بیلجیم کے ساحلی شہر اینٹریوپ میں چوروں نے گٹر میں گھس
کر بینک تک پہنچنے میں کامیاب رہے ہیں۔
اتوار کو پولیس کو چوری کے شبہہ کی اطلاع دی گئی جب پولیس وہاں پہنچی تو
بینک کے دوروازے بند تھے لیکن اس کے اند موجود تیس ڈپازٹ باکس خالی تھے۔
ایسا لگتا ہے کہ چوروں نے بینک تک پہنچنے کے لیے پندرہ انچ گٹر میں گھس کر
بینک تک پہنچنے کے لیےسرنگ بنائی ۔ پولیس نے ابھی تک یہ نہیں واضح کیا ہے
کہ اس ڈکیتی میں کتنا مال چوری ہوا ہے۔
پانی کی کمپنی کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ یہ ڈکیتی کافی خطرات سے بھرپور
تھی۔
اہلکار کا کہنا ہے کہ سیوریج کے نظام تک سرنگ کھودنا کافی خطرناک ہوتا ہے
جس کے دھسنے کا امکان ہوتا ہے۔اس کے علاوہ گٹر میں گندے پانی سے پیدا ہونے
والی خطرناک گیس بھی ہوتی ہے۔
صارفین بینک سے ناراض ہیں کہ انہیں اس چوری کے بارے میں پوری معلومات نہیں
دی جا رہی کیونکہ کچھ لوگوں نے ان لاکرز میں اپنی پوری زندگی کا سرمایہ جمع
کروا رکھا تھا۔
ایک شخص کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ان لاکرز میں صرف رقم یا زیوارات ہی
نہیں بلکہ اپنی زندگی سے وابستہ اہم اور نایاب چیزیں بھی رکھتے ہیں۔ |