باوقار انسان بنیں اور کمزور عادات ترک کریں

تحریر: ڈاکٹر محمد سلیم آفاقی

*باوقار انسان بنیں اور کمزور عادات ترک کریں*

اگر آپ زندگی میں عزت چاہتے ہیں اور باوقار زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو کچھ ایسی عادتیں چھوڑنا ضروری ہیں جو صرف دوسروں کو خوش کرنے کے لیے ہوتے ہیں اور پھر معاشرے میں انسان کمزور بن جاتا ہے اور لوگ بھی اسے اہمیت نہیں دیتے۔

یاد رکھیں ہر بات پر ہاں کہنا بند کریں۔ اس سے غلامی جنم لیتی ہے۔سب کی ہر بات مان لینا آپ کی عزت اور اہمیت کو کم کر دیتا ہے۔ اسی لئے ہر کسی کو خوش کرنے کی کوشش ترک کریں اور اپنی حدیں طے کریں۔ بنی نوع انسان کی بجائے اللہ رب العزت کو راضی کرنے کی کوشش کریں ۔ سچ تو یہ ہے کہ مخلوق کو راضی کرنے کی نسبت خالق کو راضی کرنا بہت آسان ہے جب کہ مخلوق کو راضی کرنا جان جوکھوں کا کام ہے۔

بعض لوگوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ بات بات پر معافی مانگنے ہیں اور گفتگو میں معزرت خواہانہ رویہ اختیار کئے ہوتے ہیں اسی لئے بلاوجہ معافی مانگنا بند کریں۔ بار بار بغیر وجہ کے “سوری” کہنا آپ کو کمزور اور غیر یقینی ظاہر کرتا ہے۔ صرف جب واقعی غلطی ہو تو معذرت کریں۔

یہ بھی یاد رکھیں کہ اختلاف یا بحث سے بچنا صحیح طرز عمل نہیں۔ ہمیشہ ٹکراؤ سے گھبرانا آپ کی رائے چھپانے کا سبب بنتا ہے اور پھر لوگ آپ کو سنجیدہ نہیں لیتے۔ اپنی بات دلائل سے اور شائستگی سے بیان کریں۔

اپنی بنیادی ضروریات اور جذبات کو نظرانداز نہ کریں۔ اپنی صحت اور خودی کی قدر کرنا بہت ضروری ہے، دوسروں کی خوشی کے لیے خود کو قربان نہ کریں۔ بڑے لوگوں کے ساتھ سیلفی لینا بھی کمزور لوگوں کی عادت ہوتی ہے اس سے بھی اجتناب بہتر ہے۔

ہمیشہ دوسروں کی پسندیدگی اور منظوری کی طلب رکھنا خود اعتمادی کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھیں ۔اپنے فیصلے خود کریں اور با صلاحیت لوگوں سے مشورہ لیں ۔فیصلہ خود کریں اور اپنی عزت بڑھائیں۔

اپنی رائے چھپانا یا نہ دینا بند کریں۔ اپنی سوچ کو دبانا شخصیت کی کمزوری ہے۔ اختلاف رائے بھی بعض اوقات عزت کا باعث بنتا ہے۔

اپنی حدود کا تعین کرنا سیکھیں۔ دوسروں کو ہر بات کی اجازت دینا آپ کو قابو میں لے لیتا ہے۔ اپنی حدیں واضح رکھیں اور دوسروں کی حدود کا بھی خیال رکھیں۔

دوسروں کی خواہشات پر مستقل عمل کرنا چھوڑ دیں۔ ہمیشہ دوسروں کو خوش رکھنے کی کوشش آپ کو خود سے دور کر دیتی ہے۔

اپنے جذبات کو چھپانا بند کریں۔ اپنے جذبات کا اظہار کرنا آپ کو مضبوط بناتا ہے اور تعلقات بہتر کرتا ہے۔

دوسروں کی تائید کے لیے خود کو بدلنا چھوڑیں۔ اپنی اصل شخصیت کے ساتھ جینا عزت کا ذریعہ ہے۔

ہر وقت “ہاں” میں جواب دینا ترک کریں۔ کبھی کبھار “نہیں” کہنا بھی ضروری ہے تاکہ آپ کی عزت بنی رہے۔

اپنے آپ کو کمتر سمجھنا بند کریں۔ خود کی عزت اور وقار کے بغیر دوسروں کی عزت بھی مشکل ہے۔

 

Dr-Muhammad Saleem Afaqi
About the Author: Dr-Muhammad Saleem Afaqi Read More Articles by Dr-Muhammad Saleem Afaqi: 39 Articles with 51703 views
Dr. Muhammad Saleem Afaqi is a prominent columnist and scholar from Nasar Pur, GT Road, Peshawar. He earned his Ph.D. in Education from Sarhad Unive
.. View More