کسی ایک طرف

کسی ایک کونہ میں وجود کے ہونے میں کوئ راز ضرور محسوس ہوتا ہے۔ کسی ایک کام میں ، کسی ایک محبت کے دام میں یا کسی ایک نیک نام میں کھو جانا یا کسی ایک کا ہو جانا جو مرکزیت و محویت دیتا ہے اور خیال و زہن کو یکسوئی و عافیت دیتا ہے اس کے بڑے مُثبت اثرات ہیں جو منزل و مقصد کو صاف راستہ دیتا ہے اور مسائل و افکار سے نجات بھی دیتا ہے۔

احساس کمتری میں یا ڈپریشن میں مبتلا کرنے والی محفل سے دور رہنا ، نیک صحبت کی نظر کا منظور رہنا اور اپنی پسند کے کام کی محنت سے مزدور رہنا یا خدمت خلق کے نشہ سے چُور رہنا انسان کو خوش اور صحت مند رکھتا ہے ۔
ایسے لوگوں کو ان کیفیات میں غم بھی غمزدہ نہیں کرتا اور ستم جھیلتے بھی ستم زدہ نہیں کرتا ۔ خوف خوفناک حد تک پریشان نہیں کرتا ۔ وہ سمجھتا ہے کہ نیکی کر کے کوئ احسان نہیں کرتا بلکہ احسان مند رہتا ہے کہ اُس کی نیکی کو قبول کیا گیا ہے۔

مائینڈ سائنس میں زہن کو ایک طرف کرنے کی مشق اور روحانی محفل میں حاضر و موجود سے ہٹ کر اور توجہ ہر جگہ سے چھٹ کر اپنی طرف اور پھر اپنے سے پلٹ کر ایک زات سے لپٹ کر خوشی کو جھپٹ لینے کا فن سکھایا جاتا ہے ۔ اس کے نتیجہ میں چھُپی ہوئ صلاحیتوں کو بیدار کرنے اور اُن کو خلقِ خُدا پر نثار کرنے کی تڑپ پیدا ہونے کا امکان بڑھتا ہے۔

دماغ کا بائیں حصہ کا تعلق شعور یا ادراک جس میں انسان تجربہ اور معلومات سے کام لے کر فیصلہ کرتا ہے اور دائیں حصہ لاشعور ہوتا ہے جس کا تعلق وجدان intuitions سے ہوتا ہے اور یہی فنون لطیفہ art شاعری وغیرہ اور دیگر تخلیقی اور نئے خیالات کو جنم دینے سے تعلق رکھتا ہے۔
جہاں آپ عقل اور ظاہری معلومات استعمال کرنے کے باوجود فیصلہ نہ کر پائیں وہ معاملہ لا شعور کے سُپرد کر دینا چاہئے اور جو جواب آے وہی دل کا فیصلہ تصور کیا جا سکتا ہے جو بظاہر آپ کی سمجھ میں نہ بھی آتا ہو ۔

اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ سونے سے پہلے لاشعور سے کہہ کر سویا جاے کہ اس کا جواب چاہیے ۔ امکان ہے کہ صبح جواب آ جاے پھر اُس پر عمل کر لیا جاے اور مزید تزبزب میں نہ پڑا جاے۔
اکثر آدمی سوتے وقت کسی خاص وقت اُٹھنے کا ارادہ کرتا ہے تو خود بخود الارم سے پہلے ہی آنکھ کھُل جاتی ہے ۔ یہ لاشعور ہی جب بیدار ہوتا ہے تو بیدار کرتا ہے ۔

کچھ خوش قسمت لوگ ایک طرف ہو کر ایک کی طرف یعنی ایک خُدا کی طرف ہو جاتے ہیں۔
کچھ لوگوں کو عشق مجازی کی گزرگاہ سے ہوتے راستہ مل جاتا ہے اور کچھ لوگ گناہ گار ہونے کا اعتراف کرتے ہوے خدا کے سامنے طویل سجدہ کر کے اور اپنے سارے مسائل اور خواہشات اُس کے حوالے کر کے بھی ایک گہرا سکون پا کر ایک طرف ہو جاتے ہیں۔

 

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 261316 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.