بھارت کے انتہاء پسند ہندو رہنما راج ٹھاکرے کے مطابق
نریندر مودی بھارت میں پلوامہ جیسا ایک اور حملہ کرواسکتا ہے جبکہ کانگریسی
رہنما وجے شانتی نے کہا کہ مودی بذات خود دہشت گردکی طرح ہیں جس نے بھارت
میں خوف کا ماحول پیدا کررکھا ہے۔ ہر بھارتی خوفزدہ ہے کہ وہ کب ‘کہاں بم
پھینک دے ‘ وہ انسانوں کو خوفزدہ کررہا ہے یہ حربہ کسی وزیر اعظم کانہیں
ہونا چاہیئے۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ دیکھی جس میں ایک آسٹرالوجسٹ پامسٹ کی
چند پیشین گوئیوں کا تذکرہ ملتا ہے ۔ میری مراد ماہر علم الاعدادصوفی
عبدالمجید سلیمی سے ہے ‘ جن کا تعلق چولستان کے ایک گاؤں چک نمبر P/127 سے
ہے۔ ان کے مطابق اگلے چالیس روز میں پاک بھارت جنگ کاشدید خطرہ ہے جو دنیا
میں ایٹمی تنازعے کابھی باعث بن سکتی ہے ۔کہایہ جارہا ہے کہ ان کی بہت سی
پیشین گوئیاں درست ثابت ہوچکی ہیں ۔وہ فرماتے ہیں کہ اپریل کے پہلے ہفتے تک
پاک بھارت جنگ کا سخت خطرہ ہے جبکہ 21سے 23 مارچ تک کے 72 گھنٹے انتہائی
نازک ثابت ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا پلوامہ واقع میں خود بھارتی خفیہ
ایجنسیوں نے اپنے ہی فوجیوں کے خون سے ہولی کھیلی ‘ اس واقعے میں کئی من
بارود استعمال ہوا۔ بھارت اپنی سرپرست عالمی طاقتوں کے ایما پر خطے میں جنگ
کی آگ بھڑکا کر ‘ سی پیک کا راستہ روکناچاہتا ہے لیکن اسے منہ کی کھانی پڑے
گی ۔ سلیمی کے مطابق‘ بھارت اپنے جنگی منصوبے کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرئن کے تحت
چولستان کے راستے رحیم یار خان پر ٹینکوں کا بہت بڑا حملہ کرکے پاکستان کے
شمالی اور جنوبی حصے کے درمیان رابطہ سڑکوں ‘ ریلوے لائن ‘ تیل و گیس کی
پائپ لائنوں اور بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں سمیت تمام راستوں کو کاٹنا چاہتا
ہے لیکن پاکستان کی ایٹمی اور روایتی جنگی مشینری اس قدر جدید اور تباہ کن
ہے کہ بھارتی لشکر سرحد عبور کرتے ہی جل کر بھسم ہوجائے گا ۔انہوں نے کہا
مجھے بھارتی لشکر پر بموں کی بارش ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔ان کا یہ بھی
کہنا ہے کہ اس جنگ کا دوسرابڑا محاذ کنٹرول لائن بنے گی ۔جس کے بعد مقبوضہ
کشمیر پر بھارتی کنٹرول ختم ہوجائے گا ‘ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی منزل
آپہنچی ہے اور اگلے اٹھارہ ماہ کے دوران کسی بھی وقت پورا مقبوضہ کشمیر
بھارت کے چنگل سے آزاد ہوجائے گا ۔جبکہ بھارتی پنجاب میں بھی بہت بڑے
پیمانے پر عوامی بغاوت جنم لے گی اور خالصتان کے نام سے نئی ریاست قائم
ہوسکتی ہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے نئے معرکے اس مقدس
جنگ "غزوہ ہند"کاحصہ ہوں گے جس کا ذکر احادیث مبارکہ میں ملتا ہے ۔اس جنگ
کے دوران ایک روحانی معجزہ بھی رونماہوگا کہ اسلام‘ بھارت میں تیزی کے ساتھ
پھیلے گا اور چند برس کے اندر کروڑوں افراد اسلام قبول کرلیں گے ۔ شمالی
ہندوستان میں ایک اوراسلامی ریاست قائم ہوجائے گی ۔پامسٹ کی پیشین گوئیاں
اپنی جگہ لیکن یہ بات اب یقین کی حدتک پختہ ہوچکی ہے کہ حالات ابھی نارمل
نہیں ہوئے جبکہ بھارتی معاشرہ انتشار کا شکار ہوچکا ہے ‘اس کی گواہی امریکی
اخبار میں شائع ہونے والے ایک تجزیے کو قرار دیاجاسکتا ہے جس کے مطابق
پلوامہ حملے اور پاکستان کے ساتھ کشیدگی نے بھارتی وزیر اعظم کے بحرانوں
میں مزید اضافہ کر دیا۔ نریندر مودی کو 14 فروری کے بعد ہونے والے واقعات
سے ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور بین الاقوامی سطح پر بہت سے لوگ سمجھتے
ہیں کہ نریندر مودی کا پاکستان کے خلاف حملہ بیک فائر کر گیا۔اخبار نے
انکشاف کیا معیشت بھارتی وزیر اعظم کی سب سے بڑی کمزوری ہے اور پچھلے 4 ماہ
میں بھارت کی معاشی نمو 5 سال کی کم ترین سطح پرآ چکی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی
کہا گیا کہ نچلی ذات کے ہندو بھی نریندر مودی کی انتہاء پسند پالیسیوں سے
خوش نہیں ہیں۔ان کے دور میں مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم
میں بے تحاشا اضافہ ہوا جبکہ مودی کے ساتھی حملے کرنے والے جتھوں کا بھر
پور دفاع کرتے نظر آئے۔اخبار نے لکھا مودی کے دور میں بھارتی سوسائٹی مذہبی
بنیادوں پر پہلے سے بھی زیادہ تقسیم ہوچکی جب کہ کسانوں کا احتجاج اور
رافیل طیاروں میں کرپشن کا معاملہ مودی کے مسائل میں اضافہ کر رہاہے۔
کانگریسی رہنما راہوال گاندھی نے آرایس ایس اوربی جے پی پر کڑی نکتہ چینی
کرتے ہوئے کہا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)اور بھارتیہ جنتا پارٹی
(بی جے پی) نفرت اور خوف پھیلاکر عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں ۔ بی جے پی اور
آر ایس ایس کے نظریات خوف کی علامت بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت
اداروں کو تباہ اور نفرت کی آگ کو ہوا دے رہی ہے۔ان حالات میں جبکہ نریندر
مودی کا ہر وہ اقدام جو انہوں نے عوامی مقبولیت میں اضافے کے لیے اٹھایا
تھا ‘ پاک فضائیہ کی جارحانہ کامیابی کی بدولت وہ اپنی اہمیت کھو چکا اور
اس لمحے مودی کی پوزیشن اس چور کی مانند ہے جو بقول شیخ سعدی تلوار پر پاؤں
رکھ کر بھاگنے سے گریز نہیں کرتا ۔ اب دو ہی راستے بچتے ہیں ایک پاکستان کی
فوقیت تسلیم کرلے اور دوسرا بھارتی فوج کے گرتے ہوئے مورال کو سہارا دینے
کے لیے کوئی نئی مہم جوئی کرے‘ وگرنہ شکست اور ندامت کا طوق مودی کے گلے کا
ہار بن کر ہمیشہ اسے ذلیل و خوار کرتا رہے گا۔ یہ وہ حالات جب وہ کوئی بھی
اور کہیں بھی مہم جوئی کاارتکاب کرکے اپنی پوزیشن بہتر بنانے کی کوشش کرے
گا ۔ اس لیے پاکستانی قوم اور افواج پاکستان کے تمام شعبوں کو ہرلمحے تیار
رہنے کی ضرورت ہے ۔ |