بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے اگست کا
مہینہ بھاری ثابت ہورہا ہے۔ اس کے تین بڑے رہنما ایک ہی مہینے میں پے در پے
اس دنیا سے چل بسے ہیں۔
|
|
لوک سبھا کی رکن پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ بی جے پی رہنماؤں کی پے در
پے موت کی وجہ 'کالا جادو' ہے۔ پارٹی پر بدشگونی کا سایہ ہے اور وہ خود بھی
'کالا جادو' کرنے والوں کا ٹارگٹ ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ کالا جادو حزب اختلاف نے کرایا ہے۔
بی جے پی کی صف اول کی رہنما اور سابق وزیر خارجہ سشما سوراج منگل 6 اگست
کو انتقال کر گئی تھیں۔ اُن کے بعد ریاست مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ
بابو لال گور بدھ 21 اگست کو اس دنیا سے رخصت ہوئے۔
بابو لال کی موت کے بعد 24 اگست کو پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں میں شامل سابق
وزیر خزانہ ارون جیٹلی کا انتقال ہوا۔
ان تینوں رہنماؤں کی موت کی وجہ ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کی رکن پرگیہ
ٹھاکر سنگھ نے ’کالا جادو‘ کو قرار دیا ہے۔
طبعی موت پر پرگیہ نے یہ منفرد بیان پیر کو پھوپال میں ارون جیٹلی کے
تعزیتی ریفرنس سے خطاب میں دیا۔
پرگیہ کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخابات لڑنے کے دوران ایک مہاراج نے اُن سے
کہا تھا کہ ’سادھنا‘ اور ’پوچا پاٹ‘ کم مت کرنا کیوں کہ اپوزیشن والے بی جے
پی پر ’کالا جادو‘ کر رہے ہیں۔
پرگیہ نے مزید کہا کہ ایک پنڈت کے بقول ’جادو کی وجہ سے بی جے پی اور اس کے
رہنماؤں پر ’اپ شگونی‘ چھائی ہوئی ہے جس سے نقصان ہوگا جبکہ آپ بھی ان کا
ٹارگٹ ہیں۔'
|
|
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے سادھو پنڈت کی باتیں سنیں اور بھول گئیں لیکن اب
سوچتی ہوں کہ کہیں انہوں نے سچ تو نہیں کہا تھا۔
|
Partner Content: VOA |