آج میں ایک بہت ہی ضروری موضوع پر بات کرنا چاہتی ہوں۔ اس
سے پہلے میں بتاتی چلوں کہ آخر یہ DMLS ہے کیا۔ DMLS حال ہی میں متعارف
کروائی جانے والی 5 سالہ ڈگری ہے جو سرگودھا میڈیکل کالج،یونیورسٹی آف
لاہور سمیت چند اور مختلف اداروں میں پڑھائی جا رہی ہے۔ اس سے قبل اس ڈگری
کا نام MLT BS تھا اور کچھ جگہوں پہ یہ ابھی بھی 4 سال کا BS ہے۔
اس ڈگری میں لیبارٹری میں کام کرنا اور بیماریوں پر ریسرچ کرنا سکھایا جاتا
ہے۔ اس ڈگری کی میڈیکل کے لیے اتنی ہے اہمیت ہے جتنی انسانی جسم کے لیے ہوا
اور پانی اگر MBBS ہوا ہے تو یہ پانی۔ اگر یہ لوگ کام نہیں کریں تو میڈیکل
کا شعبہ %70 کام کرنا چھوڑ دے گا۔ اُن لوگوں کی اہمیت بتاتی چلوں جو پڑھتے
تو MBBS سے شاید تھوڑا ہی کم ہیں لیکن انکی اہمیت MBBS والو سے ہزار گنا کم
ہے جیسا کہ چند ایک یہ والے لوگ ہیں مثلاً DMLS، DHND ، DPT۔ اور یہ سب صرف
باہر نہیں بلکہ میڈیکل کالجز کے اندر بھی ہوتا ہے جہاں MBBS کو خاص اہمیت
اور رتبہ دیا جاتا ہے۔ جس معاشرے میں استاد ہی بچوں میں فرق رکھیں وہاں
باقی سب تو عام لوگ ہیں اُن سے کیا شکایت اور ایسے ادارے یا معاشرے میں
تعلیمی نظام ہمیشہ پستی کی طرف جاتا ہے۔ دوسری طرف قابل اساتذہ کرام اور
دیگر فیکلٹی کے لوگوں کی کمی بھی اہم مسئلہ ہے۔
لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات بیٹھ چکی ہے کے MBBS کے علاوہ ہر ڈگری فضول ہے۔
خدارا اس چیز کو اپنے ذہنوں سے نکالیں تبھی آپکو سمجھنے کا موقع ملے گا کے
کوئی بھی ڈگری خواہ وہ PHd ہو یا کوئی سادہ سا بیچلر فضول نہیں ہوتا۔ اِس
میں حکومتی اداروں جیسا کہ pmdc اور uhs وغیرہ کا بھی بڑا ہاتھ ہے کیوں کہ
اِن اداروں کے جانبدار روئیے جیسا کہ mbbs میں داخلے کے لئے ایک خاص ٹیسٹ
اور باقی شعبوں کے لیے کوئی نظام ہی نہیں جسکی وجہ سے یہ سمجھا جاتا ہے کے
mbbs والے وہ لوگ ہیں جو بہت ہی عالم فاضل ہیں اور باقی سب بس عام سے، جبکہ
حقیقت اس سے برعکس ہے۔ اِس لیے باقی سب شعبوں کے لیے بھی ایک خاص ٹیسٹ لیا
جائے تاکہ لوگ ایک خاص طریقے سے آگے آئیں۔
یہ بھی بتانا چاہوں گی کہ اس ڈگری کے بعد آپ کسی بھی جگہ جیسا کے کاسمیٹکس
انڈسٹری، فوڈ انڈسٹری، فرانزک لیب یا کسی بھی ہسپتال میں کام کر سکتے ہیں۔
اور ساتھ ہی ساتھ اُن لوگوں کے لیے جو یہ کہتے ہیں کے MBBS میں تو پیسہ ہے
یہاں کیا ھے یا ہم یہ ڈگری کیوں کریں اتنی محنت سے جسکے بعد اہمیت MBBS سے
کم ہونی ہے، تو بتاتی چلوں کہ اسکے بعد آپکو با آسانی BS-17,18 کی گورنمنٹ
کی نوکری مل سکتی ہے۔
لوگوں نے ہر ڈگری کو پس پشت ڈالا ہوا ہے،جسکی وجہ سے ہمارا صحت کا نظام اس
قدر برا ہے۔ سبکو چاہیے کہ ان چیزوں میں داخلہ لیں تا کہ ہمارے ملک کا نظام
متوازن ہو سکے۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے کہ یہاں صحیح معنوں میں
تعلیم کی قدر نہیں یا شاید شعور کی کمی ہے۔ لوگ اپنے بچوں کو صرف اور صرف
MBBS کروانا چاہتے ہیں یا انجینئرنگ، یہ سمجھتے ہی نہیں کے اگر ان دونوں سے
سارے کام ہو سکتے تو پھر باقی شعبے ہوتے ہی نا۔
خیر ہمارے نظام کو ابھی بہت توجہ کی ضرورت ہے۔امید ہے کبھی نہ کبھی یہ نظام
ضرور بدلے گا!!!!!!!!
|