خوشبوئے مصطفی ﷺ

ہمارے آقا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے بےشمار خصائص سے نوازا تھا انہیں میں سے ایک ہے آپ کے جسم اقدس سے خوشبو کا نکلنا ۔حتی کہ جو چیز بھی آپ کے جسم اقدس سے منسلک ہوگئ وہ بھی خوشبو والا ہوگیا۔

خوشبوئے مصطفی ﷺ

آقائے نامدار مدینے کے تاجدار حبیب پروردگار ﷺ کا جسم اطہر مشک وعنبر سے زیادہ خوشبو والا ہی نہیں تھا بلکہ جو چیز بھی آپ کے جسم اقدس سے منسلک ہوگئ وہ بھی خوشبو والا و خوشبو دینے والا ہوگیا ۔اس خوشبوئےمصطفیﷺکے بارے تاجدار اہل سنت حضور مفتی اعظم ھند فرماتے ہیں
ہر پھول میں بو تیری ہر شمع میں ضو تیری
بلبل ہے تیرا بلبل پروانہ ہے پروانہ
۔اور استاذ زمن علامہ حسن رضا خاں قادری علیہ الرحمہ کیا خوب لکھتے ہیں
واہ اے عطرِ خدا ساز مہکتا تیرا
خوبرو ملتے ہیں کپڑوں میں پسینہ تیرا

مدینہ منورہ کی خوشبو دار ہوا۔

حضور اقدسﷺجب مکہ مکرمہ سے ہجرت کے بعد مدینہ منورہ کواپنا مسکن بنایا تو آپ کی برکت سے مدینہ طیبہ خوشبووں سے مہک اٹھا اور مکہ مکرمہ یوں گویا ہوا ۔یا رسول ﷺہجر کی شب آپ کی جدائ سے جو ہوا سو ہوا لیکن اب تک آپ کی خوشبو میرے کھوئے ہوئے یادوں میں خوابوں کی طرح ہے ۔
اس لئے عشاقان نبی ﷺ آج بھی مدینہ منورہ پہنچتے ہیں تو انھیں مدینہ طیبہ کے در و دیوار و ہواؤں سے بھینی بھینی نبئ کونین ﷺ کے پسینے کی خوشبو آرہی ہے جس سے ان کی روحِ ایمان سر سبز و شاداب ہوتے ہیں ۔ ان کے ایمان وعقیدے میں نئ تازگی آتی ہے

اسی لئے ابو عبداللہ عطار مدینہ طیبہ کی خوشبو دار ہواؤں کو محسوس کرتے ہیں اور اپنے ایمان میں حرارت پاتے ہیں تو بے ساختہ پکار اٹھتے ہیں ۔

بطیب رسول اللہ طاب نسیمھا
فما المشک والکافور المندل الرطب
ترجمہ ۔۔۔۔ رسولﷺ کی خوشبو سے مدینہ طیبہ مہک رہی ۔ مشک وکافور کیا ہیں ان کی طرح تو وہاں کھجور میں خوشبو ہے ۔یعنی حضور نبی ﷺکی خوشبو سے صرف فضا ہی نہیں مہک رہی ہے بلکہ مشک وعنبر کی طرح مدینہ طیبہ میں لگے باغات کے کھجور بھی مہک رہے ہیں ۔اور نبئ کریم ﷺ کے پسینےکی بھینی بھینی خوشبووں سے کائنات عالم مہک رہے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ نسیم سحر کو پانے کے لئے ہر عاشق رسول بے چین وبے قرار نظر آتے ہیں ۔کسی نے کیا خوب کہا ہے
اے نسیم کوئے جاناں جب مدینے سے تو آنا ۔ بوئے زلف یار لانا دل پریشاں ہے سونگھانا ۔ یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک یا حبیب سلام علیک صلوۃ اللہ علیک

مدینہ منورہ کی مٹی خوشبو دار

مدینے کی مٹی میں شفاء ہے اس پر آئیندہ کچھ تحریر کروں گا ۔ابھی مدینہ طیبہ کے خاک پاک کی خوشبو کا ذکر کر تے ہیں ۔اللہ تعالی کے حبیب ﷺ کے برکت سے مدینہ طیبہ کی مٹی نے وہ کمال حاصل کیا جو دنیا کی کسی مٹی کو وہ بزرگی نہیں مل سکی۔

حضرت شبلی کا قول

حضرت شبلی ۔ مدینہ منورہ کی مٹی سے جب بوئے مصطفی ﷺکو پاتے ہیں تو فرماتے ہیں کہ ۔ مدینہ طیبہ کی مٹی میں ایک خاص قسم کی خوشبو یے جو مشک وعنبر میں بالکل ہی نہیں ہے ۔ اور فرماتے ہیں کہ مدینہ طیبہ کی مٹی میں ایسی خوشبو کا ہونا عجائب وغرائب میں سے ہے ۔
دراں زمیں کہ نسیمے در زد ز طرہ دوست ۔
چہ جائے دم زدن نافہائے تاتاریست

خوشبوئے مصطفی ﷺ رسول اکرم صاحب جود و کرم سرور کائنات فخر موجودات سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وصف امام اہل سنت امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کے نعت شریف ان کی مہکنے دل کے غنچے کھلا دئیے ہیں ۔جس راہ چل دئیے ہیں کوچے بسا دئیے ہیں سے کر رہے بعنوان خوشبوئے مصطفی ﷺ آپ خود پڑھیں اور اپنے دوست و احباب کو شئیرکریں غلطی ہو تو اصلاح فرمائیں۔

چمپا وچنبلی کی حقیقت

رسول کائنات فخر موجودات ﷺ کا فرمان عالی شان ہے کہ معراج کی رات یعنی خالق کائنات کی بارگاہ یزدی میں جانے کی رات ہمارے لئے جو جنتی سواری پیش کی گئ جس کو براق کہتے ہیں ۔
براق جب تیز رفتاری کے ساتھ منزل طے کرنے لگی جس کے سبب براق کے جسم سے پسینے کے قطرات ٹپکے ان قطروں سے اللہ رب العالمین نے چمپا گل زرد و حضرت جبریل علیہ السلام کے پسینے کے قطرات سئ چنبلی پیدا فرمایا

سرخ گلاب کی حقیقت

نبئ رحمت باعثِ تخلیق کائنات ﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ معراج کی رات جب ہم اپنے رب سے ملاقات کے بعد روئے زمین پر تشریف لائے تو میرے جسم اقدس سے پسینے کے قطرات زمین پر گرے
جس سے زمین وجد ومستی میں آگئ اور فرحت انبساط میں زمین ہنس پڑی اور اس نے اس سے سرخ گلاب کے پھول کو اگایا ۔
مختار کائنات ﷺ فرماتے ہیں کہ جو میری خوشبو کو سونگھنا چاہے وہ گلاب کے پھول کو سونگھے ۔
مواہب لدنیہ میں ابو الفرح نہروانی سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ ارشادات مصطفی ﷺ سے جہاں نبی کریم ﷺ کے فضل و کرم کا پتہ چلتا ہے وہیں پر نبئ دوجہاں ﷺ کے مختار کل ہو نے کا علم ہوتا ہے ۔
اور پروردگار عالم نے جو اپنے حبیب مکرم ﷺ کو بے شمار انعامات سے نوازا ان کا بھی حقیقی ثبوت ملتا ہے

حضرت تاج الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ۔

جہاں بانی عطا کردیں بھری جنت ہبہ کردیں
نبی مختار کل ہیں جس کو جو چاہیں عطا کردیں
خوشبوئے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے ساری کائنات
معطر ہوگئ ،نوری فرشتوں کی جماعت ،حوران جنت ، جنت کی بہاریں نبی ﷺ کی خوشبو سے مہک اٹھی
آج جو پھولوں میں خوشبو ہے تو نبی ﷺکے پسینے کا صدقہ ہے مشک وعنبر میں خوشبو برقرار ہے تو نبی مطہر ﷺکے خوشبو کی برکت ہے اور آل رسول جو مہک رہے ہیں یہ
بھی نبئ پاک ﷺ کے پسینے کی خوشبو ہے ۔
نبی کریم ﷺ کا سچا عاشق جب کسی اجنبی اولاد رسول ﷺ سے ملاقات کرتے ہیں یا پاس سے گزرتے ہیں تو خوشبوئے مصطفی ﷺ سونگھ کر انھیں وہ عزت ومقام دیتے ہیں جو قیامت تک ایک مثال قائم کر دیتے ۔
اسی عاشق صادق نے اپنے نبی ﷺکی خدمت اقدس میں اپنی عقیدت کا نذرانہ یوں پیش کیا
ان کی مہکنے دل کے غنچے کھلا دئیے ہیں
جس راہ چل دئیے ہیں کوچے بسا دئیے ہیں

از۔۔۔۔مولانا محمد اویس رضا قادری کشن گنجوی۔
دارالعوام فیضان اعلی حضرت پیٹھان پٹی گوپال گنج بہار

Awes Raza
About the Author: Awes Raza Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.