بالآخر ایمیزون نے براڈ بینڈ انٹرنیٹ کے حصول کے لیے خلا
میں ہزاروں کی تعداد پر مشتمل مصنوعی سیارچے بھیجنے کا اعلان کر ہی دیا ہے۔
|
|
ایمیزون کی جانب سے 3000 سے زائد سیٹلائٹ زمین کے نچلے مدار میں روانہ کئے
جائیں گے۔ اس منصوبے کو ’پروجیکٹ کائپر‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے ذریعے
دنیا بھر میں تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کیا جائے گا۔
ایمیزون کا خلا میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ مصنوعی سیارچے میں بھیجنے کا مقصد
دنیا کے وہ علاقے جو انٹرنیٹ سے محروم ہیں ان تک یہ سہولت فراہم کرنا ہے ۔
دوسری جانب لیوسیٹ اور کینیڈا کی ٹیلی سیٹ نے بھی اس قسم کی منصوبہ بندی
پیش کی ہیں- تاہم انہوں نے چھوٹے چھوٹے ہزاروں سیٹلائٹ پر مبنی منصوبہ تیار
کیا ہے- یہ سیٹیلائٹ لیزر اور کمپیوٹر چپ ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے ہی
مطلوبہ نتائج فراہم کریں گے-
|
|
اس کے علاوہ ایمیزون کو اس حوالے سے ایلون مسک کی راکٹ کمپنی اسپیس ایکس
اور ون ویب کمپنی کی طرف سے بھی سخت مقابلے کا سامنا ہے اور آنے والے دنوں
میں یہ مقابلہ مزید بڑھے گا کیونکہ ون ویب دو ماہ قبل ہی اپنے چھ سیٹلائٹ
خلا میں روانہ کرچکی ہے-
|