مسئلہ کشمیر، انوپم کھیر کی متنازع ٹویٹ، اپنے ہی ملک میں رسوا

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں گیارہ کشمیری شہید کرنے کے بعد پوری وادی میں کرفیو نافذ کرکے شہریوں کے نقل وحمل پر پابندی عائد کررکھی ہے لیکن بجائے مذمت کے امن کے سفیر کہلانے والے فنکار ہی اس اقدام پر خوشی کا اظہار کرنے لگے۔
 

image


سماﺀ کے مطابق اس جارحیت پر مذمت کے بجائے اداکار انوپم کھیرنے تعصبیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ٹویٹ کی جس پرانہیں دیگر ٹوئٹر صارفین کے علاوہ اپنے ہی ملک کے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

انوپم کھیرنے اپنی ٹویٹ میں حالیہ اقدامات پر بھارتی جھنڈے کے ساتھ لکھا ’’ مسئلہ کشمیر کے حل کا آغاز ہو چکا ہے‘‘۔
 


جواب میں بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے اس ٹویٹ کو انتہائی ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔ دیپانشو اگروال نامی صارف نےانوپم کھیر کو بھارتیوں کے درد سے لطف اندوز ہونے والا انسانیت سے عاری شخص قرار دیا۔
 

image


ایک صارف نے لکھا کہ ایسی ٹویٹ تب کی جاتی ہے جب آپ کو کشمیریوں کے درد کا اندازہ نہیں ہوتا۔
 

image


انوپم کھیر کو آئینہ دکھاتے ہوئے ایک بھارتی صارف نے واضح کیا کہ ایسے ظالمانہ اقدامات کشمریوں کو محدود نہیں کرسکتے۔
 

image


اداکار کو یہ بھی یاد دلایا گیا کہ یہ آپ کی فلم نہیں ہے۔ بھارتی فوج معصوم لوگوں کو قتل کر رہی ہے، اگر اس کے خلاف آواز نہیں اٹھا سکتے تو اپنا منہ بند رکھیں۔
 

image

ایسی ٹویٹ کو نوٹنکی کہتے ہوئے ایک صارف نےاسے بھارت کی خراب معاشی صورتحال سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دیا اور مشورہ دیا کہ پہلے اس کا حل نکالو۔
 
image


صارفین نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کیا آپ کشمیرمیں خون خرابے سے خوش ہوں گے؟۔
 

image


اس کے علاوہ دیگر صارفین نے بھی بھارتی اداکار کو احساس دلایا کہ پھر آپ خود کو موٹیویشنل اسپیکر کہتے ہیں۔
 

image


ایک صارف نے تو اداکاری کی وجہ سے انوپم کھیر کو پسند کرنے پر ہی افسوس کا اظہار کر ڈالا۔
 

image


یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔ سری نگر اورجموں میں دفعہ 144 نافذ کرکےعوامی اجتماعات، جلسے اور ریلیوں پرمکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وادی میں پیرا ملٹری فورسز اورپولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ اس دوران تمام تعلیمی ادارے بھی بند ہیں جبکہ

یونیورسٹیز میں ہونے والے آج کے پرچے بھی غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیے گئے۔ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے جبکہ وہاں موجود سیاحوں کو بھی فوری طور پر وادی سے نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE:

For the last few days, the situation in Kashmir has been extremely tense with the increased deployment of troops in the region, and a restriction on communication and public movement. Reports have even appeared that former chief ministers, Mehbooba Mufti and Omar Abdullah, are under house arrest.