ہے، لیکن اگر آپ صحت مند ہیں تو پھر آپ کو روزانہ ایک انڈہ کھانے کی ضرورت ہے اور روز نہیں کھا سکتے، تو کم ازکم ہفتے میں چار بار ضرور لیں انڈہ بچوں کو ضرور دیں کیونکہ یہ نہ صرف ان کی نشونما میں مدد کرتا ہے، بلکہ ان کی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بناتا ہے جو لوگ دماغی کام زیادہ کرتے ہیں وہ انڈے کا استعمال ضرور کریں انڈے میں ہمارے لئے ایسے اجزاء شامل ہیں جو ہمارے لئے فائدہ مند ہیں۔

مثلاً انڈے میں پروٹین، فاسفورس، سوڈیم، کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، وٹامن اے، بی، ڈی اور ای شامل ہیں یقیناً یہ تمام اجزاء ہماری صحت کے لئے نہایت ضروری ہیں اور یہ سب ہمیں اایک انڈے سے حاصل ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ انڈہ کھانے سے ہماری ہڈیاں، پٹھے اور دانت مظبوط ہوتے ہیں۔ انڈہ ہمارے جسم کو طاقت بخشتا ہے۔ انڈہ کھانے سے ہمارے ناخن مظبوط ہوتے ہیں اور جلدی بڑھتے ہیں انڈہ بالوں کو گرنے سے بچاتا ہے اورانہیں مظبوط بناتا ہے۔ کمزوری اور لاغری میں انڈہ کھانا مفید ثابت ہوتا ہے۔ انڈے کاماسک ہمارے چہرے، گردن اور خوبصورتی کے لئے فائدہ مند ہے۔ انڈہ کھا کر ذہنی امراض سے بچا جا سکتا ہے اور انڈہ دل کے امراض سے بھی محفوظ رکھتا ہے لیکن اگر دل کا عارضہ لاحق ہو جائے تو پھر اس سے پرہیز رکھنا ضروری ہے۔

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Waqar Siddiq
About the Author: Waqar Siddiq Read More Articles by Waqar Siddiq: 7 Articles with 8690 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.