رمضان 2019: کیا ناشتہ ترک کرنا آپ کی زندگی کا دورانیہ کم کر سکتا ہے؟

ناشتے کو عام طور پر دن کا سب سے اہم کھانا کہا جاتا ہے اور ماہِ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی دنیا بھر میں کروڑوں مسلمانوں کے لیے ناشتے کی جگہ سحری لے لیتی ہے۔
 

image


سحری ہو یا ناشتہ، صبح کا یہ کھانا کتنا اہم ہے اس بارے میں امریکن کالج آف کارڈیالوجی کی حالیہ تحقیق کے مطابق یہ زندگی لمبی بھی کر سکتا ہے جبکہ ناشتہ چھوڑنے سے دل کی بیماری سے ہلاکت کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے نتائج پر کئی امریکی یونیورسٹیوں کے محققین اور پروفیسروں نے کام کیا۔ انھوں نے سنہ 1988 اور 1994 کے درمیان 40 سے 75 سال کی عمر کے 6550 افراد کے ناشتے کی عادات کا جائزہ لیا۔

تحقیق میں شامل افراد سے پوچھا گیا تھا کہ وہ ناشتے میں کیا کھاتے ہیں۔ اس جائزے میں شامل پانچ فیصد افراد نے کہا کہ وہ کبھی ناشتہ نہیں کرتے، تقریباً 11 فیصد نے کہا کہ وہ شاذونادر کرتے ہیں اور 25 فیصد نے کہا کہ وہ کبھی کبھی کرتے ہیں۔
 

image


محققین نے پھر سنہ 2011 تک کے اموات کے ریکارڈ کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ سروے میں شامل 2318 لوگ اب دنیا میں نہیں تھے۔ انھوں نے پھر ناشتہ کرنے کے رجحان اور اموات کے درمیان تعلق تلاش کرنے کی کوشش کی۔

طبی تحقیق سے پہلے ہی یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ ناشتہ چھوڑنے کا صحت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے، تاہم سائنسدان اب بھی اس تعلق کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس ’این ایچ ایس‘ نے اس تحقیق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ناشتہ نہ کرنا براہ راست دل اور شریان کی بیماریوں سے ہلاکت کی وجہ ہے۔
 

image


این ایچ ایس کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک ریویو کے مطابق اس تحقیق کا حصہ بننے والے وہ لوگ جنھوں نے کہا کہ وہ ناشتہ نہیں کرتے زیادہ تر ماضی میں تمباکونوشی کے عادی رہے ہیں، بہت زیادہ شراب نوشی کرتے ہیں، ورزش سے بالکل دور، غیر صحت مند خوراک کھاتے ہیں اور ناشتہ کرنے والوں کے مقابلے میں اقتصادی طور پر کمزور ہیں۔

اس تحقیق میں صرف لوگوں کے ناشتے کی عادات پر غور کیا گیا اور ان دیگر عادات کا تجزیہ اس میں شامل نہیں تھا۔ اس سے یہ بھی نہیں معلوم ہوتا کہ مختلف لوگوں کے لیے ناشتہ کیا اہمیت رکھتا ہے۔

مثال کے طور پر زیادہ تر لوگ روز ناشتہ کرتے ہیں لیکن ان میں سے کچھ آٹھ بجے صحت مند ناشتہ کرتے ہیں اور کچھ صبح ایک سینڈوچ یا سیریل بار پر گزارا کر لیتے ہیں۔

تاہم یونیورسٹی آف آئیووا میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وے باؤ نے، جو اس تحقیق کے مرکزی مصنف ہیں، نتائج کا دفاع کیا ہے۔
 

image


باؤ کا کہنا ہے کہ بہت سے تجزیوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہائپرٹینشن، ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول کا تعلق ناشتہ چھوڑنے سے ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان کی تحقیق کے مطابق صحتمند دل کے لیے ناشتہ ایک آسان حل ہے۔

ایک بڑا قاتل
باؤ اور ان کے رفقاء نے یہ بھی لکھا کہ ناشتے اور اور دل کی بیماریوں کے درمیان ’گہرا تعلق سامنے آیا ہے جس کا لوگوں کی سماجی اور اقتصادی حیثیت، جسامت اور دل اور خون کے نظام کے خطرناک پہلوؤں سے تعلق نہیں۔‘

ماہرین نے لکھا کہ ان کی معلومات کے مطابق یہ ناشتہ چھوڑنے اور دل کی بیماری کے درمیان تعلق کے بارے میں یہ پہلا تجزیہ ہے۔

دل اور شریانوں کی بیماریاں دنیا میں موت کی بڑی وجہ ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق سنہ 2016 میں دنیا بھر میں تقریباً ایک کروڑ 52 لاکھ افراد ان کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔


Partner Content: BBC

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Think breakfast isn't the most important meal of the day? Think again, say researchers behind a new study that found the risk of heart-related death rises dramatically for folks who skip the morning repast.