پاکستانی ڈرامے یکسانیت کا شکار

ثوبیہ اجمل۔ لاہور
ہماری روزمرہ کی زندگی جو معمولات ہوتے ہیں ان میں تبدیلی بے حد ضروی ہے۔ ایک جیسے معمولات سے ہر کوئی بے زار ہو جاتا ہے چاہے بڑا ہو چھوٹا۔ آج کل کے دور میں تفریح کے مواقع تو موجود ہیں مگر ہر عام آدمی ان کو حاصل کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا ۔ ایسے میں ٹیلی ویژن ہی ایک سستا ذریعہ ہے جو ہر ایک کی پہنچ میں ہے۔ مگر آج کل کے ٹی وی پروگرامز پر نظر دوڑائی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ تمام پروگرامز یکسانیت کا شکار نظر آتے ہیں۔ تفریحی چینلز پر صرف اور صرف ڈرامے ہی دکھائے جاتے ہیں۔چوبیس گھنٹوں کی نشریات میں دینی پروگرامز یا بچوں کے لیے پروگرامز نہیں دکھائے جاتے ۔
 
جبکہ ماضی میں صرف ایک چینل پی ٹی وی ہوتا تھا اس کی چند گھنٹوں کی نشریات میں ہر طرح کے پروگرامز دکھائے جاتے تھے۔ جب نئے نئے پرائیوٹ چینلز کا آغاز ہوا تو وہ بھی اس ڈگر پر گامزن تھے مگر افسوس بھارت کے بے سروپا ڈراموں کی نقالی میں اب صرف ڈرامے دکھانے پر ہی اکتفا کیا جاتا ہے۔ ڈراموں کی کہانیوں میں کوئی خاص سبق نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی اصلاح کا پہلو۔ ضرورت اس بات کی ہے ٹی وی چینلز اس بات کو سمجھیں اور معلوماتی و معیاری پروگرامز عوام تک پہنچائیں جو کے آج کے دور کی ضرورت ہیں اور بچوں کی مثبت تربیت اور ان کی ان کی ثقافت اور ملک سے آگاہی کے لیے ازحد ضروری بھی ہیں۔
 

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1025038 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.