امام ابن الجوزي رحمه الله بیان کرتے ہیں :
سلف میں سے کسی شخص کے گھر ان کا دوست آیا۔ وہ باہر نکلے اور آنے کی وجہ
دریافت کی۔
دوست نے کہا : "مجھ پر چار سو درہم قرض ہیں۔"
وہ گھر سے چار سو درہم گن کر لائے اور دوست کو تھما دییے۔ پھر روتے ہوئے
واپس آئے۔
بیوی کہنے لگی : "اگر آپ کو درہم دینے میں مشقت کا سامنا تھا تو معذرت کر
لیتے۔"
فرمانے لگے : "نیک بخت ! مجھے اس لیے رونا آ گیا کہ میں اپنے دوست کے حالات
سے اتنا بے خبر رہا کہ اسے خود مجھ سے کہنا پڑا۔"
📕 [ التبصرة : ٢٦٢/٢ ]
|