تمہاری مسکراہٹ کے پیچھے درد کو اور درد میں بے جا ہنسنے
کو...یہ دل جانتا ہے اور رب جانتا ہے....تمہارے تھکنے کے باوجود نہ تھکنے
کو طویل مسافت میں صبر کرنے کو...یہ دل جانتا ہے اور رب جانتا ہے...تمہاری
خوشی میں کسی کے بپھرنے کو اور حسد کے دکھ کو جھیلنے کو...یہ دل جانتا ہے
اور رب جانتا ہے...غم کی سیاہ رات کے بعد پھر سب سے ہنس کے ملنے کو...یہ دل
جانتا ہے اور رب جانتا ہے...قدموں کے بے حد تھکنے کو اور پھر بھی چلتے رہنے
کو...یہ دل جانتا ہے اور رب جانتا ہے...تم ہنسے ہو کسی بات پہ کیوں اور روۓ
ہو اس بات پہ کیوں...یہ دل جانتا ہے اور رب جانتا ہے...دراڑوں کو چھپا کر
اپنی دیوار کی مانند رہنے کو...یہ دل جانتا ہے اور رب جانتا ہے...اس مقام
سے اس مقام کے بیچ سفر کی سختی سہنے کو...یہ دل جانتا ہے اور رب جانتا ہے...زبان
کا گھاؤ کھا کر بھی امرت سا میٹھا بولنے کو...یہ دل جانتا ہے اور رب جانتا
ہے...دشمن کی چال کو جان کے بھی ناداں سا بن کے رہنے کو...یہ دل جانتا ہے
اور رب جانتا ہے...دوست کے روپ میں دشمن کو دیکھ کے بھی چپ رہنے کو...یہ دل
جانتا ہے اور رب جانتا ہے...وفا کے بدلے بے وفائ کے نشتر کے زہر کو سہنے کو...یہ
دل جانتا ہے اور رب جانتا ہے...اس دل کی حالت زار میں بھی اس دل کے جیتے
رہنے کو...یہ دل جانتا ہے اور رب جانتا ہے...جو رب جانتا ہے وہ سب جانتا ہے.
|