آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ امریکہ میں جہاں دو بڑی
پارٹیاں ڈیموکریٹ اور ری پیلیکن انتخابی میدان میں اتر کر عہدے حاصل کرتی
ہیں وہاں ریاست ورمانٹ کے ایک قصبے میں مئیر کا الیکشن جیتنے والے کا تعلق
دونوں میں سے کسی بھی پارٹی سے نہیں ہے۔ بلکہ اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ
ہے کہ نئی مئیر لنکن انسان نہیں ہے بلکہ ایک بکری ہے۔
جی ہاں بکری۔ وہ قصبے کی سب سے مقبول بکری ہے کیونکہ اس نے مئیر کا عہدہ
حاصل کرنے کے لیے کم و بیش 15 امیدواروں کو شکست دی ہے۔
تقریباً ڈھائی ہزار آبادی کے قصبے ’فیئر ہیون‘ کی نئی مئیر لنکن کو ایک سال
کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
فیئر ہیون کا سرکاری طور پر کوئی مئیر نہیں ہے، البتہ حکومت نے وہاں جوزف
گنٹر کو ٹاؤن منیجر کے طور پر تعینات کیا ہوا ہے جسے تقریباً مئیر ہی کے
اختیارات حاصل ہیں۔
قصبے کے رہائشی چاہتے ہیں مقامی معاملات چلانے اور قصبے کو ترقی دینے کے
لیے ان کے ووٹوں سے منتخب ہونے والا کوئی عہدے دار موجود ہو، جو ان کی
ضروریات اور خواہشات کو سمجھ سکے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں اپنا مئیر خود منتخب
کرنا ان کا جمہوری حق ہے۔
بکری کو ووٹوں کے ذریعے مئیر منتخب کرنا دراصل ایک خوشگوار انداز میں اپنا
احتجاج ریکارڈ کرانا بھی ہے۔
امریکہ میں ایک بکری کا مئیر منتخب ہونا، ایسا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس
سے قبل ریاست مشی گن کے ایک قصبے ’اومینا‘ میں ’ سویٹ ٹارٹ‘ نامی ایک بلی
مئیر بن چکی ہے۔
فیئر ہیون والوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے قصبے کے لیے بکری کو مئیر چننے
کا خیال ’سویٹ ٹارٹ‘ کی خبر پڑھ کر ہی آیا۔
مئیر منتخب ہونے والی بکری کا مالک قصبے کے سکول میں ریاضی کا ٹیچر ہے۔ اس
نے اپنی بکری کو سرد موسم کی سختیوں سے بچانے کے لیے ایک شیلٹر بنوا رکھا
ہے۔ |