ٹرانسپورٹ کے مسائل

ٹرانسپورٹ کے مسائل کا سامنا سب سے زیادہ طلباءکو ہوتا ہے،میں اپنے مراسلے کے ذریعےسب کی توجہ یہاں مبذول کرانا چا ہتی ہوں تاکہ اس کا کوئی حل نکالا جائے_

میں آپ کے اخبار کے وساعت سے حکام بالا اور ارباب اختیارکی توجہ طالب علموں کے اہم مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتی ہوں، میں وفاقی اردو یونیورسٹی میں شعبہ تجارت طالب علم ہوں-

اور یہ اسی جامعہ اردو کے طالب علموں کا مسئلہ ہے۔یہاں کراچی کے تقریباً ہرعلاقے سے طلباء علم کی روشنی سے مستفید ہونے آتے ہیں جن میں سے کچھ علاقے تو کافی دور دراز ہیں مثلاً اورنگی ٹاؤن، بلدیہ ٹاؤن، سرجانی، گلشن غازی، گلشن معمار، منگھو پیر اور نارتھ کراچی کے علاقے شامل ہیں، ان علاقوں سے آنے والے علم کے متلاشیوں کیلئے جامعہ کی جانب سے کوئی پوئنٹ یا شٹل نہیں ہے کراچی کے ٹرانسپورٹ اور ٹریفک کی حالت سے کوئی بھی ذی شعور بے خبر نہیں۔ اور یہ بات حکام بالا اور صاحب اختیار افراد اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں کہ ٹرانسپورٹ کی ناگفتہ بہر حالت اور شدید ٹریفک جام کی وجہ سے طلباء کا مقررہ وقت پر کیمپس پہنچنا کتنا مشکل ہے؟ اور جب طلباء و طالبات مختلف ٹرانسپورٹ کے ذرائع استعمال کرتے ہوئے بروقت تمام کیمپس پہنچ بھی جاتے ہیں تو راستے کی تھکن سے ان کا برا حال ہورہا ہوتا ہے، ایسی صورت میں وہ اپنے مطالعہ پر دلجمعی سے توجہ نہیں دے سکے گا/گی جبکہ آپ سب جانتے ہیں کہ ایک اچھا طالب علم ہی مستقبل کا اچھا ڈاکٹر، قابل انجینئر،ماہر سائنسدان، باتدبیر سیاستدان اور مسلح قوم ثابت ہوتا ہے ۔لہزا میری آپ سے گزارش ہے کہ طلباء کے مذکورہ بالا مسائل کو سمجھتے ہوئے اور ان کی بہتر تعلیمی عمل کو بحسن و خوبی جاری رکھنے کیلئے ان کیلئے مناسب ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے اور ان کیلئے جامعہ کی جانب سے کراچی کے ہر علاقے سے پوائنٹس یا شٹل کی سہولت مہیا کی جائے_

Noor Ul Ain Aqeel
About the Author: Noor Ul Ain Aqeel Read More Articles by Noor Ul Ain Aqeel: 3 Articles with 2064 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.