زندگی میں بہت سے ناکامیاں ،تکالیف اوربدمزگیاں انسان
کوبرداشت کرناپڑتی ہیں جس میں بیشترکی وجہ جہالت ہوتی ہے جس کی وجہ سے
مسائل بڑھتے ہیں ۔تعلیم انسان کے اندرجملہ خرابیوں اورعیبوں کاتعین کرنے
اوران کاخاتمہ کرنے میں مدددیتی ہے اورمعاشرے میں بہتری لاکرمعاشرہمیں
تعصبات کاخاتمہ کرتی ہے تعلیم سے رواداری ،برداشت اورحسن وسلوک کاجذبہ
پیداہوتاہے اورتعلیم کے فروغ سے ممالک ترقی کرتے ہیں مگرہم آج تک تعلیمی
میدان میں پیچھے ہیں جس کااندازہ ہمارے نظام تعلیم کے نقائص سے
لگایاجاسکتاہے تعلیم کوفروغ دینے کیلئے ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی اورعلی
پورمیں یونیسکو،کوٹیکااورایجوکیٹ اے چائلڈکے تعاون سے سماجی تنظیم سوشل
یوتھ کونسل آف پیٹریاٹس (سائیکوپ )نے بچوں کے تعلیمی حقوق کا پروگرام شروع
کیاہواہے جس میں تحصیل جتوئی کے 202سکولز88بوائز اور114گرلزجبکہ تحصیل علی
پورمیں کے 80گرلز پرائمری سکولز میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے اسی
پراجیکٹ کے زیراہتمام گزشتہ دنون تحصیل جتوئی کی مقامی کمیونٹی اورایجوکیشن
ڈیپارٹمنٹ کے افسران کیلئے آزادکشمیرکے تعلیمی نظام کاجائزہ لینے کیلئے ایک
تفریحی ومعلوماتی دورے کاانعقادکیاگیاجسکی میزبانی آزادکشمیرکی سماجی تنظیم
سائبان نے کی مظفرگڑھ سے تعلق رکھنے والے مردوخواتین ،اساتذہ اورکمیونٹی
ممبران نے آزادکشمیرکے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے افسران سے ملاقاتیں کیں
اوراس دوران ڈائریکٹرایجوکیشن راجہ رضوان سے بھی ملاقات کی جس میں
آزادکشمیرمیں نظام تعلیم اورسکولزمیں بنیادی سہولیات اورمسائل پرگفتگوہوئی
انہوں نے محکمہ تعلیم کی کاوشیں بتائیں جس سے آزادکشمیرکاشرح تعلیم 96%تک
پہنچااراب معیاری تعلیم کیلئے آزادکشمیرمیں محکمہ تعلیم جواقدامات اٹھارہی
ہے اس پربھی انہوں نے روشنی ڈالی اورشرکاء کے سوالات کے جوابات دیے ۔
اسی طرح انہوں نے بتایاکہ کہ یہاں حکومت صرف اساتذہ کوتنخواہ دیتی ہے
دیگراخراجات اساتذہ وکمیونٹی مل کرکرتے ہیں اورایک مقامی سکول کاوزٹ بھی
کرایاگیاجہاں سکول کے ہیڈماسٹرنے بتایا کہ مقامی کمیونٹی نے سکول میں
سہولیات کی فراہمی کیلئے ایک لاکھ 25ہزارروپے بطورعطیہ سکول کودیے ہیں جس
سے سکول کی بوسیدہ عمارت کی مرمت کرائی گئی ایک ہفتہ تک جاری اس معلوماتی
تفریحی دورہ میں کمیونٹیز اورتفریحی مقامات کادورہ بھی کیاگیا۔جبکہ گرلز
رائٹ ٹوایجوکیشن پروگرام کے تحت دوسراتفریحی ومعلوماتی دورہ تحصیل علی
پوربااثرافراداورمحملہ تعلیم کے افسران کے ساتھ مل کرپلان کیاگیاجس میں ایک
ہفتہ کے دورہ پرگلگت بلتستان کے تعلیمی نظام کاجائزہ لے کراس سے استفادہ
کرنے کی پلاننگ کی گئی اس معلوماتی و تفریحی دورے میں آغاخان فاؤنڈیشن نے
میزبانی کے فرائض سرانجام دیئے اس دورہ کے دوران تحصیل علی پورسے تعلق
رکھنے ولے محکمہ تعلیم کے افسران،اورمقامی کمیونٹی کودوراہ کرایاگیاجس میں
پہلاپڑاؤاسلام آبادہواجہاں فیصل مسجدمیں نمازظہراداکی اوربالاکوٹ،ناران
،بابوسرٹاپ،چلاس اورماگلوٹ سے ہوکرگلگت کے مقامی ہوٹل پہنچے جبکہ اگلے روز
آغاخان فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹرمولادادایجوکیشن آفیسردرویش اوردیگرسے تفصیلی
میٹنگ ہوئی جس میں تعلیم کے مسائل مواقع طریقہ ،تدریس،سول سوسائٹی کے کردار
اورپراجیکٹ کی سرگرمیوں پرتفصیلی گفتگوکی گئی جبکہ اس وزٹ کے دوران ڈسٹرکٹ
آفیسرایجوکیشن ہنزہ کے ساتھ میٹگ سمیت دیگرایشوز پرگفتگو ہوئی اس دوران
ہنزہ اورمظفرگڑھ کے محکمہ تعلیم کے افسران نے اپنے اپنے ضلع کے مسائل
اورتعلیمی نظام کاموازنہ کیااورتفصیلی گفتگوکی۔
جبکہ اس دوران کمیونٹی کاتعاون اورانرولمنٹ بڑھانے کے طریقہ کارپربھی بحث
کی گئی جبکہ محکمہ تعلم ہنزہ کے ڈسٹرکٹ آفیسرنے بتایا کہ ہنزہ کی شرح تعلیم
92.2%ہے اورضلع بھرمیں164بچے سکول سے باہرہیں جنہیں سکول داخل کرانے کیلئے
کوششیں جاری ہیں اوران 164بچوں میں سپیشل بچے بھی شامل ہیں دوران وزٹ
گورنمنٹ گرلزمڈل سکول گنیش ہنزہ کابھی وزٹ کیاگیاسکول پرنسپل میڈم شگفتہ نے
سکول کے مسائل اورمقامی کمیونٹی کے مثالی تعاون کاخصوصی ذکرکیاانہوں نے
بتایا کہ سکول میں طچوں سے اپنی بچت کیلئے BOXرکھے ہوئے ہیں جس میں اپنی
جیب خرچ سے پیسے جمع کرتے ہیں اوران پیسوں سے غریب بچوں کی امدادکی جاتی ہے
جبکہ غریب بچوں کی تعلیم اوراخراجات کیلئے مقامی کمیونٹی بھی تعاون کرتی ہے
اس دوران سکول کے E.C.Eروم کابھی وزٹ کیاگیاجسے خوبصورتی سے سجایاگیاتھااس
وزٹ کے دوران شرکانے عطاآبادجھیل چائنہ بارڈراورخنجراب کابھی وزٹ کیااس
موقع پرسماجی تنظیم سائیکوپ کی ایگزیکٹیوڈائریکٹرمیڈم ام کلثوم سیال کاکہنا
تھاکہ جب سی ڈی سی مظفرگڑھ ڈاکٹراحتشام انورنے چارج سنجھالا ہے ضلع بھرمیں
شعبہ تعلیم میں مثبت اورنمایاں تبدیلیاں رونماہوئی ہیں جس سے ضلع بھرمیں
معیارتعلیم اورسرکاری سکولزمیں سہولیات کافقدان اورسرکاری سکولز میں مسائل
کے حل کیلئے موثراقدامات اٹھائے جارہے ہیں اورڈی سی مظفرگڑھ احتشام انورکے
ان اقدامات کی وجہ سے ضلع مظفرگڑھ کی شرح تعلیم کاگراف بلت بلند
ہواہے۔ہیڈآف پروگرام گلیم اﷲ قائم خانی نے کہا کہ ڈی سی مظفرگڑھ اورسی ای
اوایجوکیشن ملک مسعود ندیم کی دن رات اورانتھک محنت کی بدولت گورنمنٹ سکولز
کی حالت زارمیں نمایاں بہتری آئی ہے جس کے دوررس نتائج برآمدہونگے۔ندیم
قریشی انفارمیشن آفس مظفرگڑھ نے کہاپاکستان میں اڑھائی کروڑ بچے سکول نہیں
جارہے ہمین ایسی سٹریٹیجی بنانی ہوگی جس کی وجہ سے بچوں کوسکول میں راغب
کیا جائے۔۔چوہدری اظہریوسف ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرسوشل ویلفیئرمظفرگڑھ نے کہا کہ
2006میں پنجاب کی شرح خواندگی 54فیصدتھی مگر13سال کے بڑے عرصہ میں
صرف17فیصداضافے کے بعد شرح خواندگی 71%تک پہنچ سکی ہے جبکہ آزادکشمیرکاشرح
تعلیم 96%ہے جوپنجاب تعلیم کیلے سوچنے کی بات ہے ۔ ڈپٹی ایجوکیشن
آفیسرمردانہ ارشدجاویدنے کہ اکہ نے کہا 2006میں مظفرگڑھ کی شرح خواندگی صرف
28%تھی جبکہ ہم نے اورمقامی کمیونٹی نے مل کرتقریباً 50%تک پہنچادیا ہے جس
کیلئے مزیدمحنت کرکے اورآزادکشمیراورگلگت کے دورہ کومدنظررکھتے ہوئے ان
خوبیوں کو کوبروئے کارلاتے ہوئے آزادکشمیرکی طرح 96%اورہنزہ کی طرح 92%کی
امیدرکھیں۔ڈپٹی ڈسٹرکت ایجوکیشن آفیسرزنانہ سعدیہ ثمرین نے کہاکہ دنیامیں
کامیابی کی منزل علم وہنرکی امتحان گاہ سے گزرکرہی حاصل کی کی جاسکتی ہے
تعلیم برسرِاقتدارطبقہ کے نزدیک کبھی بھی پہلی کیاتیسری ترجیح بھی نہیں رہی
تعلیم کے بغیرکوئی بھی معاشرہ امن کاگہوارہ نہیں بن سکتاتعلیم یافتہ قومیں
ہی ترقی کی منازل طے کرپاتی ہیں قیام پاکستان کے بعدکئی عشروں تک تعلیم
پرتوجہ نہ دی گئی مگرجب سے توجہ دی تواسے بہترسے بہتربنانے کی کوششیں کی
جارہی ہیں اس لیے ہماراایک ہی مقصدہوکہ ہربچہ سکول جائے۔ڈپٹی ڈسٹرکٹ
آفیسرایجوکیشن زنانہ علی پورنے کہاکہ جیساکہ میرے آقامحمدﷺ کافرمان ہے کہ
تعلیم ہرمردعورت پرفرض ہے توہم اس سے کیسے کنارہ کشی کرسکتے ہیں تعلیمہمیشہ
اوہرزمانے میں تعمیر،تہذیب اورترقی کی بنیاد کی ضامن رہی ہے اورآج بھی
عالمی افق پردیکھاجائے تووہی قومیں دوسری قوموں آگے ہیں جوعلوم وفنون
اورتحقیق وتعلیم میں دوسروں سے سبقت لیے ہوئے ہیں۔
|