دہن میں زباں تمہارے لئے ,بدن میں ہے جاں تمہارے لیے !

 دہن میں زباں تمہارے لئے ,بدن میں ہے جاں تمہارے لئے !
صلی اللہ علیہ وسلم !
چشم تصور سے ماضی کے کچھ بابرکت لمحے یاد کر رہی ہوں, امی جی سے سنا کرتے تھے کہ نانو کہا کرتیں تھیں " مدینہ نہ دیکھا تو کچھ بھی نہ دیکھا !"اور پھر وہ وقت بھی آیا جب میں دونوں بچوں کا ہاتھ تھامے حرم نبوی کے سنہرے باب کے کھلنے کا انتظار کر رہی تھی ...
~ یہ کوچہ جاناں ہے ,آہستہ قدم رکھنا
ہر جا پہ ملائک کی بارات کھڑی ہوگی !!
یہاں آکے پتہ چلتا ہے کہ کس محبت و الفت سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین یوں عرض کیا کرتے تھے " فداک ابی و امی یا رسول اللہ !!
جب وہ نام محمد (ص)والا سنہری باب کھلا تو بے پناہ رش میں صرف یہ احساس غالب رہا
"میں اپنے نبی کے پاس ہوں "
صلی اللہ علیہ وسلم !
~ رہے سلامت تمہاری نسبت ,میرا تو بس آسرا یہی ہے !
ریاض الجنہ کی جانب بڑھتے ہوۓ ,اپنی باری کا انتظار کرتے ہوۓ ,نجانے کتنی دیر لگ جاتی کہ عربی عباۓ میں ملبوس ایک معلمہ سے درخواست کی کہ ہمیں حاضری کی اجازت دے دیں ,میں کسی گروپ کے ساتھ نہیں ہوں اور میرے ساتھ بچے بھی ہیں ! اس نے ایک لمحہ کو غور کیا پھر کہا ,ٹھیک ہے ,آپ دوڑ لگا کے چلے جاؤ _ہمیں جونہی پروانہ ملا ,بھاگتے ہوۓ گویا زقند لگا کے ریاض الجنہ میں آگئے _
~ کیا سامنے جا کے ہم ,حال انکو سنائیں گے
سرکار کا در ہوگا , اشکوں کی جھڑی ہوگی !!
الصلوہ والسلام علیک یا رسول اللہ !ایک طرف حرم جگمگا رہا تھا ,دوسری جانب دل جگمگا رہا تھا_وہ لمحات میری زندگی کا حاصل ہیں ! الحمدللہ ,اللہ سب مسلمانوں کو لے جاۓ _
ماہ رمضان کی ان مبارک گھڑیوں میں کچھ لکھنے کے لئے قلم تھاما ہی تھا کہ فیس بک نوٹیفیکیشن نے چونکا دیا _لوگ ایک آئ ڈی بلاک کرنے کے لئے کسی گستاخ _رسول کی پوسٹ فارورڈ کر رہے تھے , دماغ پھٹنے لگا ,کلمہ طیبہ کے نام پہ بنے ملک میں ایسے لوگ پکڑے کیوں نہیں جاتے آخر ؟ایسے کئ پیجز اور آئ ڈیز سوشل میڈیا پہ موجود ہیں ,جنہیں عوام بیچارے صرف رپورٹ یا بلاک ہی کرسکتے ہیں ! بے شک ایسے توہین آمیز کاموں کے پیچھے غیر ملکی ادارے اور انکے فنڈ ہوتے ہیں لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہمارے ادارے اس ضمن میں کیا کر رہے ہیں ؟ ناموس _رسالت ص کا معاملہ ہمارے دین اور ایمان کا معاملہ ہے _امام مالک نے ایک بار فرمایا تھا کہ جو امت اپنے نبی کا دفاع نہیں کرسکتی ,اسے زندہ رہنے کا کوئ حق نہیں ! دنیا بھر میں ہتک عزت کا قانون موجود ہے جس کی رو سے کسی عام انسان کی ساکھ کو ,عزت کو نقصان پہنچانا جرم ہے تو پھر وہ جو افضل البشر ,خاتم النبیین اور تمام انبیا کے سردار ہیں ,جو کھربوں مسلمانوں کی جان ہیں ,اگر انکی عزت پہ آنچ آۓتو ہماری ایمانی غیرت کو پھر آگ لگ جانی چاہئیے !خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ہر گستاخ کو قتل کیا گیا _اس مسئلہ پہ امت کا اجماع ہے کہ شان _رسالت میں گستاخی کی سزاصرف موت ہے _اگرچہ یہ کام ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ انصاف کے تقاضے نبھاۓ,عدالتیں تمام ثبوت اور شواہد دیکھ کے فیصلہ کریں _قیام پاکستان کے بعد سے آج تک ,آج تک کسی گستاخ کو سزا نہیں دی گئ_ اسی طرح آسیہ ملعونہ جیسے اقراری مجرم اگر یوں ہی فرار ہوتے رہے تو پھر ایسے معاملات کو نمٹانے کے لئے کوئ غازی علم دین,کوئ عامر چیمہ ,کوئ ممتاز قادری ضرور اٹھے گا ! گستاخوں کے مددگار عذاب الہی سے ڈر جائیں ,بے شک آپ کا دشمن ہی بے نام و نشان رہے گا !
~وہ جس کے لئے محفل _ کونین سجی ہے
فردوس _بریں جس کے وسیلے سے بنی ہے
وہ ہاشمی ,مکی ,مدنی العربی ہے
وہ میرا نبی ,میرا نبی ,میرا نبی ہے
وہ میرا نبی ہے !
(صلی اللہ علیہ وسلم )
#محمد_نبینا
#قانون_ناموس_رسالت
#فکرونظر
#Justice
#BlasphemyLaw
تحریر:عصمت اسامہ