انسان اپنے نقوش چھوڑ جاتا ہے!

لاہور کے ایک Tea Cafeeمیں چائے ،قہوے سے لطف و اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ گپ شپ بھی جاری تھی۔ ایک بات نے سب کو چونکا دیا۔۔۔انسان اپنے نقوش چھوڑ جاتا ہے۔۔۔
کیا دوبارہ کہو،پلیز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مس!
انسان اپنے نقوش چھوڑ جاتا ہے۔۔۔سامنے والا مخا طب ہوا،نہیں نہیں یہ کیسے ممکن ہے؟
ہاں ایسا ہی ہوتا ہے جوابا کہا۔۔۔۔۔Lets talkہم یہاں پانچ لوگ بیٹھے ہیں ،سب نے مختلف Topics پر بات کی ۔آج کا موسم ، چائے کا ذائقہ ،کیفے کا ماحول ، لاہور میں طرز زندگی،بہت سی چیزوں پر تبصرہ۔

چلو اب فرض کرو، اگر میں یہاں بیٹھ کر کسی لڑکی پر تنقید کروں، تبصرہ کروں؟کسی کی طرز زندگی کا مذاق اُڑاؤں۔یہاں سے گذرنے والے ویٹر کا مذاق بناؤں،قہقہ لگاؤں،کسی ایک سے بات پر الجھ کر بدتمیزی کروں؟ آنے والی فون کال پر مخاطب شخص سے کسی دو لوگوں کی برائی کروں؟ میرے جانے کے بعد آپ لوگ کیا سوچیں گے؟Honestlyبتائے گا؟

۱۔ کیا عجیب اور ،منہ پھٹ سی ہے ۔جتنی دیر بیٹھی رہی ادھر اُدھر لوگوں پر تنقید۔اپنا پتا نہیں اُسےNext Time نہیں بلائیں گے؟
۲۔دل میں کتنی بار کہا کہ اسکی تو عادت ہی یہی ہے گھروالے بھی تنگ ہونگے۔
میں تو اُٹھ کر چلی گی،بس نقوش باقی رہ گئے۔
۳۔ یار آج ہمارے سامنے انکی برائی کر رہی تھی ،یقینا ہماری باتیں کسی اور کو کرے گی ،اتنے اچھے موسم اور ماحول میں یہ کہا سب؟چھوڑوں اکو ہم کیوں بحث کریں۔She is incorrigible۔

انسان کی ذات کیسی بھی ہو اچھی یا برُی دوسروں کے لئے نمونہ ہوتی ہے۔ہمارے نقوش ہماری پہچان ہیں۔لوگ ہمیں انہیں بدولت یاد رکھتے ہیں۔ہر انسان اپنی ذات کو چھوڑ کر دوسروں پر تبصرہ کرتا ہے اور کسی محفل میں اپنے نقوش چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔

Mehreen Anwar
About the Author: Mehreen Anwar Read More Articles by Mehreen Anwar: 2 Articles with 1419 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.