پاکستان کے پاس ایسے ایسے ہتھیار موجود ہیں جو دنیا میں
نہ تو انڈیا کے پاس نہ امریکہ کے پاس اور نہ ہی اسرائیل کے پاس ہیں۔اس لیے
جیسے بھی حالات ہوں پاکستان کو ہرانا مشکل ہی نہیں ناممکن ترین کام ہے۔ آج
ہم ایسے ہی کچھ پاکستان کے خفیہ ایٹمی ہتھیاروں کے حوالے سے بات کریں گے جن
کا علم بہت کم لوگوں کو ہے- تاہم ان ہتھیاروں کی تصدیق خود پاکستانی فوج تو
نہیں کرتی لیکن ان ہتھیاروں سے متعلق خبریں کئی مرتبہ مختلف اخبارات شائع
ہوچکی ہیں-
Hydrogen bomb
ایک اندازے کے مطابق پاکستان نے 2012 میں یہ بم تیار کرلیا تھا۔ لیکن اب تک
بم کے متعلق فوج کی جانب سے کوئی بیان نہیں آیا تو دشمن کے دلوں میں دہشت
پیدا کرنے والا یہ ہتھیار خفیہ ہتھیاروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آتا ہے۔
بعض امریکی ماہرین کے مطابق 3 ستمبر 2017 کو شمالی کوریا نے جس ہائیڈروجن
بم کا تجربہ کیا تھا اس کی ٹیکنالوجی پاکستان نے ہی شمالی کوریا کو پیش کی
تھی۔ |
|
Solar drone
2015 میں ایک خبر اخبار کی زینت بنی جس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں
موجود نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے طالب علموں نے سولر ڈرون
تیار کیا ہے۔ پھر اس خبر کو منظر نامے سے غائب کردیا گیا اور گمان کیا جاتا
ہے کہ اس اہم پروجیکٹ کو اب خفیہ طور میں انجام دیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ
سولر ڈرون مستقبل میں سیٹلائٹ کی جگہ لے لیں گے کیونکہ یہ کئی ماہ کے طویل
عرصے کے لیے انتہائی بلندی پر مسلسل خودکار طریقے سے پرواز کرسکتے ہیں ۔
اور دشمنوں کے علاقے سے متعلق اہم معلومات پہنجانے میں مثبت کردار ادا
کرسکتے ہیں ۔
|
|
Electro magnetic plus
Electro magnetic plus system ایسے ہتھیار کو کہا جاتا ہے جو نہایت خاموشی
سے دشمن کے کسی مخصوص علاقے میں موجود تمام تر مواصلاتی نظام کو ایک سیکنڈ
کے مختصر ترین وقت میں دھرم بھرم کرسکتا ہے ۔ مطلب کہ یہ ہتھیار نہایت
خاموشی سے دشمن کے بجلی پر چلنے والے تمام تر نظام کو مفلوج کرسکتا ہے۔ جس
میں دشمن کے میزائیل سسٹم شامل ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے اس سے متعلق خبریں بھی
میڈیا کی زینت بنی جن میں بتایا گیا کہ پاکستانی اسٹوڈنٹ اس پیچیدہ اور
مشکل ٹیکنالوجی کو ایجاد کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔
|
|
Missile taimur
پاکستان نے تیمور نامی یہ میزائل بنالیا ہے۔ جو 7 ہزاز کلو میٹر کی رینج کا
حامل ہے۔ اس ممکنہ ہتھیار سے امریکہ سخت پریشان ہے جس کا اندازہ اس بات سے
لگایا جاسکتا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے دور اختتام کے آخر میں
پاکستان کو امداد کے بدلے اپنے میزائل کی رینج کو کم کرنے کی بات کی تھی
جسے نواز شریف کی طرف سے ٹھکرا دیا گیا تھا ۔ امریکہ کا مقصد تھا کہ اس
معاہدے کے تحت تیمور میزائیل کی رینج اتنی کم کردی جائے کہ یہ اسرائیل تک
نہ پہنچے ۔اور اسی معاہدے کے تحت پاکستان کا تیمور نامی میزائیل پروگرام
بھی ختم کردیا جاتا ۔
|
|
Armer
2003 میں جب آپریشن فریڈم کے نام پر امریکی ایم ون گلیوں میں تباہی پھیلانے
لگی تو رات بھر میں پھیلے مجاہدین سر توڑ کوششوں کے باوجود ان امریکی
ٹینکوں کو تباہ نہ کر پائے کیونکہ ان ٹینکوں کے اوپر اور اردگرد ایسی مضبوط
ترین دھات کو لگایا گیا تھا جس پر ہر قسم کا ہتھیار بے اثر ثابت ہوا بعد
میں معلوم ہوا کے یہ دھات مضبوط ترین اور خفیہ رکھے جانے والی دھات ہے۔
اطلاعات ہیں کہ پاکستان آرمی کے زیرانتظام خفیہ لیبارٹری اور ریسرج سینٹر
میں اس دھات کو کامیابی سے تخلیق کرلیا گیا ہے جبکہ ایک اندازے کے مطابق
دنیا کی سخت ترین دھات ہونے کی وجہ سے اس دھات کا استعمال پاکستان کے کئی
میزائیل میں کیا گیا ہے جسے خفیہ رکھا گیا ہے-
|
|