👈موت کے بعد انسان کی 9 آرزوئیں جن کا تذکرہ ﻗﺮﺁﻥ ﻣﺠﯿﺪ
میں بھی ملتا ھے
۱- يَا لَيْتَنِي كُنْتُ تُرَابًا،
👈اے ﮐﺎﺵ! ﻣﯿﮟ ﻣﭩﯽ ﮨﻮﺗﺎ،
(ﺳﻮﺭة النبأ:40﴾
۲- يَا لَيْتَنِي قَدَّمْتُ لِحَيَاتِي،
👈ﺍﮮ ﮐﺎﺵ! ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ( آﺧﺮﯼ ) ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﭽﮫ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ
﴿ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻔﺠﺮ:2﴾
۳- يَا لَيْتَنِي لَمْ أُوتَ كِتَابِيَهْ،
👈ﺍﮮ ﮐﺎﺵ! ﻣﺠﮭﮯ ﻣﯿﺮﺍ ﻧﺎﻣﮧ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﻧﮧ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ،
﴿ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﺤﺎﻗﺔ:25﴾
۴- يَا وَيْلَتَىٰ لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا،
👈ﺍﮮ ﮐﺎﺵ! ﻣﯿﮟ ﻓﻼﮞ ﮐﻮ ﺩﻭﺳﺖ ﻧﮧ ﺑﻨﺎﺗﺎ
﴿ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻔﺮﻗﺎﻥ:28﴾
۵- يَا لَيْتَنَا أَطَعْنَا اللَّهَ وَأَطَعْنَا الرَّسُولَا,
👈ﺍﮮ ﮐﺎﺵ! ﮨﻢ ﻧﮯ ﺍللہ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﮐﯽ ﻓﺮﻣﺎﻧﺒﺮﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﻮﺗﯽ
﴿ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻷﺣﺰﺍﺏ:66﴾
۶- يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا،
👈ﺍﮮ ﮐﺎﺵ! ﻣﯿﮟ ﺭﺳﻮﻝ ﮐﺎ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺍﭘﻨﺎ ﻟﯿﺘﺎ،
﴿ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻔﺮﻗﺎﻥ:27﴾
۷- يَا لَيْتَنِي كُنتُ مَعَهُمْ فَأَفُوزَ فَوْزًا عَظِيمًا،
👈ﺍﮮ ﮐﺎﺵ! ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﻧﮑﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﯼ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯽ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮ ﻟﯿﺘﺎ،
﴿ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻨﺴﺎﺀ:73﴾
۸- يَا لَيْتَنِي لَمْ أُشْرِكْ بِرَبِّي أَحَدًا ،
👈ﺍﮮ ﮐﺎﺵ! ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺭﺏ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺷﺮﯾﮏ ﻧﮧ ﭨﮭﯿﺮﺍﯾﺎ ﮨﻮﺗﺎ
﴿ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻜﻬﻒ:42﴾
۹- يَا لَيْتَنَا نُرَدُّ وَلَا نُكَذِّبَ بِآيَاتِ رَبِّنَا وَنَكُونَ
مِنَ الْمُؤْمِنِينَ،
👈ﺍﮮ ﮐﺎﺵ! ﮐﻮﺋﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﻮ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﺮ ﻭﺍﭘﺲ ﺑﮭﯿﺠﮯ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ
ﺭﺏ ﮐﯽ ﻧﺸﺎﻧﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺟﮭﭩﻼﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻻﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﮨﻮﮞ،
﴿ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻷﻧﻌﺎﻡ:27﴾
ﯾﮧ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺁﺭﺯﻭﺋﯿﮟ جن کا ﻣﻮﺕ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺣﺎﺻﻞ ﮨﻮﻧﺎ ﻧﺎﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ،ﺍسی لئے ﺯﻧﺪﮔﯽ میی
ہی اپنے عقائد و عمل کا ﺍﺻﻼﺡ کرناﺑﮩﺖ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ،
ﺍللہ ﺗﻌﺎﻟﯽ ہمیں ﺳﻤﺠﮭﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﻋﻄﺎﺀ ﻓﺮﻣﺎئے،
ایک بدو(دیہاتی) رسول اللہ ﷺ کے دربار میں حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول
اللہ ﷺ میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں فرمایا: ہاں کہو، دربار میں اس وقت حضرت
خالد بن ولید ؓ بھی موجود تھے انہوں نے یہ حدیث مبارکہ تحریر کر کے اپنے
پاس رکھ لی۔
عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ میں امیر بننا چاہتا ہوں،
آپ ﷺ نے فرمایا : قناعت اختیار کرو، امیر ہو جاؤ گے۔
عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ :میں سب سے بڑا عالم بننا چاہتا ہوں ،
فرمایا:تقویٰ اختیار کرو، عالم بن جاؤ گے۔
عرض کیا:عزت والا بننا چاہتا ہوں؟
فرمایا:مخلوق کے ساتھ ہاتھ پھیلانا بند کر دو، باعزت ہو جاؤگے۔
عرض کیا:اچھا آدمی بننا چاہتا ہوں۔
فرمایا:لوگوں کو نفع پہنچاؤ۔
عرض کیا:عادل بننا چاہتا ہوں.
فرمایا:جسے اپنے لئے اچھا سمجھو وہی دوسروں کے لئے پسند کرو۔
عرض کیا:طاقتور بننا چاہتا ہوں؟
فرمایا:اللہ پر توکل کرو۔
عرض کیا:اللہ کے دربار میں خاص (حصوصیت کا )درجہ چاہتا ہوں۔
فرمایا:کثرت سے ذکر کرو۔
عرض کیا:رزق کی کشادگی چاہتا ہوں,
فرمایا:ہمیشہ باوضو رہو۔
عرض کیا:دعا کی قبولیت چاہتا ہوں۔
فرمایا:حرام نہ کھاؤ۔
عرض کیا:ایمان کی تکمیل چاہتا ہوں؟
فرمایا:اخلاق اچھے کر لو۔
عرض کیا:قیامت کے روز اللہ سے گناہوں سے پاک ہو کر ملنا چاہتا ہوں۔
فرمایا:جنابت کے فوراً بعد غسل کیا کرو۔
عرض کیا:گناہوں میں کمی چاہتا ہوں۔
فرمایا:کثرت سے استغفار کرو۔
عرض کیا:قیامت کے روز نور میں اٹھنا چاہتا ہوں۔ فرمایا:ظلم کرنا چھوڑ دو۔
عرض کیا:چاہتا ہوں کہ اللہ مجھ پر رحم کرے۔ فرمایا:اللہ کے بندوں پر رحم
کرو۔
عرض کیا:چاہتا ہوں اللہ میری پردہ پوشی کرے. فرمایا:لوگوں کی پردہ پوشی
کرو.
عرض کیا:رسوائی سے بچنا چاہتا ہوں۔
فرمایا:زنا سے بچو۔
عرض کیا:چاہتا ہوں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا محبوب بن جاؤں۔
فرمایا:جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا محبوب ہو اسے اپنا محبوب بنا لو۔
عرض کیا:اللہ کا فرمانبردار بننا چاہتا ہوں؟
فرمایا:فرائض کا اہتمام کرو۔
عرض کیا:احسان کرنے والا بننا چاہتا ہوں۔
فرمایا:اللہ کی یوں بندگی کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو یا جیسے وہ تمہیں
دیکھ رہا ہے۔
عرض کیا:یا رسول اللہ ﷺ کیا چیز دوزخ کی آگ کو ٹھنڈا کر دے گی؟
فرمایا:دنیا کی مصیبتوں پر صبر.
عرض کیا:اللہ کے غصے کو کیا چیز سرد کر دیتی ہے؟
فرمایا:چپکے چپکے صدقہ اور صلہ رحمی۔
عرض کیا:سب سے بڑی برائی کیا ہے؟
فرمایا:بد اخلاقی اور بخل
عرض کیا :سب سے بڑی اچھائی کیا ہے.
فرمایا:اچھے اخلاق، تواضع اور صبر.
عرض کیا:اللہ کے غصہ سے بچنا چاہتا ہوں.
فرمایا:لوگوں پر غصہ کرنا چھوڑ دو۔
یہ زندگی کے اعلی اور ابدی اصول ہیں مجھ سمیت اگر آپ سب بھی ان اصولوں پر
عمل کرنے والے بن جایں تو میں یقین سے کہہ سکتا ھوں کہ ہماری زندگی سے
پریشانی, مصیبت, نفرت, جھوٹ, ریاکاری, جیسی تمام آفتوں سے بچ سکتے ہیں...
|