کی محمد ص سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
14 اپریل بروز اتوار اسلام آباد کنونشن سنٹر میں پیغام اسلام کانفرنس
پاکستان علماء کونسل کی زیر نگرانی ؤ سرپرستی میں منعقدہ ہوئی اور اس
کانفرنس کے انتظامی دولہا تو حضرت مولانا حافظ طاہر محمود اشرفی صاحب تھے
لیکن مہمانی تاج اڑھائی ارب مسلمانوں کے امام جناب محترم امام کعبہ ڈاکٹر
عبداللہ عواد الجوانی تھے
یہ پاکستان علماء کونسل کی چوتھی عالمی پیغام اسلام کانفرنس تھی بہت بڑی
تعداد میں پورے پاکستان سے علماء اکرام, مفتیان اکرام, مدرسہ ,سکول ؤ کالج
کے نوجوان طالب علموں اور کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی.
علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی صاحب کی کاوش کا نتیجہ تھا کہ پاکستان علماء
کونسل کی چوتھی عالمی پیغام اسلام کانفرنس میں امام کعبہ ڈاکٹر عبداللہ
عواد الجوانی , چیف جسٹس فلسطین شریعت کورٹ مصطفی التاویل , صدر پاکستان
جناب عارف علوی صاحب, چیرمین سینیٹ صادق سجنرانی, وفاقی وزیر مذہبی امور
نورالحق قادری, وزیر داخلہ شہریار آفریدی, فیصل واوڈا, اعظم سواتی, اور
تمام فرقوں کے قائدین شامل تھے
کانفرنس کی صدارت علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی صاحب نے کی اور مہمان
کانفرنس امام کعبہ شیخ ڈاکٹر عبداللہ عواد الجوانی صاحب تھے
کانفرنس کا آغاز امام کعبہ نے تلاوت قرآن سے کیا اور سورہ رحمان سے دلوں کو
منور کیا.
خودی کا سر نہاں لا الہ الا اللہ
خودی ہے تیغ، فساں لا الہ الا اللہ
یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
صنم کدہ ہے جہاں، لا الہ الا اللہ
کیا ہے تو نے متاع غرور کا سودا
فریب سود و زیاں ، لا الہ الا اللہ
یہ مال و دولت دنیا، یہ رشتہ و پیوند
بتان وہم و گماں، لا الہ الا اللہ
خرد ہوئی ہے زمان و مکاں کی زناری
نہ ہے زماں نہ مکاں، لا الہ الا اللہ
یہ نغمہ فصل گل و لالہ کا نہیں پابند
بہار ہو کہ خزاں، لا الہ الا اللہ
اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے ہے حکم اذاں، لا الہ الا اللہ
اس پیغام اسلام کانفرنس کا مقصد اسلام فوبیا کے خلاف عالمی فکری اتحاد تھا
جو کہ مشترکہ اعلامیہ وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا کہ پاکستان علماء کونسل
کی زیر نگرانی چوتھی عالمی پیغام اسلام کانفرنس صرف اور صرف امن, بھائی
چارے کا پیغام دیتی ہے پاکستان علماء کونسل پورے عالم اسلام اور دنیا کو
بتانا چاہتی ھے کہ پاکستان اور اسکے باسی مسلمان امن پسند ہیں بلکہ پوری
دنیا کے مسلمان امن پسند ہیں کیونکہ ہمارا دین امن کا دین ہے. کانفرنس میں
اظہار خیال کرتے ہوۓ تمام مہمانآن گرامی اس بات پر زور دیتے ہوۓ نظر آۓ کہ
نہ تو پاکستان علماء کونسل تشدد پسند جماعت نہیں ھے. اسلام کا دہشت گردی سے
کوئی تعلق نہیں, انتہا پسندی ,فرقہ وارانہ تشدد سے کوئی واسطہ نہیں, اسلام
بے گناہ انسانیت کے قتل اور متشدد رویوں کی مذمت کرتا ھے, پاکستان علماء
کونسل اور اس کانفرنس میں شریک تمام مکاتب فکر کے قائدین متفق ہیں کہ اسلام
محبت ؤ احترام, رحم ؤ شفقت, اعتدال ؤ معاف کرنے کا دین ہے, لہذا ہم مذہب کے
نام پر دہشت گردی اور انتہا پسندی پھیلانے والے اسلام اور مسلمانوں کو سخت
ناپسند اور أنکے خلاف ہیں, لیکن دوسری جانب اسلام فوبیا کے نام پر مسلمانوں
کا قتل, مسلمانوں کے خلاف نفرت ؤ تشدد قابل افسوس ؤ مذمت ہے لہذا پاکستان
علماء کونسل تمام اہل دین کی موجودگی میں مطالبہ کرتی ہے کہ اسلام فوبیا کے
خلاف عالمی فکری اتحاد قائم کیا جاۓ کیونکہ وقت ؤ امت کی ضرورت ھے
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ہے ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں
مشترکہ اعلامیہ میں وضاحت کی گئ کہ عراق, یمن, فلسطین, کشمیر میں ہونے والے
مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اسلامی سربراہی
کانفرنس ؤ اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ان مظالم کو بند
کروانے کے لیے عملی قدم اٹھایا جاۓ تاکہ مقبوضہ کشمیر اور مظلوم فلسطین
عوام کو حق خود ارادیت اور آزادی نصیب ہو سکے پاکستان علماء کونسل کی زیر
نگرانی ؤ قیادت ہم عالم اسلام سمیت سعودی عرب کی سلامتی ؤ استحکام سے غافل
نہیں. پاکستان علماء کونسل بھارت کی جارحیت کے خلاف سخت موقف رکھتی ہے.
پاکستان میں علماء کونسل قومی ایکشن پلان, ایک نصاب تعلیم کی سوچ پر متفق
اور حکومت وقت کے ساتھ ہے
پاکستان عالم اسلام کی عظیم قوت ہے, پاکستان کی فوج ؤ قوم سے عالم اسلام
محبت رکھتا ھے لہذا پاکستان ان شاءاللہ عالم اسلام میں اسلام تعلیمات کا
حقیقی عکس پیش کرتا ھے اور کرتا رہے گا
آخر میں علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی صاحب نے امام کعبہ شیخ ڈاکٹر عبداللہ
عواد الجوانی صاحب اور دیگر تمام مہمانآن گرامی کا شکریہ ادا کیا اور صدر
پاکستان جناب ڈاکٹر عارف علوی صاحب سے مہمانوں میں شیلڈز تقسیم کروائی اور
صدر پاکستان جناب عارف علوی صاحب کو امام کعبہ شیخ ڈاکٹر عبداللہ عواد
الجوانی سے شیلڈ دلوائی گئ.
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے
نیل کے ساحل سے لے کر تابخاکِ کاشغر |