اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور
دین فطرت ہے۔ اس میں زندگی کے تمام تر پہلوؤں سے متعلق رہنمائی موجود ہے۔
اللہ تعالیٰ نے انسان کو خیر اور شر میں فرق کرنے کی صلاحیت عطا فرمائی ہے۔
اسلام کے پیروکار مسلمان کہلاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو قرآن پاک
میں اپنا ساتھ عطا کرنے کا شرف عطا کیا ہے۔
مسلمان آج دنیا میں غیرمسلموں کے ہاتھوں بری طرح شکست کھا رہے ہیں، غیر
مسلم مسلمانوں کے مختلف ممالک کو باری باری اپنا نشانہ بناتے جارہے ہیں۔ ان
ممالک میں امریکا سب سے اوپر ہے۔ کوئی مسلمان ملک یہ ہمت ہی نہیں کرتا کہ
دوسرے مسلم برادر ملک کی مدد کے خاطر امریکا کے خلاف میدان میں اترے۔
امریکا کبھی عراق، کبھی افغانستان کو نشانہ بناتا ہے، اور کبھی حیلے بنا کر
پاکستان کے مغربی علاقوں پر بمباری کرتا ہے۔ امریکا کے خلاف کوئی مرد
مسلمان کیوں نہیں بولتا۔۔۔۔ کیا آج کا مسلمان امریکا کی طاقت کو دیکھتے
ہوئے اس سے خوف زدہ ہو بیٹھا ہے؟
جبکہ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے:
"اللہ تعالیٰ اس کا زیادہ مستحق ہے کہ اس سے ڈرا جائے۔"
اسلام کے ابتدائی دور میں صحابہ کرام نے دین اسلام کی سربلندی کے لیے ہر
قسم کی قربانی دی اور دین اسلام کی بقا کی خاطر ہر ممکن کوشش کی، پھر ہم ان
کے اس طریقہ کار کو اپناتے ہوئے کیوں دشمنان اسلام کے سامنے سینہ تان کر
کھڑے نہیں ہوتے۔
نجانے آج کے مسلمان ملک اتنے بزدل کیوں ہیں؟ پاکستان تو مسلمان ممالک کی سب
سے بڑی طاقت ہے پھر یہ کیوں کر عالمی طاقتوں سے خوفزدہ ہے؟
اے مرد مسلمان! تو کس راہ چل پڑا
خدا دکھائے تجھ کو راہ ہدایت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ |