’جنات کے تحریر کردہ قرآن‘ والی لائبریری

دنیا میں قرآن مجید یا دیگر کتب کی لائبریریاں اپنی اپنی انفرادی خصوصیات کے ساتھ موجود ہیں لیکن پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ایک ایسی قرآن لائبریری ہے جس کے منتظم مولوی عبدالمومن کا دعویٰ ہے کہ اس میں جنات کے ہاتھ کا لکھا ہوا قرآن مجید بھی موجود ہے۔
 

image


ان کا کہنا ہے کہ اس قرآن مجید کی لکھائی بادام کے چھلکے سے جنات نے کی ہے۔

انھوں نے وہ قرآن مجید دکھایا جس کا ہر صفحہ الگ الگ ہے۔ ان کے مطابق اس میں ’ق‘ کا بھی ایک نقطہ ہے اور ’ف‘ کا بھی ایک نقطہ ہے۔ تاہم اس میں ’ق‘ کا نقطہ اوپر ہے اور ’ف‘ کا نقطہ نیچے ہے۔

یہ لائبریری مستونگ کے علاقے کلی غلام پڑینز میں لڑکیوں کے ایک مدرسے کے کمرے میں قائم ہے۔

لائبریری کے منتظم عبدالمومن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جنات ان کے والد کے پاس اس مدرسے میں قرآن پڑھنے آتے تھے۔

وہ کہتے ہیں کہ ان کے والد مولانا عبدالسلام کو قرآن پاک سے بہت محبت اور رغبت تھی۔
 

image


عبدالمومن کا کہنا ہے کہ اس لائبریری میں 85 ممالک کے قرآن موجود ہیں۔ ان کے مطابق ان کے والد تبلیغ کی غرض سے جس ملک بھی جاتے وہاں سے ان کو اگر قرآن پاک کا کوئی قدیم نسخہ ملتا تو وہ لے آتے تھے۔

اس لائبریری میں دمشق ،افریقہ، ترکی، سمر قند، چین، امریکہ، لبنان، جاپان سے بھی لائے گئے قرآن کے نسخے موجود ہیں جبکہ خان آف قلات سے حاصل کیا گیا قرآن بھی اس لائبریری کی زینت ہے۔

عبدالمومن کا کہنا ہے کہ لائبریری میں ہاتھ سے لکھے ہوئے قرآن کے نسخے کے ساتھ ساتھ سب سے چھوٹے قرآن اور سب سے بڑے قرآن پاک کے نسخے بھی رکھے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کے دربار کا قرآن مجید بھی ان کی لائبریری میں موجود ہے۔
 

image


انھوں نے کہا کہ ایک قرآن پاک مصحف الفی کا ہے جسے ان کے بقول لکھنے میں 12سال لگے اور لکھنے والے نے اس کے لیے 12سال مسلسل روزہ رکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس قرآن میں ہر سطر کی ابتدا الف سے کی گئی ہے اور ہر سورة سے پہلے بسم اللہ الگ الگ ڈیزائن سے لکھا گیا ہے۔

انھوں نے قرآن مجید کا ایک ایسا خستہ حالت نسخہ بھی دکھایا جو ان کے بقول ہزار سال پرانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کی جلد اونٹ کے چمڑے سے بنی ہوئی ہے۔ عبدالمومن کے مطابق قرآن کا یہ نسخہ بہت نازک ہے کیونکہ اس کو لوگوں نے ہاتھ سے لکھا ہے۔
 

image


انھوں نے بتایا کہ ان کے والد کے انتقال کے بعد انھیں بھی اگر کسی علاقے سے قرآن کا کوئی نایاب نسخہ ملتا ہے تو وہ بھی وہاں سے لے آتے ہیں۔

جس کمرے میں یہ لائبریری قائم ہے وہ سنہ2017 میں سیاسی و مذہبی جماعت جمعیت علما اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری پر ہونے والے حملے میں متاثر ہوا تھا۔ انھوں نے کہا کہ انھیں لائبریری کی مرمت کے لیے تاحال کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔

عبدالمومن نے بتایا کہ ان کے پاس بہت سے قرآن پاک کے نسخے ہیں لیکن ان کو موسمی حالات سے محفوظ بنانے کے لیے ان کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ ان کے لیے مناسب جگہ یا جدید لائبریری بنا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس موجود قرآن کے نایاب نسخوں کو لوگ دور دور سے دیکھنے آتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ بہت سے لوگوں نے انھیں قرآن مجید کے قدیم نسخے دینے کے لیے لاکھوں روپے کی پیشکش بھی کی لیکن یہ نسخے ان کے باپ، دادا کی وراثت ہیں اور وہ انھیں کسی کو نہیں دیں گے۔


Partner Content: BBC

YOU MAY ALSO LIKE: