عورتوں پر تشدد کی شرح میں اضافہ

عورتوں پر تشدد ہمارے معاشرے کا ایک درد ناک المیہ بن چکا ہے۔معاشرے میں اگر دیکھا جائے تو اس کی شرح میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔عورتوں پر ظلم جرم ہی نہیں بلکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔اسی لئے عورت کی حفاظت،عزت اور فدر کرنا ہم سب پر لازم ہے۔اس کی ابتداء اگر اپنے ہی گھر سے کی جائے تو عورتوں کو وہی مقام مل سکتا ہے جو کہ اسلام کی رو سے بتایا گیا ہے۔

عورتوں پر تشددہمارے معاشرے کا ایک درد ناک المیہ بن چکا ہے۔کسی بھی انسان کو بنیادی حق سے محروم کر دینے کا عمل تشدد کہلاتا ہے۔آج کل تقریباً گھر میں موجود عورتیں گھریلوں تشددکا شکار ہو رہی ہیں اس کی وجہ کم تعلیم اور پورانے خیالات و نظریا ت ہیں ۔لوگوں میں جزباتیتاتنی بڑھ گئ ہے کہ وہ کھو کر اس مںں،بہن،بیٹی کو اپنے تشدد کا نشانہ بنا تے ہیں۔

معاشرے میں اگر دیکھا جائے تو اس کی شرح میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔عورتوں پر ظلم جرم ہی نہیں بلکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔پہر تو یہ حوا کی وہ بیٹیاں ہیں جو اپنا گھر چھوڑ کر دوسرے گھر جاتی ہیں ،اپنی خواھشات ترک کر کےدوسروں کو خوش کرنے میں اپنی زندگی گزار دیتی ہییں،۔چھوٹی چھوٹی غلطیوں پر ان سے جانوروں سے بھی زیادہ بد تر سلوک کیا جاتا ہےاور سزا میں یا تو مار مار کر زخمی کردیا جاتا ہےیابال کاٹ کر سزا دے دی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ اب اس معاشرے میں کوئ بھی ماں،بہن،بیٹی محفوظ نہیں ۔ننھی زینیب کا واقعہ ہم سب کے سامنے مو زجود ہےکہ کس طرح انسان اپنی حیوانیت کی پیاس بجھانے ک لیے معصوم بچیوں کو اپنی زیادتی ک نشانہ بنا کر انہیں موت کی نیند سلا دیتے ہیں۔اسلام میں جو مقام ایک عورت کو حاصل ہے وہ کسی دوسر مزہب میں نہیں.اسی لئے اسکی حفاظت،عزت اور فدر کرنا ہم سب پر لازم ہے۔اس کی ابتداء اگر اپنے ہی گھر سے کی جائے تو عورتوں کو وہی مقام مل سکتا ہے جو کہ اسلام کی رو سے بتایا گیا ہے۔
 

Abdul Rahim
About the Author: Abdul Rahim Read More Articles by Abdul Rahim: 3 Articles with 2086 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.