حدیث مبارکہ ﷺ "جوکوئی بھی تم میں سے برائی کو دیکھے تو
اسے وہ اپنے ہاتھ سے روکے اگر اسکی استطاعت نہیں تو زبان سے روکے اگر اس کی
استطاعت نہیں تو دل میں برا جانے یہ کمزور ترین ایمان ہے"
آسیہ ملعون کی بیٹیاں گذشتہ ہفتے ہی کینیڈا پہنچ گئی تھیں جبکہ سپریم کورٹ
میں ا آسیہ کی بریت کے خلاف اپیل مسترد ہونے کے بعد کینیڈا کی حکومت نے
آسیہ کو پناہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔توہین رسالت کے مقدمے میں ماتحت عدالت
اور لاہور ہائیکورٹ سے سزائے موت پانے کے بعد سپریم کورٹ سے بری ہونے والی
آسیہ مسیح کینیڈا پہنچ گئی ہے۔ آسیہ کے وکیل سیف الملوک نے جمعہ کے روز
جرمن اخبار ایف اے زیڈ کو فون پر بتایا کہ آسیہ کینیڈا میں اپنے خاندان کے
پاس پہنچ کی ہے۔اگر کسی بشپ نے اپنے ہی مہذب کاصیح طریقہ سے مطالعہ کیا ہو
تو وہ آخری نبیﷺ کے خلاف، یا انکی شان میں گستاخی کرنے کا سوچ بھی نہیں
سکتااور نہ ہی کسی ملعون گستاخ کو پناہ دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا لیکن یہ
پادری جنکواپنے دین کے بارے میں صحیح طرح معلومات نہیں تو یہ اسلام کی
کیاخاک عزت کریں گے۔ جب بے دین لوگ حکمران ہونگے تو زلالت تو ہر کے حصے میں
آئے گی۔ کیا کھبی آپ نے دیکھا کے کسی مسلمان نے انکے ماننے والے پیغمبر وں
کی شان میں غلط الفاظ بولے ہوں کیوں کے انکو ہم قا بل عزت مانے گے تو تب ہی
دین پر کامل ہونگے۔جن ہالینڈ کے بدبختوں نے نبی ﷺ کی شان کے خلاف خاکے
بنائے ہیں انکو بھی ہمارے حوالے کرناچاہئے ۔انصاف کا تقاضہ تو یہی ہے۔
آسیہ کیلئے کینیڈا میں پناہ کے لئے یورپ کا پاکستانی وزیراعظم عمران سے
اظہار تشکرکینیڈا کے ایک بشپ نے بتایا تھا کہ چونکہ کینیڈا میں بھی اسلام
پسندوں کی جانب سے آسیہ پر حملے کا خدشہ ہے لہٰذا اس کی شناخت بدلی جا سکتی
ہے اور وہ کسی گاؤں میں رہے گی۔سیف الملکوک کے مطابق ا آسیہ کے ساتھ اس کا
شوہر بھی کینیڈا گیا ہے۔ وکیل نے کہا کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر وہ نہیں
بتا سکتے کہ آسیہ کب اور کس وقت پاکستان سے گئی۔اخبار کے مطابق اس سے پہلے
جرمنی کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹ یونین کے رکن پارلیمنٹ ووکر کوڈر نے
بتایا تھا کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ہی آسیہ کسی باقاعدہ مسافر پرواز سے
باہر نہیں جا سکتی یہ واضح نہیں کہ آسیہ کو کسی خصوصی طیارے سے پاکستان سے
باہر لے جایا گیا، یا وہ نام بدل کر عام پرواز سے گئی یا پھر اس نے اپنے
نام سے ہی سفر کیا۔ خود سیف الملکوک نے پاکستان میں ٹھہرنے کے حوالے سے ایک
اور بیان دیا ہے۔کے منگل کو ا آسیہ کی بریت کے خلاف اپیل مسترد ہونے کے بعد
سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے سیف الملکوک نے کہا تھا کہ وہ پاکستان
میں ہی رہیں گے اور اقلیتیوں کے حقوق کے لیے مقدمات لڑتے رہیں گے۔تاہم جمعہ
کو ایف اے زیڈ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں کہا کہ وہ خود کو محفوظ تصور نہیں
کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے اپارٹمنٹ تک محدود ہیں اور دفتر نہیں جا
رہے۔سیف الملکوک کا یہ بھی کہنا تھا کہ محفوظ محسوس نہ کرنے کے باوجود وہ
پاکستان میں ہی بہتر محسوس کرتے ہیں۔اصل میں ہم لوگ خود دین اور قرآن کے کے
خلاف چل رہے ہیں اس لئے ہماری شامت تو آنی ہی ہے۔ہمیں اپنے سکول کالج
یونیوسٹی لیول پر کردار سازی کی ضرروت ہے یعنی بیسک سلیبس اسلام کے مطابق
ہو گا تو تب ہی ہم اسلام کے حکم پر عمل پیرا ہوسکے گے۔
آخر میں اﷲ کریم سے دعاء ہے کے اے اﷲ ہمارے حال پر رحم فرما دین کو دل سے
ماننے والے لوگوں کو پاکستان کی حکمرانی عطافرما اور ہمیں بھی ایمان کی
دولت نصیب فرما اور اپنے حکم پر چلنے کی توفیق عطافرما۔ |