ایپل نے اپنے فیس ٹائم سافٹ ویئر میں موجود اس خرابی کا
اعتراف کیا ہے جس کی وجہ سے اگر فیس ٹائم سے ملائی گئی کال نہ بھی اٹھائی
جائے تو کال کرنے والا کچھ دیر کے لیے دوسری جانب موجود شخص کی باتیں سن
سکتا ہے۔
|
|
بعض معاملوں میں کال وصول کرنے والے کے آئی فون سے ان کے علم کے بغیر ویڈیو
بھی چلی جاتی ہے۔
کمپنی نے کہا ہے کہ اس مسئلے کی درستگی سے متعلق اپڈیٹ تیار کرلی گئی ہے
اور جلد لوگوں تک پہنچا دی جائے گی۔
’نائن ٹو فائیو میک بلاگ‘ نامی ویب سائٹ نے سب سے پہلے اس مسئلے کی نشاندہی
کی تھی۔ ان کے مطابق یہ مسئلہ اسی صورت میں پیش آتا ہے جب دونوں ہی صارفین
ایپل کا 12.1 یا اس سے نیا آپریٹنگ سسٹم استعمال کر رہے ہوں۔
کال پر دو ہی صارفین موجود ہونے کے باوجود خرابی کے باعث گروپ میں بات چیت
والا فنکشن آن ہوجاتا ہے۔ سافٹ ویئر کال نہ اٹھانے کی صورت میں بھی کال
وصول کرنے والے کا مائک آن کردیتا ہے۔
متعدد گھنٹوں کے بعد کال ڈراپ ہونے تک دوسری طرف سے آواز آتی رہتی ہے۔
ایپل نے کہا ہے کہ اپڈیٹ اس ہفتے جاری کردی جائے گی۔
|
|
’قومی یوم پرائیویسی‘
’نائن ٹو فائو میک‘ کے مطابق متعدد بار بٹن دبا کر کال منقطع کرنا یا فون
بند کرنا صارف کو مزید مہنگا پڑ سکتا ہے۔ یہ کرنے سے آڈیو کے علاوہ کال
کرنے والے صارف کو ویڈیو بھی چلی جائے گی۔
ایپل نے صحافیوں کو جاری کردہ بیان میں کہا: ’ہمیں اس مسئلے سے متعلق آگاہی
ہے اور اس کو ٹھیک کرنے والی اپڈیٹ اس ہفتے کے اختتام پر جاری کردی جائے گی۔'
سوشل میڈیا پر ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی سمیت بہت سے فکرمند صارفین
نے فیس ٹائم کے فنکشن کو فون کی سیٹنگز میں جا کر ڈِس ایبل کرنے کی تجویز
دی ہے۔
اس مسئلے کی نشاندہی اسی روز کی گئئی جب امریکہ میں ایپل کے سربراہ ٹم کک
کی کوششوں سے ’قومی یوم پرائیویسی‘ کا دن منایا جا رہا تھا۔
انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا: ’ڈیٹا کی پرائیویسی کے دن پر ہم سب کو پرائیویسی
کے تحفظ کے لیے اصلاحات پر زور دینا چاہیے۔'
’خطرات حقیقی ہیں اور اس کے نتائج سے روگردانی نہیں کی جاسکتی۔'
حال ہی میں ایپل نے لاس ویگس کے کنزیومر ایلیکٹرانک شو میں اپنی پرائیویسی
کی نمائش کی۔
کمپنی نے تقریب میں شرکت نہیں کی مگر جہاں تقریب منعقد ہو رہی تھی وہاں ایک
بل بورڈ لگایا جس پر لکھا تھا ’آپ کے آئی فون پر جو ہوتا ہے وہ آئی فون پر
ہی رہتا ہے۔'
|