اللہ بخش آج پھر خالی پیٹ پلی پر آ کر بیٹھ گیا
اس کی آنکھوں میں اپنے دونوں بچوں کی بھوک محو رقص تھی
بیوی نے بچوں کے اٹھنے سے پہلے ہی باپ کو مزدوری پر بھیج دیا
ساتھ ہی آنسووں بھرے ہاتھ اٹھائے’’ خدایا،تیری خدائی سے دو نوالوں کاسوال
ہے‘‘
اللہ بخش نے دور ایک بڑی گاڑی کو آتے دیکھا ۔۔۔
ایک صاحب گاڑی سے اترے اور پچاس ساٹھ مزدور اکٹھے کئے
پیشگی ہی مزدوری دی اور ساتھ ہی کیمرا مین کو تیار رہنے کا حکم صادر کیا
اللہ بخش مزدوری جیب میں ڈال کرآگے بڑھا اور نعرہ لگایا
’’ کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ |