گھوڑ سوار نوٹیفکیشن اور اکلاسی ٹپے

گھوڑ سوارنوٹیفکیشن اور اکلاسی ٹپے

ہماری چاند ستاروں والی نگری کے ارباب اختیار عشق کی حد تک اپنے فرائض منصبی شبانہ روز کام کرتے ہوئے اسطراح سرانجام دیتے چلے آرہے ہیں، ہر طرف سے داد تحسین پیش کرنے والوں کے گلے بیٹھ جاتے ہیں زبان خشک ہو جاتیں ہیں، مگر اس نگر کے شجر نمبر 101 کی شاخیں پتے جڑیں ثمرات اگلتی رہتی ہیں جسکا اظہار بعض اوقات انہونی کے پھلوں سے سامنے آ تا رہتا ہے، اکلاس کے اسلام آباد پلاٹ نیلام کرنے کے باربار عمل سے ناقابل فراموش تجربہ حاصل کیا ہے جسکا کوئی نعمل البدل نہیں ہوتا ہے، اس بار تو نیلامی پروگرام کے منتظمین نے کمال کر دیا ہے پہلی نیلامیوں میں دلچسپی والے آتے تھے مگر اس بار کوئی ایک بھی نہیں آیا، جسکے بدلے دو سال سے زائد عرصے کے دوران گولڈن ہینڈ شیک پیکج کے منتظر خادمین شامیانے لگا کر دریاں بچھا کر ماہیے ٹپے پروگرام پیش کرتے رہے ہیں، اب ریمکس پنجابی ہندکو زبانوں کے مشہور تال میل ڈھول باجا پروگرام پیش کرینگے، اور شجر کی گھنی سایہ دار شاخوں کے لئے حسن کا رکردگی کا اعلیٰ ایوارڈ کا ترانہ بھی گن گنائیں گے، یہ کمال شجر ہے جنکی عقل و فہم پر نازنین ایک نوٹیفکشن کا اجراء ہوا پھر اجرائیگی واپس داخل دفتر کی گئی، جسکا تعلق بہت خاص مہمان کی آمد کے موقع پر دیگر اہم ایام کیطرح تمام شاخوں، جڑوں کا گھروں میں جا کر نوافل ادا کرتے ہوئے نیازیں بانٹنے سے تھا ان نوٹیفکیشن کا آننً فاننً آنا جانا نئی تاریخ رقم کر گیا ہے، حاسدین جل کر طعنہ دے رہے ہیں نانی نے(خسم)کیا برا کیا کر کے چھوڑ دیا اور بھی برا کیا مگر یہ حقیقت میں عقل کی آخری حدوں کا شعوربصارت سے مالا مال دماغوں کا حسن امتراج ہے پہلے نوٹیفکیشن کی دھوم صرف اندر تک تھی دوسرے نوٹیفکیشن کی جنگل میں آگ کیطرح پھیلی اور سوشل میڈیا پر لوگ دریا کے دوسرے کنارے کے حالات واقعات کو بھول کر اس پر کمنٹس کے مقابلے میں دوڑتے بھاگتے نظر آئے، جسکے محرکین نے گوڈی او ر اسکی لمبی زبانوں والوں کو سند فراہم کر کے ثابت کیا کہ تم ہم سے زیادہ ہو شیار ہو نہ عقل مند ہو،پھر مہمانان کیاستقبال کے دوران دس عامل جنات کو پکڑ کر فولادی جالے کے پیچھے کیمرے کی آنکھ سے عکس بندی کراتے ہوئے ایسا کارنامہ سرانجام دیا ہے، جسکی تعریفیں گوڈی اینڈ کو حاسدین بھی کرنے پر مجبور ہیں کیوں نہ کریں ان کو نانی یاد آگئی ہے اور نانی تو سب کو پیاری ہوتی ہے جسکی زبانی نئی کہانی سامنے آئی ہے ایک سردار جی اور انکے دوست بہت عرصے بعد ملے تو دوست نے سردار سے پوچھا اتنے عرصے کیا کرتے رہے سردار نے ایک لمحہ میں انکے ہاتھ پہ کتاب رکھ دی کہ یہ لکھ رہا تھا جسکی روح سادہ صفحات ہوں، صفحہ اول پر عنوان درج تھا گھوڑا کیسے چلتا ہے، آخری صفحہ پر ختم شد ہے پہلے لازوال ایک جملے میں سمندر بن کیاگیا تھا؟”ٹخ ٹخ ٹخ ٹخ ٹخ ٹخ“باقی ساری کتاب سادہ تھی جیسے ہماری نگری کتاب ہے۔؟

 

Tahir Farooqi
About the Author: Tahir Farooqi Read More Articles by Tahir Farooqi: 206 Articles with 149124 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.