ستم گری کا ھے

ہم کیسے انسان ہیں ؟ہم کیسی مخلوق ہیں ؟
نہ اخلاق ؤ زبان اچھی ؟نہ برتاؤ مناسب؟ بس اپنے آپ میں ہی مکمل بنتے رہتے ہیں.... آخر کیوں ؟
‏انسان کم فہم اور اور کم عقل ہے یہ ہمیشہ واقعات کے رونما ہونے کے بعد سیکھتا ہے ۔۔۔۔
ایک تحریر نظر سے کیا گزری ...کیا کہوں کہ مجھ پر کیا بیتی.... آنکھیں نم, دل بھاری, جسم ساکت, دماغ جون کی لو کی طرح تپتا ھوا محسوس ھوا... آج اسی تحریر کو چند اپنی دلی ؤ ذہنی گزارش ؤ ترامیم کے ساتھ آپ کے سامنے لا رہا ھوں... ھو سکتا ھے کسی کے دل میں اتر جاۓ میری بات....
ایک تقریباً آٹھ سال کا بچہ مسجد کے ایک طرف کونے میں اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ بیٹھا ہاتھ اٹھا کر اللہ پاک سے نہ جانے کیا مانگ رہا تھا؟
کپڑوں میں پیوند لگا تھا مگر نہایت صاف تھے اس کے ننھےننھے سے گال آنسوؤں سے بھیگ چکے تھے بہت سے لوگ اس کی طرف متوجہ تھے
اور وہ بالکل بےخبر اللہ پاک سے باتوں میں لگا ھوا تھا جیسے ہی وہ اٹھا ایک اجنبی نے بڑھ کر اسکا ننھا سا ہاتھ پکڑا اور پوچھا؟
اللہ پاک سے کیا مانگ رھے ھو؟ اس نے کہا کہ
میرے ابو مر گۓ ھیں ....ان کےلئے جنت
میری امی ہر وقت روتی رہتی ھےاس کے لئے صبر
میری بہن ماں سے کپڑے مانگتی ھے اس کے لئے رقم
اجنبی نے سوال کیا...کیا آپ سکول جاتے ھو؟
بچے نے کہا ہاں جاتا ھوں
اجنبی نے پوچھا
کس کلاس میں پڑھتے ھو؟
نہیں انکل پڑھنے نہیں جاتا میری ماں چنے بنا دیتی ھےوہ سکول کے بچوں کو فروخت کرتا ھوں
بہت سارے بچے مجھ سے چنے خریدتے ھیں ہمارا یہی کام,پڑھائی اور دھندا ھے...
بچے کا ایک ایک لفظ میری روح میں اتر رھا تھا
تمہارا کوئ رشتہ دار
اجنبی نہ چاہتے ھوۓ بھی بچے سے پوچھ بیٹھا؟
امی کہتی ھے غریب کا کوئ رشتہ دار نہیں ھوتا
امی کبھی جھوٹ نہیں بولتی لیکن انکل جب ھم کھانا کھا رہے ھوتےہیں اور میں کہتا ھوں امی آپ بھی کھانا کھاؤ تو وہ کہتی ھیں میں نےکھالیا ھے اس وقت لگتا ھے وہ جھوٹ بول رھی ھیں.
بیٹا اگر گھر کا خرچ مل جاۓ تو تم پڑھوگے؟
بچہ:بالکل نہیں
کیونکہ تعلیم حاصل کرنے والے غریبوں سے نفرت کرتے ھیں.ہمیں کسی پڑھے ھوۓ نے کبھی نہیں پوچھا پاس سے گزر جاتے ھیں ...اجنبی حیران بھی تھا اور پریشان بھی پھر اس نے کہا کہ ہر روز اسی مسجد میں آتا ھوں کبھی کسی نے نہیں پوچھا یہاں تمام آنے والے میرے والد کو جانتے تھے
مگرہمیں کوئی نہیں جانتا بچہ زور زور سے رونے لگا انکل جب باپ مر جاتا ھے تو سب اجنبی بن جاتے ھیں...انکل ایسا کیوں ھوتا ھے ؟
میرے پاس بچے کے سوالوں کا کوئی جواب نہیں تھا...ایسے کتنے معصوم پھول ھوں گے جو حسرتوں سے زخمی ھیں ....بس ایک کوشش کیجۓ اوراپنے اردگرد ایسے ضروت مند یتیموں اور بےسہارا کو ڈھونڈئے اور ان کی مدد کیجئے ...
‏اسلام میں دین اور دنیا کی تفریق نہی ہے
ہر مسلمان پر نیـکی کا حکم اور بُـرائی سے
لوگوں کو باز رکھنے کا فریضہ عائد ہوتا ہے کیونکہ ‏کبھی کبھی آپ جس کو اپنے ساتھ کھڑے ہونے کی جگہ دے دیتے ہیں وہی آپ کو دھکا دے کر نیچے گراتا ہے لیکن مایوس نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ آپکی اچھائی کے عوض
قدرت آپ کو پہلے سے ارفع جگہ عطا کر دیتی ہے_دنیا سے امید نہ رکھو صرف امید اپنے مالک روح سے رکھو اور ‏زمانے کا شکوہ نہ کرو بلکہ خود کو بدلو کیونکہ پاؤں کو گندگی سے بچانے کا طریقہ جوتا پہننا یے نا کہ سارے شہر میں قالین بچھانا!! تم مدد کرتے چلو کارواں خود بنتا جاۓ گا.
مدرسوں اور مسجدوں میں سیمنٹ یا اناج کی بوری دینے سے پہلے اپنے آس پاس کسی غریب ,یتیم, بے کس کو دیکھ لیں..‏لوگوں سے اس طریقہ سے ملو کہ اگر مرجاؤ تو تم پر روئیں اور زند ہ رہو تو تمہارے مشتاق ہوں .
تصور کرو کہ شاید اسکو آٹے کی بوری کی زیادہ ضرورت ھو ...معاشرے میں تبدیلی لانے کی کوشش جاری رکھیں ان شاءاللہ کارواں خود بن جاۓ گا.

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 558194 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More