ہم سب اچھے گھر میں رہنا چاہتے ہیں اور ہر کسی کی خواہش
ہوتی ہے کہ وہ اپنے من پسند گھر میں رہے۔ کچھ لوگ تو اس معاملے میں انتہائی
خوش قسمت ہوتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ ساری زندگی اس چیز کے لیے محنت کرنے میں
گزار دیتے ہیں کیونکہ گھر آج کل بہت مہنگے ہوگئے ہیں اور اپنا گھر بنانا
آسان کام نہیں ہے ۔ لیکن آج ہم دنیا میں موجود عجیب و غریب گھروں کی بات
کریں گے جو کہ صرف ایک ڈالر روپے میں آپ کو مل جائیں گے۔ ان گھروں کی اتنا
سستا ہونے کی مختلف اور دلچسپ وجوہات آخر کیا ہیں؟۔
اٹلی
دنیا کا ہر ملک اپنی سیاحت کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ لیکن اٹلی نے اس
سلسلے میں ایک حیران کن فیصلہ کیا ہے۔ اٹلی میں بےشمار چھوٹے اور بڑے قلعے
موجود ہیں جو بلکل خالی ہیں۔ اپنی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے2017 میں اٹلی
نے اپنے 300 قلعے مفت میں دینے کا اعلان کردیا۔ ان 300 قلعوں میں سے 100
قلعے 2017 میں ہی دے دئیے گئے اور 200 قلعوں میں سے کچھ 2018 میں دے دئیے
گئے اور کچھ اس سال دئیے جائیں گے۔ لیکن اس کی ایک شرط تھی ان قلعوں کو مفت
میں حاصل کرنے کے لیے لوگوں کو قلعے کے اندر کوئی نہ کوئی چیز سیاحت کے لیے
کھولنی ہے جیسا کہ ہوٹل ، ریسٹورنٹ اور اسپا وغیرہ ۔ جن سے ان قلعوں کے آس
پاس کے علاقوں کی سیاحت میں اضافہ ہوجائے ۔لوگوں کو اپنا بزنس پلان حکومت
کے سامنے رکھنا ہے ۔اور یوں جس کا پلان اٹلی کی حکومت کو سب سے اچھا لگا اس
کو وہ قلعہ اگلے نو سے پچاس سال کے لیے مفت میں دے دیا جائے گا۔ ایسے 300
قلعے لوگوں کو مفت میں دے دئیے گئے ہیں۔ اس طرح خالی قلعوں کی مدد سے اٹلی
میں سیاحت کو فروغ ملے گی۔ لیکن بات یہاں ختم نہیں ہوتی اٹلی کی حکومت نے
اسی طرح کا ایک اور حیرت انگیز پلان متعارف کروایا تھا ۔اٹلی میں بےشمار
ٹاؤن موجود ہیں جو بلکل خالی پڑے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر ٹاؤن پہاڑوں کے
اوپر آباد ہیں جہاں سے لوگ اپنے گھر چھوڑ کر شہروں میں اکر بس گئے تھے۔ ان
میں سے ایک ٹاؤن ollolai ہے جس کی آبادی کبھی بائیس سو پچاس ہوا کرتی تھی
جو اب کم ہوکر تیرہ سو رہ گئی ہے اور یہ آبادی بھی آہستہ آہستہ کم ہورہی ہے
جس کی وجہ سے ٹاؤن میں موجود 200 گھر بلکل خالی پڑے ہیں۔ اٹلی کی حکومت نے
اس خوبصورت جگہ کو پھر سے آباد کرنے کے لیے ان گھروں کو بیچنے کا فیصلہ کیا
تھا جس کی قیمت سن کر آپ حیرن رہ جائیں گے۔ یہاں کا ایک گھر صرف ایک یورو
میں بیچا جارہا تھا لیکن اس کی ایک شرط تھی کہ لوگوں کو اگلے تین سالوں میں
اس گھر کی حالت ٹھیک کرنی تھی کیونکہ ان گھروں کی حالت ٹھیک نہیں تھی۔ اس
کی مرمت کا خرچہ خریدار کو اٹھانا ہوگا ۔اس کا مقصد اس ٹاؤن کو دوبارہ آباد
کرنا تھا اور یہاں سیاحت کو فروغ دینا تھا ۔ |
|
امریکہ
تمام گھر صرف سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اتنے سستے نہیں بیچے جاتے ہیں۔
امریکی ریاست میں 4 ہزار اسکوائر فٹ پر بنا ایک عالیشان گھر موجود ہے۔
کروڑوں روپے کی مالیت کے اس گھر کی قیمت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ اس
گھر کی قیمت صرف 1 ڈالر رکھی گئی تھی ۔ لیکن آپ سوچ رہیں ہوں گے کہ ایسا
کیسے ہوسکتا ہے کہ اس عالیشان گھر کی قیمت اتنی سستی لیکن یہ اس گھر کے
مالک کا مارکٹنگ پلان تھا کیونکہ ان کا گھر فروخت نہیں ہورہا تھا۔ جس کی
وجہ سے اس کو فروخت کرنے کے لیے اس کی قیمت انہوں نے صرف 1 ڈالر رکھ دی۔
اور تمام اخباروں اور ایجنٹ کو اس کی خبر دے دی۔ ان کا خیال تھا کہ اس طرح
ان کا گھر جلد ہی لوگوں کی نظروں میں آجائے گا اور کوئی نہ کوئی خریدار
اسکو اس گھر کی اصلی قیمت میں خرید لے گا- ان کا آگے کا پلان تھا کہ اس گھر
کی بولی لگائی جائے گی جو کہ کامیاب رہا جس کے بعد امریکہ میں اس طریقہ کار
کا رجحان آہستہ آہستہ بڑھتا جارہا ہے کہ گھروں کی قیمت 1 ڈالر رکھ دی جاتی
ہیں اور پھر ان کی بولی لگا کر انکو ان کی اصلی قیمت میں فروخت کردیا جاتا
ہے۔
|
|
انگلینڈ
گھوسٹ ٹاؤن جو کہ انگلینڈ میں واقع ہے٬ بالکل خالی پڑا ہوا ہے۔ 2015 میں
یہاں موجود 100 گھروں کو صرف 1 پونڈ میں بیچا جارہا تھا- اس کی وجہ یہ تھی
کہ یہ چھوٹا سا شہر بالکل خالی ہوچکا تھا۔ اس ٹاؤن اور شہر میں ایک انڈسٹری
ہوا کرتی تھی اور اس انڈسٹری میں کام کرنے والے ورکرز ان گھروں میں رہا
کرتے تھے۔ لیکن پھر یہ انڈسٹری تباہ ہوگئی پھر ان ورکرز کو یہ جگہ چھوڑ کر
روزگار کی تلاش میں کہیں اور جانا پڑا۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہاں کے تمام گھر
خالی ہوگئے اور یہ ایک گھوسٹ ٹاؤن کہلائے جانے لگا۔ پھر اس شہر کی کونسل نے
اس شہر کو آباد کرنے کے لیے گھروں کی قیمت صرف 1 پونڈ رکھ دی لیکن اس شرط
کے ساتھ کہ خریدار کو گھر کی مرمت کروانی پڑے گی جن میں ان کے اچھے خاصے
پیسے خرچ ہوجائیں گے۔
|
|