الالسلام علیکم:-
حضرت ابو ھریرہ رضی الله تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول صلی الله علیہ و
سلم نے فرمایا: الله تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:- اس شخص سے بڑا ظالم کون ہو
گا جو میری مخلوق جیسی مخلوق بنانے کی کوشش کرتا ہے- یہ لوگ ایک ذرہ، ایک
دانہَ یا ایک جو ہی بنا کر دکھلائیں“-
اور حضرت عائشہ رضی الله عنھا کی ایک روایت میں ہے کہ رسول الله علیہ وسلم
نے فرمایا:- قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب ان لوگوں کو ہو گا جو پیدا
کرنے اور بنانے میں الله تعالیٰ کی مشابہت کرتے ہیں-“
اور حضرت عبدالله رضی الله عنہما سے مروی ہے کہ میں نے رسول الله صلی الله
علیہ و سلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ: ہر مصور جہنم میں جائے گا- اس کی
بنائی ہوئی یر تصویر کے بدلے، ایک تصویر بنائی جائے گی جس کے ذریعہ اس (
مصور ) کو عذاب دیا جائے گا۔
اور حضرت ابن عباس رضی الله عنھما سے ہی مروی ہے کہ رسول ا لله صلی الله
علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے دنیا میں کوئی تصویر بنائی، اسے قیامت کے
دن اس بات کا مکلف بنایا جائے گا کہ وہ اس تصویر میں روح پھونکے‘ مگر وہ اس
میں روح نہیں پھونک سکے گا-“
اور ابو الھیاج کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی الله عنہ نے مجھ سے کہا :- کیا
میں تجھے اس کام پر نہ بھیجوں ‘ جس پر مجھے رسول الله صلی الله علیہ و سلم
نے بھیجا تھا‘ وہ یہ کہ کسی تصویر کو مٹائے اور کسی بلند قبر کو زمین کے
برابر کئے بغیر مت چھوڑنا“-
ان حدیثوں کو پڑھنے سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ:-
١- تصویر بنانے والے کے لیے سخت وعید ہے-
٢- تصویر اتارنے کی علت اور وجہ یہ ہے کہ یہ عمل الله تعالیٰ کی جناب میں
بہت بڑی بے ادبی ہے‘ جیسا کہ الله تعالیٰ نے فرمایا- اس شخص سے بڑا ظالم
کون ہو گا جو میری مخلوق جیسی مخلوق بنانے کی کوشش کرتا ہے۔
٣- اس میں الله تعالیٰ کی قدرت اور مخلوق کی عاجزی اور کمزوری کا بیان ہے
کہ یہ لوگ ایک ذرہ یا ایک دانہ یا ایک جو ہی نہیں بنا سکتے۔
٤- تصویر بنانے والوں کو سب سے زیادہ اور سخت عذاب ہو گا-
٥- الله تعالیٰ ہر تصویر کے بدلے ایک جان پیدا کرے گا جس کے ذریعے تصویر
بنانے والوں کو جہنم میں عذاب دیا جائے گا-
٦- مصور کو اس کی بنائی ہر تصویر میں روح پھونکنے کا مکلف بنایا جائے گا-
٧- اس میں یہ بیان بھی ہے کہ تصویر جہاں بھی ہو اسے مٹا دینے کا حکم ہے۔
جزاک الله خیر- |