چند ہفتوں بعد شدید گرمی اور برسات نہ ہونے کی وجہ سے
بنجر و بے آب زمین آئینہ بن کر سورج کا ساتھ نبھاتا ملے گا۔
ہم تو چھتوں کے سائے اور ایئرکولر او ایئر کنڈیشنرز کے ٹھنڈے جھونکوں میں
پڑے ٹھنڈی مشروبات سے پیاس پہ قابو پاتے رہیں گے۔۔۔
لیکن ان بے زبان چرند و پرند کے بارے میں بھی زرا سوچئیں۔
اس شدید گرمی میں ہلاکت خیز پیاس کے ان کو اور کچھ نہیں ملنے والا۔
تو بہرخدا گھر، دفتر اور اپنے آس پاس کے چھت و دیواروں پہ پانی کی چھوٹی
چھوٹی سبیلیں ان چرند و پرند کے لئے بھی لگا دیجئے گا جو گرمی کی حدت اور
پیاس کی شدّت سے سرگرداں، پیاسے موت مر جاتے ہیں۔۔۔!!!
اسی طرح سفر کے دوران پانی کی چند بوتلیں ضرور ساتھ رکھیں۔۔۔!!!
کیا پتا یہ سادہ پانی کسی بھٹکے مسافر یا راہگیر کے لئے
آبِ حیات کا درجہ رکھتا ہو۔
تو اٹھیئے دوستو اور اٹھ کر ان ننھی جانوں کا بھی خیال رکھیئے۔۔۔!!!
کیا پتا ان چھوٹے سے جانوں اور ان چھوٹی چھوٹی نیکیوں کے طفیل روز حشر کی
پیاس سے ہمیں بھی نجات حاصل ہو جائے
اور ہم بھی حوضِ کوثر کے حق دار ٹھہریں ....
|